Former Minister Property Demolished شوپیاں میں سابق وزیر کی کمرشل عمارت منہدم

author img

By

Published : Jan 27, 2023, 6:36 PM IST

شوپیاں میں سابق وزیر کا کمرشل ڈھانچہ منہدم

دو روز قبل سابق وزیر محمد علی ساگر کے رہائشی مکان کے متصل تعمیر کیے گئے آفس اور گارڈ روم سمیت دیوار بندی کو منہدم کرنے بعد جمعہ کو جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں بھی، انتظامیہ کے مطابق، ایک سابق وزیر کے کمرشل ڈھانچے کو منہدم کر دیا گیا۔

شوپیاں میں سابق وزیر کا کمرشل ڈھانچہ منہدم

شوپیاں: جموں و کشمیر خاص کر وادی میں سرکاری اراضی خصوصاً کاہچرائی اور روشنی لینڈ سے عوامی قبضہ کو ہٹاکر اراضی کو حکومتی تحویل میں واپس لینے کا سلسلہ گزشتہ کئی روز سے جاری ہے۔ انہدامی کارروائی اور اراضی سے بے دخلی کے دوران انتظامیہ پر اثر و رسوخ رکھنے والے افراد کی پردہ پوشی کرنے اور صرف غریبوں سے اراضی واپس لینے کے الزامات کے بیچ جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں کئی دکانوں، کمرشل ڈھانچے کو منہدم کیا گیا جو رپورٹس کے مطابق سابق سوشل ویلفیئر وزیر کے نام پر درج ہے۔

انہدامی کارروائی میں شامل اہلکاروں نے شوپیاں قصبہ کے اولڈ بس اسٹینڈ کے نزدیک سابق سوشل ویلفیئر منسٹر غلام حسن خان - جن کا تعلق ضلع شوپیاں سے ہے - کے دو دکانوں سمیت کئی ڈھانچوں کو منہدم کر دیا۔ انہدامی کارروائی میں شامل محکمہ مال کے افسران کے مطابق جس زمین پر تجارتی ڈھانچہ تعمیر کیا گیا تھا وہ اسٹیڈ لینڈ ہے۔ یاد رہے کہ غلام حسن خان پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے دور اقتدار میں سوشل ویلفیئر منسٹر رہ چکے ہیں تاہم بعد میں 25 نومبر 2020 کو انہوں نے الطاف بخاری کی جموں و کشمیر اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔ ادھر، محکمہ ریونیو کے ایک افسر نے بتایا کہ اسٹیٹ لینڈ اور کاہچرائ پر سے ناجائز قبضہ کو ہٹانے کا کام ضلع شوپیاں میں پہلے ہی شروع کیا گیا ہے اور سرکاری اراضی کو ناجائز قبضہ سے آزاد کرنے کی مہم مستقبل میں جاری رہے گی۔

مزید پڑھیں: Structure Raised Allegedly By Sagar’s Wife Demolished ساگر کی زوجہ کی جانب سے مبینہ طور تعمیر کی گئی عمارت منہدم

واضح رہے کہ دو روز قبل سرینگر کے مضافاتی علاقہ ہمہامہ میں انتظامیہ نے نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری اور سابق وزیر محمد علی ساگر کے رہائشی ڈھانچے کے متصل آفس اور گارڈ روم سمیت دیوار بندی کو منہدم کرکے وہاں ’’اسٹیٹ لینڈ پراپرٹی‘‘ کا بورڈ چسپاں کیا۔ انہدامی کارروائی کو نیشنل کانفرنس نے ’’سیاسی انتقام گیری‘‘ کے ساتھ تعبیر کرکے اس کی سخت مذمت کی تھی تاہم انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ صرف اثر و رسوخ والے افراد کے خلاف ہی ابتدائی مراحل میں کارروائی انجام دی جا رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.