مغربی بنگال کے ندیا ضلع میں واقع پلاسی کا مقام نا صرف بھارت بلکہ پوری دنیا میں اہمیت کا حامل ہے۔ پلاسی کا مقام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے کیونکہ اس مقام پر ہوئی تاریخی جنگ نے بھارت کو ہر اعتبار سے متاثر کیا تھا۔ ندیا ضلع کے پلاسی کے مقام پر 23 جون 1757 میں آزاد بھارت کے آخری خود مختار بادشاہ نواب سراج الدلہ اور برطانوی فوج کے درمیان تاریخی جنگ ہوئی تھی۔ Plassey day celebration at plassey in nadia
نواب سراج الدلہ کی فوج نے برطانوی فوجیوں کے جلاف آخری دم تک لڑئی کی اور فتح حاصل کرنے کی دہلیز تک پہنچ چکی تھی لیکن میر جعفر کی غداری کی وجہ سے بھارت کے آخری آزاد بواب سراج الدلہ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ سراج الدلہ کی شکست کے ساتھ ہی برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی نے نا صرف مغربی بنگال کی سرزمین پر اپنی موجودگی کا احساس دلایا بلکہ بھارت میں تقریباً دو سو برسوں تک حکومت بھی کی۔
بھارت کی 15 اگست 1947 میں ملی آزادی کے بعد سے ہی ندیا ضلع کے پلاسی کے مقام پر ہر سال 23 جون کو یوم پلاشی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ بھارت کی آزادی کے بعد پلاسی کے مقام پر مینار پلاشی (plassey monument) کی تعمیر کی گئی جہاں پلاشی کی جنگ سے متعلق تاریخی دستاویزات موجود ہے۔ پلاسی کے مقام پر آج کے دن یعنی 23 جون کے موقع پر مغربی بنگال اور بنگلہ دیش کے سینکڑوں افراد جمع ہوتے ہوئے ہیں اور آزاد بھارت کے آخری نواب سراج الدلہ کو خراج عقیدت پیش پیش کرتے ہیں۔
واحد الرحمن نام کے ایک شخص نے تاریخی پلاسی کے مقام کے بارے میں کہا کہ وہ بچپن سے ہی نواب سراج الدلہ اور پلاسی کی جنگ کے بارے میں سنتے آ رہے ہیں۔ وہ اپنی پوری فیملی کے ساتھ یہاں آتے ہیں اور تاریخی دن کو یاد کرتے ہیں۔ امین الاسلام نام کے ایک شخص نے کہا کہ انہوں نے پلاسی کی جنگ کے بارے میں اپنے دادا سے سنا۔ ان کے والد نے انہیں اس تاریخی مقام پر لائے اور اب وہ اپنے پوتے، پوتی، نواسی اور نواسے کو یہاں لاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پلاسی کامیدان سی اے اے کے خلاف احتجاج کےلیے تیار