'سرکردہ شخصیات کے خلاف ایف آئی آر تشویشناک'

author img

By

Published : Oct 5, 2019, 11:25 PM IST

ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ملک کے 49 اہم سیاست دانوں، سماجی کارکنان اور حقوق انسانی کے علمبرداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے عمل کو شرمناک قرار دیا۔

ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے کہا کہ اہم شخصیات کے خلاف محض اس لیے ایف آئی آر درج کی گئی ہے کیوں کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ملک میں بڑھتے ہوئے ہجومی تشدد کے واقعات کی جانب توجہ مبزول کرنے کی گزارش کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ سرکردہ شخصیات کے خلاف ایف آئی آر درج کرنا تشویشناک ہے۔

ویلفیئر پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر الیاس نے مزید کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں جس کے دستور نے لوگوں کو اظہار خیال اور اظہار رائے کی آزادی دی ہے، اس ؤزادی کے استعمال کو جرم بنایا جارہا ہے، حکومت کے کسی اقدام پر تنقید کرنا اور اسے متنبہ کرنا دستور کی اسی آزادی کا ایک اہم تقاضہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے کسی وزیر بلکہ وزیراعظم سے جواب طلب کرنا بھی باشعور شہریوں کا ایک اہم کام ہے، اس ایف آئی آر کے ذریعہ نہ صرف اس حق پر قدغن لگانے کی کوشش کی گئی ہے بلکہ ایسا کرنا ملک کے اہم اور نامور افراد کی تذلیل کے مترادف بھی ہے۔

ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ ملک میں بڑھتے ہوئے ہجومی تشدد کے واقعات اور اس پر مرکزی و ریاستی حکومت کی خاموشی ملک کو لاقانونیت اور انار کی کی جانب دھکیل رہی ہے۔

قاسم رسول کے مطابق جن لوگوں نے وزیر اعظم کو خط لکھا ہے ان کا یہ خیال غلط نہیں ہے کہ جے شری رام کا نعرہ آج کل مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف جنگ کے بگل کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے، اس طرح نفرت کے یہ سوداگر اپنی گندی اور مجرمانہ حرکتوں سے رام کے نام کو بھی بدنام کررہے ہیں۔

پارٹی کے قومی صدر نے مطالبہ کیا کہ ان افراد کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کو فی الفور واپس لیا جائے اور ان سے غیر مشروط معافی بھی طلب کی جائے تا کہ جمہوری اقدار کو جو نقصان پہنچا ہے اس کا ازالہ ہوسکے۔

Intro:49شخصیات کے خلاف ایف آئی آرشرمناک: ویلفیئرپارٹی
نئی دہلی:
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ملک کے 49 اہم سیاست دانوں، سماجی کارکنوں اور حقوق انسانی کے علمبرداروں کے خلاف ایف آئی آردرج کرنے کے عمل کو شرمناک قراردیتے ہوئے کہاکہ ”صرف اس لئے کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ملک میں بڑھتے ہوئے ہجومی تشدد کے واقعات پر توجہ دلائی تھی اور ان سے درخواست کی تھی کہ وہ اس کے خلاف پارلیمنٹ سے ایک سخت قانون منظور کروائیں، ایف آئی اردرج کرناتشویشناک ہے۔‘
پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر الیاس نے ایک بیان جاری کرکے کہاکہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں جس کے دستور نے لوگوں کو اظہار خیال اور اظہار رائے کی آزادی دی ہے اسے ایک جرم بنایا جارہا ہے۔ حکومت کے کسی اقدام پر تنقید کرنا اور اسے متنبہ کرنا دستور کی اس آزادی کا ایک اہم تقاضہ ہے۔ حکومت کے کسی وزیر بلکہ وزیر اعظم سے جواب طلب کرنا بھی باشعور شہریوں کا ایک اہم کام ہے۔ اس ایف آئی آر کے ذریعہ نہ صرف اس حق پر قدغن لگانے کی کوشش کی گئی ہے بلکہ ایسا کرنا ملک کے اہم اور نامور افراد کی تذلیل کے مترادف بھی ہے۔ ملک میں بڑھتے ہوئے ہجومی تشدد کے واقعات اور اس پر مرکزی و ریاستی سرکاروں کی مجرمانہ خاموشی ملک کو لاقانونیت اور انار کی کی طرف دھکیل رہی ہے۔ قاسم رسول کے مطابق جن لوگوں نے وزیر اعظم کو خط لکھا ہے ان کا یہ خیال غلط نہیں ہے کہ جے شری رام کا نعرہ آجکل مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف جنگ کے بگل کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ اس طرح نفرت کے یہ سوداگر اپنی گندی اور مجرمانہ حرکتوں سے رام کے نام کو بھی بدنام کررہے ہیں۔پارٹی کے قومی صدر نے مطالبہ کیا کہ ان افراد کے خلاف کی گئی ایف آئی آر کو فی الفور واپس لیا جائے اور ان معززین سے غیر مشروط معافی بھی طلب کی جائے تاکہ جمہوری اقدار کو جو نقصان پہنچا ہے اس کا ازالہ ہوسکے۔
Body:#Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.