وجیا نگرم: وجیا نگرم پولیس کی جانب سے دہشت گرد حملوں کی سازش رچنے کے الزام میں مزید دو افراد کو گرفتار کیا گیا جس کے بعد کیس کو قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو منتقل کیا گیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا اب جلد ہی این آئی اے کی جانب سے اس مقدمہ میں تحقیقات کو آگے بڑھایا جائے گا۔
قبل ازیں سراج الرحمن (29) اپنے ساتھی سید سمیر (28) کے ساتھ بھوئی گوڑہ سکندرآباد کو دہشت گرد حملہ کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا جبکہ وہ مبینہ طور پر حیدرآباد میں بم دھماکے کرنے کی سازش رچ رہے تھے۔
گرفتار افراد پر الزام ہے کہ وہ متعدد ریاستوں میں دہشت گرد تنظیموں سے منسلک تھے۔ سیکوریٹی فورسس کی جانب سے مزید 15 افراد پر گہری نظر رکھی جارہی ہے۔
این آئی اے نے مبینہ طور پر پچھلے چھ مہینوں سے وجیا نگرم سے سراج الرحمان کی نقل و حرکت اور رابطوں پر نظر رکھے ہوئے ہے، خاص طور پر حیدرآباد اور کئی دیگر ریاستوں میں دہشت گردانہ نظریات کی حمایت کرنے والے افراد کے ساتھ اس کے مشتبہ روابط تھے۔
دونوں سے وجیا نگرم پولیس نے ایک ہفتہ تک پوچھ گچھ کی۔ ان کی فراہم کردہ معلومات کے بعد حیدرآباد، چینائی، ممبئی اور دہلی میں این آئی اے کی ٹیموں کی جانب سے دہشت گرد سازش میں ملوث ہونے کے شبہ میں مزید 15 افراد پر نظر رکھی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی جاسوسی کے الزام میں سی آر پی ایف اہلکار گرفتار - SPYING FOR PAKISTAN
حکام اس وقت سعودی عرب اور عمان میں مقیم دو مشتبہ افراد کی حوالگی کے لیے بھی کوششیں کر رہے ہیں۔ یہ کیس متعدد ریاستوں تک پھیلا ہوا ہے اور اس میں ممکنہ طور پر بین الاقوامی آپریٹو شامل ہیں، توقع ہے کہ این آئی اے جلد ہی باضابطہ طور پر تحقیقات سنبھال لے گی۔