جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا کہ پلوامہ میں حملے کے بعد وادی کے حالات ابتر ہوچکے ہیں۔
انہوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی اور مذہبی تنطیموں سے وابستہ افراد کو گرفتار کرنا قابل افسوس۔
انہوں نے دفعہ 35 (اے) کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'اس سے چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے، ریاست کے تشخص کو برقرار رکھا جائے، اس سے حالات حالات مزید ابتر ہوسکتے ہیں۔ یہ آگ سے کھیل کے مترادف ہے۔ اس سے جو ریاست میں اب تک جو نہیں ہوا وہ اس دفعے سے چھیڑ چھاڑ سے ہوسکتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کے دور حکومت میں مزہبی تنظیموں کو گرفتار کرنے کے احکام آئے مگر میں نے ایسا نہیں کیا۔