ETV Bharat / jammu-and-kashmir
جموں میں نئے سال کے موقع پر کمرشیل پیراگلائیڈنگ کا ہوگا آغاز
جموں میں ٹورازم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے نئے سال کے موقع پر کمرشیل پیراگکلائیڈنگ شروع کرنے کےلئے تیاریاں جاری ہیں۔

Published : October 15, 2025 at 6:49 PM IST
جموں:( محمد اشرف گنائی) جموں ٹورازم ڈیپارٹمنٹ خطے کے آسمانوں کو ایک نئی شناخت دینے کے لیے نئے سال کے موقع پر کمرشل پیراگلائیڈنگ شروع کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف سیاحت کے فروغ کا ذریعہ ہے بلکہ خواتین کی ہمت، عزم اور بااختیار ہونے کی شاندار مثال بھی ہے، جس کی قیادت 20 تربیت یافتہ پائلٹس میں واحد خاتون ڈولی شرما کر رہی ہیں۔
ایتھم (Aitham)، جو جموں شہر سے تقریباً 19 کلومیٹر دور واقع ہے، پیراگلائیڈنگ کے لیے منتخب مقام ہے جہاں آزمائشی پروازیں کامیابی سے مکمل ہو چکی ہیں۔ یہاں سے ٹیک آف پوائنٹ سے اڑان بھرنے کے بعد تقریباً چار منٹ کی پرواز سرڈہن ندی کے کنارے ریتلے میدان پر لینڈنگ کے ساتھ مکمل ہوتی ہے۔
جی اے ایس قریشی، جوائنٹ ڈائریکٹر ٹورازم جموں نے بتایا کہ یہ جموں کا واحد مصدقہ مقام ہے جسے ہم اگلے پانچ سے چھ ماہ میں مکمل طور پر آپریشنل کرنا چاہتے ہیں تاکہ موجودہ مالی سال کے اختتام تک باقاعدہ کمرشل پروازیں شروع کی جا سکیں یہ 20 پائلٹس پہلے ہی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ماؤنٹینئرنگ اینڈ الائیڈ اسپورٹس سے P1، P2 اور P3 ٹریننگ مکمل کر چکے ہیں اور اب بلگاسپور اور بیر بلنگ (ہماچل پردیش) میں P4 کی اعلیٰ ترین تربیت کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔
ڈولی شرما، جو پانچ برس سے ایڈونچر اسپورٹس سے وابستہ ہیں، پُراعتماد لہجے میں کہتی ہیں کہ عورت ہونا کمزوری نہیں۔ ہم ہر وہ کام کر سکتے ہیں جو حوصلہ اور ہمت مانگتا ہے۔ یہ صرف سیاحت نہیں بلکہ خود اعتمادی اور نئی شناخت کی پرواز ہے۔ ٹورازم ڈیپارٹمنٹ اس مقام پر 190 مربع کلومیٹر پر پھیلے علاقے میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کر رہا ہے جس میں اپ ہِل ٹریک، ملٹی کوزین ریسٹورنٹس، سن سیٹ پوائنٹ اور یوگا پلیٹ فارم شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Paragliding Near LoC پہلی بار لائن آف کنٹرول کے پاس پیراگلائیڈنگ کا اہتمام
حکام کے مطابق، یہ منصوبہ جموں کو صرف مذہبی اور ثقافتی سیاحت تک محدود نہ رکھ کر سال بھر کی ایڈونچر منزل بنانے کی ایک بڑی کوشش ہے۔ شوقین پاون کمار نے اسے ملک کے بہترین قدرتی مقامات میں سے ایک قرار دیا یہ مقام کئی معروف پیراگلائیڈنگ سائٹس کا مقابلہ کر سکتا ہے، بلکہ شاید انہیں پیچھے چھوڑ دے۔” ٹرینر جے اسوتوس نے امید ظاہر کی کہ پیراگلائیڈنگ نہ صرف سیاحت میں اضافہ کرے گی بلکہ مقامی نوجوانوں کے لیے روزگار کے بے شمار مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

