BBC documentary Screened in Kerala کیرالہ میں مودی پر بی بی سی ڈاکیومنٹری فلم کی اسکریننگ

author img

By

Published : Jan 25, 2023, 1:26 PM IST

Updated : Jan 25, 2023, 3:51 PM IST

کیرالہ میں فلم انڈیا: دی مودی کوئسچن کی اسکریننگ کا اعلان کیا

کیرالہ میں بائیں بازو کی حامی تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ وہ ریاست بھر میں بی بی سی کی متنازع دستاویزی فلم "انڈیا: دی مودی کوئسچن" کی اسکریننگ کریں گی جب کہ بی جے پی نے وزیراعلی پنارائی وجین سے فلم کی اسکریننگ پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ BBC documentary on PM Modi

کیرالہ میں فلم انڈیا: دی مودی کوئسچن کی اسکریننگ کا اعلان کیا

ترواننت پورم: ریاست کیرالہ کے مختلف حصوں میں مختلف سیاسی تنظیموں بشمول بائیں بازو کی حامی تنظیموں جیسے ایس ایف آئی اور ڈی وائی ایف آئی کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی پر مبنی بی بی سی کی متنازع دستاویزی فلم "انڈیا: دی مودی کوئسچن" کی سکریننگ کی گئی، جس کے خلاف بی جے پی کے یووا مورچہ نے احتجاجی مارچ کیا۔ یووا مورچہ کی طرف سے پلکاڈ کے وکٹوریہ کالج اور ترویندرم اور ایرناکولم کے گورنمنٹ لاء کالجوں تک احتجاجی مارچ نکالا گیا، جہاں ایس ایف آئی نے دستاویزی فلم دکھانے کا اعلان کیا تھا۔ دونوں جگہوں پر پولیس نے مظاہرین کو ہٹانے اور کسی بھی ہنگامہ صورتحال کو روکنے کے لیے مداخلت کی۔

کیرالہ میں حکمراں سی پی آئی (ایم) کی یوتھ ونگ ڈی وائی ایف آئی نے کہا کہ وہ اس دستاویزی فلم کو نہ صرف جنوبی ریاست میں بلکہ پورے بھارت میں دکھائیں گے۔ ڈی وائی ایف آئی کے ریاستی سکریٹری وی کے سنوج نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ دستاویزی فلم کو مرکزی حکومت کی طرف سے چھپانے کی کوششوں کی گئی حالانکہ اس طرح کی فلم کو عوام کو دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دستاویزی فلم کی اسکریننگ میں کچھ بھی ملک مخالف نہیں ہے۔ سی پی آئی (ایم) کی یوتھ ونگ ڈی وائی ایف آئی نے اس دستاویزی فلم کی اسکریننگ سے متعلق اپنے فیس بک پیج پر یہ اعلان کیا کہ فلم کو ریاست میں دکھایا جائے گا۔

اس کے بعد ایس ایف آئی، سی پی آئی (ایم) اور کیرالہ پردیش کانگریس کمیٹی (کے پی سی سی) کے مختلف ونگز بشمول یوتھ کانگریس نے اعلان کیا کہ وہ ریاست میں دستاویزی فلم کی اسکریننگ کریں گے۔ کیرالہ پردیش کانگریس کمیٹی (کے پی سی سی) کے اقلیتی سیل نے یہ بھی کہا کہ یوم جمہوریہ کے موقع پر اس دستاویزی فلم کو ریاست کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں دکھایا جائے گا۔ ایک دن قبل کیرالہ میں مختلف سیاسی گروپوں نے اعلان کیا کہ وہ دستاویزی فلم کی اسکریننگ کریں گے، جس کے بعد بی جے پی نے وزیراعلی پنارائی وجین پر زور دیا کہ وہ اس معاملہ میں مداخلت کریں اور فلم کی اسکریننگ کو روکیں۔ بی جے پی نے اس اقدام کو غداری وطن قرار دیا اور کیرالہ کے وزیر اعلی سے کہا کہ وہ فوری مداخلت کریں اور اس طرح کی کوششوں کو روکیں۔

مزید پڑھیں:۔ BBC documentary on PM Modi حکومت نے بی بی سی کی دستاویزی فلم کو شیئر کرنے والے یوٹیوب ویڈیوز، ٹویٹس کو بلاک کردیا

بی جے پی کے ریاستی صدر کے سریندرن نے وزیراعلی سے شکایت درج کرائی، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ ریاست میں دستاویزی فلم کی اسکریننگ کی اجازت نہ دی جائے۔ اپنی شکایت میں سریندرن نے کہا کہ دستاویزی فلم کی نمائش ملک کی یکجہتی اور سالمیت کو خطرے میں ڈالنے کے لیے غیر ملکی اقدامات کو معاف کرنے کے مترادف ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دو دہائیوں پہلے کے بدقسمتی واقعات کو دوبارہ زندہ کرنے کا مقصد مذہبی کشیدگی کو ہوا دینا ہے۔ وہیں امور خارجہ اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر مملکت وی مرلی دھرن نے بھی وزیر اعلیٰ پر زور دیا کہ وہ دستاویزی فلم کی نمائش کی اجازت نہ دیں اور اس معاملے میں فوری مداخلت کریں۔ انہوں نے اپنی فیس بک پوسٹ میں کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے مسترد کیے گئے الزامات کو دوبارہ متعارف کروانا ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کی ساکھ پر سوالیہ نشان اٹھاتا ہے۔ مرلیدھرن اور سریندرن دونوں نے دستاویزی فلم کی نمائش کو غداری وطن قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ واضح رہے کہ برطانیہ کے قومی نشریاتی ادارے بی بی سی نے 2002 کے گجرات فسادات کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے گجرات کے وزیر اعلیٰ کے دور کو نشانہ بناتے ہوئے دو حصوں پر مشتمل ایک دستاویزی فلم نشر کی۔ بی بی سی کی دو حصوں پر مشتمل سیریز کا نام 'India: The Modi Question' ہے۔ اس دستاویزی فلم کے ریلیز ہوتے ہی کافی ہنگامہ بپا ہوگیا ہے جس کے بعد اسے منتخب پلیٹ فارمز سے ہٹا بھی دیا گیا اور بھارت میں اس پر پابندی بھی عائد کردی گئی ہے۔

Last Updated :Jan 25, 2023, 3:51 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.