شاہجہاں پور: اترپردیش کی شاہجہاں پور پولس نے ضلع کے پرور علاقے کے ایک گاؤں میں لاپتہ بچے کی لاش کے کچھ ٹکڑے ملنے کا معاملہ حل کر لیا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کے بعد اس کا گلا دبا کر قتل کر دیا گیا۔ پولیس نے ملزم سے بچے کے کپڑے برآمد کر لیے ہیں، فی الحال ملزم کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔
شاہجہاں پور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ راجیش دویدی نے بتایا کہ تھانہ پرور حلقے کے ایک گاؤں سے 23 مارچ 2025 کو ایک آٹھ سالہ بچہ لاپتہ ہو گیا تھا۔ پولیس نے اس معاملے میں کیس درج کیا تھا۔ بعد ازاں بچے کی قمیض سے ایک پرچی ملی جس میں بچے کو قتل کیے جانے کا ذکر تھا۔
انہوں نے بتایا کہ پانچ اپریل 2025 کو بچے کی باقیات گاؤں سے دور ایک کھیت سے ملی تھیں۔ بچے کی لاش کے ٹکڑے مختلف مقامات پر پھینکے گئے تھے۔ اس کے بعد تفتیش کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ مقتول بچے کی قمیض کی جیب سے جو نوٹ ملا ہے، اس پر لکھی تحریر کسی ایسے شخص نے لکھی تھی جو شاید بائیں ہاتھ سے کام کرتا ہوگا۔ جانچ کے دوران گاؤں کے ایک بچے نے ایک ایسے شخص کے بارے میں بتایا جو بائیں ہاتھ سے لکھتا ہے۔ جب پولیس نے بچے سے پوچھ گچھ کی تو اس نے مقتول بچے کے گاؤں کے رہنے والے ایک نوجوان کا نام بتایا۔ پولیس نے ملزم نوجوان کو گرفتار کرکے سختی سے پوچھ گچھ کی تو اس نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔
مزید پڑھیں: باپ نے اپنے 15 سالہ بیٹے کو دی خوفناک موت، خراب عادت کی اتنی بڑی سزا
انہوں نے بتایا کہ تفتیش کے دوران ملزم نے بتایا کہ وہ بچے کو اغوا کر کے کھیت میں لے گیا تھا جہاں اس کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کی کوشش کی۔ بچے نے گھر والوں کو واقعہ بتانے کی دھمکی دی تو ڈر کے مارے اس نے اس گلا دبا کر قتل کردیا۔ فی الحال پولیس نے ملزم کے پاس سے مقتول بچے کے کپڑے برآمد کر لیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سانپ بے گناہ نکلا، قتل بیوی اور اسکے عاشق نے کیا