IPL 2022: آئی پی ایل میں آج ہوں گے دو مقابلے، گجرات بمقابلہ چنئی اور لکھنؤ بمقابلہ راجستھان

author img

By

Published : May 15, 2022, 1:30 PM IST

آئی پی ایل میں آج ہونگے دو مقابلے، گجرات بمقابلہ چنئی اور لکھنؤ بمقابلہ راجستھان

آئی پی ایل 2022 میں اتوار یعنی 15 مئی کو دو مقابلے کھیلے جائیں گے۔ پہلا میچ دوپہر 3:30 بجے شروع ہوگا جو چنئی سپر کنگز اور گجرات ٹائٹنز کے درمیان کھیلا جائے گا۔ وہیں دوسرا میچ شام 7:30 بجے شروع ہوگا، جس میں لکھنؤ سپر جائنٹس اور راجستھان رائلز کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔ CSK vs GT and LSG vs RR Match Preview

ممبئی: آئی پی ایل 2022 کے پلے آف میں جگہ پکی کر چکی گجرات ٹائٹنز اتوار کو ٹائٹل کی دوڑ سے باہر ہونے والی چنئی سپر کنگز کے خلاف جیت کے ساتھ ٹاپ ٹو میں جگہ بنانے کی کوشش کرے گی۔ ہاردک پانڈیا کی کپتانی میں گجرات نے توقع سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور دو میچ باقی رہ کر پلے آف میں جگہ یقینی بنائی۔ گجرات ٹائٹنز 12 میچوں میں 18 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں سرفہرست ہے۔ Gujarat Titans in IPL 2022 playoffs

دس ٹیموں پر مشتمل پوائنٹس ٹیبل میں نویں نمبر پر موجود دفاعی چیمپئن سپر کنگز پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو چکی ہے اور باقی دو میچوں میں ساکھ بچانے کی نیت سے کھیلے گی۔ ٹائٹنز نے لکھنؤ سپر جائنٹس کے خلاف پچھلے میچ میں 62 رنز کی جیت کے ساتھ پلے آف میں جگہ حاصل کی تھی، جبکہ سپر کنگز کو اپنے پچھلے میچ میں ممبئی انڈینز کے خلاف پانچ وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ Chennai ranked ninth in IPL points table

نوجوان اوپنر شبمن گل، کپتان ہاردک پانڈیا، ڈیوڈ ملر، ریدھیمان ساہا اور راہل تیوتیا نے سیزن کے دوران ٹائٹنز کے لیے اچھی بلے بازی کی ہے اور وہ سپر کنگز کے خلاف رفتار کو جاری رکھنا چاہیں گے۔ پچھلے میچ میں صرف شبھمن گِل (63 ناٹ آؤٹ) کریز پر بیٹنگ کرنے میں کامیاب رہے اور پوری اننگز میں ناٹ آؤٹ رہے، جنہوں نے ٹائٹنز کو چار وکٹوں پر 144 رنز کا چیلنجنگ اسکور بنانے میں مدد کی اور پھر آسانی سے اس کا دفاع کیا۔ ٹائٹنز کی ٹیم انتظامیہ کو بھی امید ہے کہ ہاردک، ملر اور تیوتیا کا بلے پھر سے چلے گا۔

اگرچہ گجرات کا مضبوط پہلو ان کا باؤلنگ اٹیک ہے، جس میں محمد شامی، لوکی فرگوسن اور راشد خان جیسے عالمی معیار کے گیند باز شامل ہیں۔ شامی 16 وکٹوں کے ساتھ ٹیم کے سب سے کامیاب بولر ہیں۔ جبکہ فرگوسن اپنی طوفانی باؤلنگ کے کسی بھی بیٹنگ آرڈر کو مشکل میں ڈالنے کے قابل ہیں۔ راشد نے بھی سست آغاز کے بعد دوبارہ رفتار حاصل کی ہے اور گزشتہ میچ میں چار وکٹیں حاصل کی تھیں۔ یش دیال نے بھی وکٹیں حاصل کی ہیں لیکن ان کی اکانومی ریٹ بہتر نہیں ہے۔

موجودہ سیزن سپر کنگز کے لیے کچھ بھی ان کے حق میں نہیں جا رہا ہے۔ مہندر سنگھ دھونی کی جگہ رویندرا جڈیجا کو کپتان بنانے کا فیصلہ غلط ثابت ہوا اور یہ آل راؤنڈر کبھی بھی کپتان کے کردار میں آرام دہ نظر نہیں آیا جس کی وجہ سے اس تجربہ کار وکٹ کیپر کو دوبارہ ٹیم کی کمان سنبھالنی پڑی۔ ڈیون کونوے نے محدود مواقع ملنے کے باوجود سپر کنگز کے لیے بلے سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جبکہ شیوم دوبے اور رتوراج گائیکواڈ بھی اچھی اننگز کھیلنا چاہیں گے۔ دیپک چاہر اور ایڈم ملنے کی غیر موجودگی میں سپر کنگز کے گیند باز بھی توقع کے مطابق کارکردگی نہیں دکھا سکے۔ مکیش چودھری اور سمرن جیت سنگھ نے متاثر کیا لیکن معیاری نئے گیند بازوں کی کمی کے علاوہ معین علی اور مہیش بھی اسپن کے شعبے میں توقع کے مطابق کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔

