Third Anniversary of Article 370 Abrogation:دفعہ 370 کی منسوخی اورمہنگائی کے خلاف سرینگر میں احتجاج

Third Anniversary of Article 370 Abrogation:دفعہ 370 کی منسوخی اورمہنگائی کے خلاف سرینگر میں احتجاج
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سےطارق حمید قرہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے نہ صرف عوام سے کھوکھلے وعدے کئے بلکہ اپنی ناقص پالیسیوں سے عوام کو پریشانیوں میں مبتلا کردیا ہے۔تعلیم یافتہ نوجوان بےروزگاری کی مار جھیل رہے ہیں،اور ملازمت کے حصول کے لئے در در بھٹکنے پر مجبور ہیں۔Congress Stage Protests on Third Anniversary of Abrogation of Article 370
مرکز کےزیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کی گرمائی دارلحکومت سرینگر میں گزشتہ کل یعنی پانچ اگست کو پردیش کانگریس کمیٹی کی طرف سے ملک بھر میں مہنگائی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے گئے، اس کے علاوہ 5 اگست 2019 کو مرکز ی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کی خصوصی اور آئینی حیثیت کی منسوخی کے خلاف بھی سرینگر میں واقع کانگریس پارٹی کے دفتر پر پارٹی کے سینئر رہنما طارق حمید قرہ سمیت دیگر کارکنان کے احتجاج کیا۔
Congress Stage Protests on Third Anniversary of Abrogation of Article 370
دوران احتجاج مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈس تھامے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے،اور مہنگائی پر قابو پانے سمیت دیگر چیزوں کا مطالبہ کر رہے تھے ۔
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سےطارق حمید قرہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے نہ صرف عوام سے کھوکھلے وعدے کئے بلکہ اپنی ناقص پالیسیوں سے عوام کو پریشانیوں میں مبتلا کردیا ہے۔تعلیم یافتہ نوجوان بےروزگاری کی مار جھیل رہے ہیں،اور ملازمت کے حصول کے لئے در بدر بھٹکنے پر مجبور ہیں۔
مزید پڑھیں:Article 370 Abrogation: آرٹیکل 370 کی منسوخی، تیسری برسی کے موقع پر محبوبہ مفتی کا احتجاج
انہوں نے دفعہ 370 کی منسوخی کی غیر جمہوری اور غیر قانونی عمل سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ کے اوراق میں پانچ اگست کی تاریخ یوم سیاہ کے طورپر درج ہوگیا ہے،جسے لوگ ہمیشہ یاد رکھیں گے،کیونکہ یہی وہ دن ہے جس دن عوام کے حقوق سلب کرلئے گئے تھے۔
