گاندھربل میں غیر قانونی طور پر مچھلیوں کا شکار
Published: Mar 4, 2019, 9:31 PM


گاندھربل میں غیر قانونی طور پر مچھلیوں کا شکار
Published: Mar 4, 2019, 9:31 PM

وادی کشمیر کے ضلع گاندربل میں کئی مقامات پر نالہ سندھ میں بلیچنگ پاؤڈر کے استعمال سے سینکڑوں مچھلیوں کو ہلاک کیا جاتا ہے جبکہ کئی مقامات پر بجلی کے کرنٹ کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ نالہ سندھ میں مچھلیوں کی ایک بڑی تعداد ہوا کرتی تھی، تاہم کچھ عرصے سے چند خود غرض عناصر ان مچھلیوں کی نسل کو ہی ختم کرنے پہ تلے ہوئے ہیں۔
جہاں ایک طرف دریا میں پانی کی کمی، آلودگی اور دیگر مسائل کے سبب ناپید ہونے کا خطرہ ہے، وہیں سرکاری طور پر نالہ سندھ کی اس آبی مخلوق کا کوئی تحفظ نہیں کیا جارہا ہے۔
اگرچہ وادی کشمیر میں مچھلیوں کی کئی اقسام پائے جاتے ہیں تاہم ان میں ٹروٹ مچھلی قابل تعریف ہیں جو زیادہ تر نالہ سندھ میں ہی پائی جاتی ہے۔
مقامی باشندوں کے مطابق 'ضلع بھر میں کئی مقامات پر غیر قانونی طور پر مچھلیوں کا شکار کیا جاتا ہے اور کچھ لوگ محکمہ کے ملازمین کے ساتھ مل کر یہ غیر قانونی کھیل کھیل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چند مقامات پر بجلی کے کرنٹ کا بھی استعمال کیا جاتا ہے جو کہ انسانی مخلوق کے لیے بھی خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ کچھ سال پہلے ضلع گاندربل کے کنگن علاقے میں ایک نوجوان کی موت اسی خونی کھیل سے ہوئی تھی۔جب وہ نالہ سندھ پار کررہا تھا تو بے خبر ہو کر انہیں بجلی کی کرنٹ لگا اور ان کی موقع پر ہی موت ہوگئی تھی۔