  • لکھنؤ، راجستھان رائلز کو شکست دے کر پلے آف میں جگہ پکی کرنے کے لیے اترے گا

پورے سیزن میں شاندار فارم میں چل رہی لکھنؤ سپر جائنٹس راجستھان رائلز کو شکست دے کر پلے آف میں اپنی جگہ پکی کرنے اترے گی۔ لگاتار چار فتوحات کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست لوکیش راہل کی قیادت والی سپر جائنٹس ٹیم گجرات ٹائٹنز کے خلاف اپنے پچھلے میچ میں شکست کھاگئی۔ سپر جائنٹس 16 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر موجود ہے۔ وہیں رائلز کی ٹیم بھی پچھلے میچ میں دہلی کیپٹلس کے خلاف آٹھ وکٹوں سے شکست کھانے کے بعد واپسی کرکے پلے آف میں جگہ کے اپنے دعوے کو مضبوط کرنے کی کوشش کرے گی۔ اگر اتوار کو سپر جائنٹس کی ٹیم جیت درج کر لیتی ہے تو پلے آف میں ان کی جگہ یقینی ہو جائے گی۔ اگر رائلز کی ٹیم بھی جیت درج کر لیتی ہے تو وہ آخری چار میں جگہ بنانے کی طرف ایک اور قدم بڑھائے گی۔

لکھنؤ کی ٹیم کے لیے کپتان راہل اور کوئنٹن ڈی کاک کو ایک بار پھر زیادہ سے زیادہ رنز بنانے ہوں گے۔ یہ دونوں ٹائٹنز کے خلاف سستے میں پویلین لوٹ گئے اور رائلز کے خلاف اچھی اننگز کھیلنا چاہیں گے۔ راہل 12 میچوں میں 459 رنز کے ساتھ ٹورنامنٹ کے دوسرے کامیاب ترین بلے بازوں میں سے ایک ہیں اور انہوں نے اب تک دو سنچریاں اور اتنی ہی نصف سنچریاں لگائی ہیں۔ ڈی کاک نے اب تک 12 میچوں میں تین نصف سنچریوں کی مدد سے 355 رنز بنائے ہیں۔ دیپک ہڈا بھی اچھی فارم میں چل رہے ہیں اور اب تک تین نصف سنچریوں کی مدد سے 347 رنز بنا چکے ہیں۔ دائیں ہاتھ کے اس بلے باز میں بڑے شاٹس کھیلنے کی صلاحیت بھی ہے۔

رائلز ٹیم کی نظریں ایک بار پھر انگلینڈ کے وکٹ کیپر بلے باز جوس بٹلر پر ہوں گی جنہوں نے 12 میچوں میں تین سنچریوں اور اتنی ہی نصف سنچریوں کی مدد سے 625 رنز بنائے ہیں۔ تاہم ان کے ساتھی کھلاڑی اچھی فارم میں نہیں ہیں۔ کپتان سنجو سیمسن ایک بار پھر اپنی صلاحیت کے مطابق کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں۔ لیکن اس کی کارکردگی بھی اتنی بری نہیں رہی۔ وہ اب تک 12 میچوں میں دو نصف سنچریوں کی مدد سے 327 رنز بنا چکے ہیں۔ رائلز کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ دیودت پڈیکل (12 میچوں میں 295 رنز) نے گزشتہ دو میچوں میں 31 اور 48 رنز بنا کر کارکردگی میں مستقل مزاجی دکھائی ہے۔ لیکن ٹیم اب بھی ان کی طرف سے بڑی اننگز کا انتظار کر رہی ہے۔

شمرون ہیٹمائر (11 میچوں میں 291 رنز) نے کچھ اچھی اننگز کھیلی اور پنجاب کنگز کے خلاف ٹیم کی چھ وکٹوں سے جیت میں اہم کردار ادا کیا، 16 گیندوں پر ناقابل شکست 31 رنز بنائے۔ روی چندرن اشون دہلی کیپٹلز کے خلاف گزشتہ میچ میں رائلز کے ٹاپ اسکورر تھے اور ٹیم بلے باز کے طور پر ان کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی کوشش کرے گی۔ راہل اور ڈی کاک جیسے بلے بازوں کو روکنے کے لیے رائلز ایک بار پھر لیگ اسپنر یوزویندر چہل پر انحصار کرے گا، جو 12 میچوں میں 23 وکٹوں کے ساتھ ٹورنامنٹ کے مشترکہ سب سے کامیاب بولر ہیں۔ چہل کو اشون، ٹرینٹ بولٹ اور پرشدھ کرشنا کا اچھا تعاون مل سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.