پی ڈی پی نے کہا کہ ''جمہوری تقاضوں کے عین مطابق متعینہ وقت کے اندر ہی جموں وکشمیر میں ایک عوامی حکومت کا قیام عمل میں آئے''۔
پی ڈی پی نے جموں وکشمیر کے دورے پر آنے والی الیکشن کمیشن آف انڈیا کی اعلیٰ سطحی ٹیم سے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست میں لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ہی اسمبلی انتخابات کا انعقاد ہونے چاہیے۔
واضح رہے کہ ریاست میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات منعقد کرنے کے لیے زمینی سطح کے حالات کا جائزہ لینے کی غرض سے الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ایک ٹیم چیف الیکشن کمشنر سنیل ارورا کی سربراہی میں دوروزہ دورہ پر پیر کی صبح سرینگر پہنچی۔
پی ڈی پی کے نائب صدر عبدالرحمان ویری نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے سامنے اپنی رائے پیش کی اور مطالبہ کیا کہ آنے والے اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات ایک ساتھ منعقد کئے جائیں۔
انہوں نے سوموار کو سرینگر میں ریاست کی سیاسی جماعتوں کے نمایندوں سے ملاقات کی اور انتخابات کے بارے میں ان کی رائے سنی۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا وادی کے صوبائی کمشنر بصیر خان سمیت تمام اضلاع کے کمشنروں کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کیا۔
وادی کی سرکردہ مین سٹریم لیڈر حکیم یاسین اور غلام احمد میر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ انہوں الیکشن کمیشنر آف انڈیا کی ٹیم کو بتایا کہ ریاست میں جلد از جلد انتجابات کرائے جائیں تاکہ یہاں منتجب سرکار حکومت کرے اور لوگوں کے مسائل کا ازالہ کرے۔
غلام محمد میر نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے وفد پر واضح کیا کہ عوامی حکومت کا کوئی بھی متبادل نہیں ہوسکتا۔