کرگل میں پانچ اگست کی برسی پر ہڑتال

author img

By

Published : Aug 5, 2020, 10:27 PM IST

کرگل میں پانچ اگست کی برسی پر ہڑتال

لوگوں کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر کو خصوصی درجہ اور ریاست کا درجہ واپس دینے کے مطالبے کے بطور آج ہڑتال کی گئی ہے۔

لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع کرگل میں بدھ کے روز جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کے خاتمے اور ریاست کو دو حصوں میں منقسم کرنے کے خلاف مکمل ہڑتال رہی جس کی وجہ سے ضلع بھر میں سناٹا چھایا رہا۔

ہڑتال کی کال مختلف مذہبی تنظیموں نے دی تھی جبکہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے رہنماؤں نے منگل کو کرگل میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران پانچ اگست کو جموں و کشمیر اور لداخ کی تاریخ کا ایک 'سیاہ دن' قرار دیا تھا۔

پانچ اگست کی پہلی برسی کے موقع پر ضلع کرگل میں بدھ کے روز مکمل ہڑتال رہی جس کی وجہ سے بازاروں میں سناٹا چھایا رہا اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل متاثر رہی۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر کو خصوصی درجہ اور ریاست کا درجہ واپس دینے کے مطالبے کے بطور آج ہڑتال کی گئی ہے۔

ایک مقامی باشندے نے بتایا کہ لوگ مرکزی حکومت کے سال گذشتہ کے پانچ اگست کے فیصلوں کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں بی جے پی کی ایک چھوٹی سی جماعت ہے جبکہ باقی لوگ خصوصی درجے کے خاتمے کا ایک سال مکمل ہونے پر جشن کے بجائے یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

منگل کے روز مذہبی جماعتوں کی جانب سے جاری ایک تحریری بیان میں کہا گیا تھا کہ نا انصافیوں اور جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کی منسوخی کے خلاف اپنے غم و غصہ کا اظہار کرنے کے لئے ضلع بھر کے عوام سے پانچ اگست کو مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی جاتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بی جے پی نے بدھ کے روز ملک کے باقی حصوں کی طرح جموں و کشمیر اور لداخ میں بھی پانچ اگست کا ایک برس مکمل ہونے پر جشن منایا اور پارٹی رہنماؤں نے قومی جھنڈا لہرایا۔

کشمیر میں جواہر نگر میں واقع پارٹی ہیڈ کوارٹر پر سب سے بڑی تقریب منعقد کی گئی جس میں درجنوں پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی۔

وادی میں انتظامیہ نے پانچ اگست کے پیش نظر ممکنہ عوامی احتجاجوں کی روک تھام کو ممکن بنانے کے لئے دو روزہ کرفیو نافذ کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.