Leach Therapy In Nawruz: نوروز کے موقع پر لیچ تھیراپی کا اہتمام

author img

By

Published : Mar 21, 2022, 5:44 PM IST

leech-therapy-marks-nawroze-in-kashmir

وادیٔ کشمیر میں موسم بہار کے تہوار 'نوروز' کے موقع پر لیچ تھیراپی یعنی جونک کیڑے کے ذریعہ علاج کافی پرانی روایت رہی Leach Therapy In Nawruz ہے۔ اس روز مختلف امراض میں مبتلا لوگ اپنے جسم کے مختلف حصوں پر جونک سے علاج کرواتے ہیں۔

پلوامہ: وادیٔ کشمیر میں موسم بہار کے تہوار 'نوروز' کے موقع پر لیچ تھیراپی یعنی جونک کیڑے کے ذریعہ علاج کافی پرانی روایت رہی ہے۔ اس روز مختلف امراض میں مبتلا لوگ اپنے جسم کے مختلف حصوں پر جونک سے علاج کرواتے ہیں۔ Leach Therapy In Nawruz

دراصل جونک پانی میں تیرنے والا ایک کیڑا ہے جو خون کو چوس لیتا ہے، آدمی کے جسم کے کسی حصہ میں یا زخم میں فاسد خون بھر جاتا ہے تو اس فاسد مادہ کو نکلوانے کے لیے جونک لگوائی جاتی ہے۔ تقریباً 30 منٹ تک جونک کو جسم کے مختلف حصوں پر رکھا جاتا ہے، جس کے بعد جونک فاسد خون کو پیتی رہتی ہے۔

نوروز کے موقع پر لیچ تھیراپی کا اہتمام



یونانی ماہرین کا ماننا ہے کہ جونک کے لعاب میں شامل کیمیائی مادے جسم میں داخل ہوتے ہیں، یہ کیمیائی مادے جسم میں خون کی روانی کو بہتر بناتے ہیں۔ ماہرین جونک لگوانے کو نفع بخش مانتے ہیں۔

یہ طرز علاج جلد کی بیماریوں، دانتوں کے مسائل، امراض چشم، تناؤ و نفسیاتی بیماریوں، اعصابی نظام کے مسائل اور سوزش کے لیے کارگر ہے، جب کہ امرض قلب کے لیے بھی اس کو استعمال میں لایا جاتا ہے۔



اس سلسلے میں نثار احمد جان نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ نوروز کے موقع پر ‏لیچ تھیراپی کے لیے ہر سال اس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس لیچ تھیراپی سے کئی بیماریاں ٹھیک ہوئی ہیں اور یہ مختلف بیماریوں کا علاج بھی ہے۔

محمد امین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ صدیوں پُرانی روایت ہے۔ لوگ جو مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں وہ اس روز لیچ تھیراپی کا استعمال کرتے ہیں، جس سے وہ شفایاب ہوتے ہیں۔

نوروز کے موقع پر لیچ تھیراپی کا اہتمام

وہیں ضلع اننت ناگ کے بیجبہاڑہ میں آج بھی نوروز کے دن لیچ تھیراپی کا اہتمام کیا گیا۔ اگرچہ 'نو روز' کے موقع پر لیچ تھیراپی یعنی جونک کیڑے کے ذریعہ علاج کرانا کافی پرانی روایت رہی ہے۔

اس روایت کو برقرار رکھتے ہوئے قصبہ بجبہاڑہ میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے نائی کی دوکان کا رخ کیا، جہاں انہوں نے جسم کے مختلف حصوں پر جونک سے علاج کروایا۔

یہ بھی پڑھیں:


مقامی نائی کے مطابق یہ طرز علاج مختلف قسم کی بیماریوں کے لیے کاریگر ثابت ہوتا ہے، جن میں جلد کی بیماریاں، امراض چشم، تناؤ و نفسیاتی بیماریوں، اعصابی نظام کے مسائل اور سوزش شامل ہیں۔

جونک شعبے کے ساتھ تعلق رکھنے والے نائی عبدالحمید کا کہنا ہے کہ " وہ اس کام کے ساتھ کافی عرصہ سے وابستہ ہیں، جب کہ ان کے آباء و اجداد بھی اسی کام سے روزی روٹی کماتے تھے۔"

ان کے مطابق اس کام میں کبھی گراوٹ نہیں آئی، کیونکہ لوگ اب بھی اس طرح کے طرز علاج میں دلچسپی رکھتے ہیں۔


یہ بات قابل ذکر ہے جونک کا استعمال قدیم زمانے سے وادیٔ کشمیر میں رائج رہا ہے اور نو روز کے موقع پر لوگ افادیت کے پیش نظر اپنے جسم پر جونک ڈلوانے کے لیے نائی یا مختلف یونانی آیورویدک ہسپتالوں کا رخ کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.