ETV Bharat / state

قربانی کرنے والے مسلمانوں کو جیل میں ڈالنا چاہئے، لیڈر کا متنازعہ بیان، علما پرہم - VISHWA HINDU PARISHAD LEADER SPEECH

وشو ہندو پریشد کے رکن مقامی رہنما ڈاکٹر راج کمل گپتا نےعید الاضحی کے موقع پرجانوروں کو ذبح کرنے سے متعلق بیان دیا ہے۔

وشو ہندو پریشد کے لیڈر نے عید الاضحی پر قربانی کرنے والوں کو جیل میں ڈالنے کا مشورہ دیا
وشو ہندو پریشد کے لیڈر نے عید الاضحی پر قربانی کرنے والوں کو جیل میں ڈالنے کا مشورہ دیا (ETV BHARAT)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : June 5, 2025 at 2:31 PM IST

3 Min Read

مراد آباد: اتر پردیش کے مرادآباد ضلع کے وشو ہندو پریشد کے رکن ڈاکٹر راج کمل گپتا نے عید الاضحی کے موقع پر ایک بیان دیا ہے جس میں انہوں نے مسلمانوں کےعید الضحی پر کی جانے والی جانوروں کی قربانی سے متعلق غیر ذمہ دارانہ اور مکمل سیاسی بیان دیا ہے۔ اپنے بیان میں وہ واضح طور پر مسلمانوں کو انتباہ کرنے والے انداز میں کہتے نظر آ رہے ہیں کہ مسلمان جانوروں کی قربانی نہ کریں۔

قربانی کرنے والے مسلمانوں کو جیل میں ڈال دینا چاہئے، وشو ہندو پریشد کے لیڈرکے بیان پر علما شدید رد عمل (ETV BHARAT)

راج کمل گپتا کہہ رہے ہیں کہ جانوروں کا قتل کرنا ایک گناہ ہے اور اس ملک میں جانوروں کا قتل نہیں ہونا چاہیے اور ایسا کرنے والے سبھی مسلمانوں کے خلاف حکومت کاروائی کرے اور سب کو اٹھا کر جیل میں ڈال دینا چاہیے۔ حالانکہ ان کا یہ دعوی سراسر غلط ہے کیونکہ مسلمان اپنے مذہبی روایات کے مطابق عید الاضحی کے موقع پر جانوروں کی قربانی پیش کرتے ہیں۔

اللہ کے برگزیدہ پیغمبر حضرت سیدنا ابراہیم نے اللہ تبارک و تعالی کے حکم پر اپنے فرزند حضرت اسماعیل علیہ سلام کی قربانی پیش کرنے کا ارادہ کیا اور اللہ تعالیٰ نے حضرت اسماعیل کی جگہ ایک دنبہ وہاں رکھ دیا تھا اس وقت سے حضرت ابراہیم کی سنت کے مطابق صاحب استطاعت لوگ ہر سال عید الحضی کے موقع پر جانوروں کی قربانی پیش کرتے ہیں۔


راج کمل گپتا کے اس بیان کو علماء سیاسی اسٹنٹ قرار دے رہے ہیں۔ مرکزی جمعیت اہل سنت مرادآباد کے نائب صدر مفتی دانش القادری نے جانوروں کو ذبح کرنے سے متعلق بتایا کہ مذہب اسلام میں جانوروں کو ذبح کرتے وقت اس طرح سے چھری چلائی جاتی ہے کہ ان کا دماغ سن ہو جاتا ہے اور دماغ سن ہونے کے باعث جانوروں کو بالکل تکلیف کا احساس نہیں ہوتا ان کا چھٹپٹانا جسم سے خون نکلنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔


مفتی دانش القادری نے یہ بھی واضع کیا کہ پورے سال سبھی مذہب کے ماننے والے لوگ نان ویج کا استعمال کرتے ہیں تو یقینا جانوروں کو ذبح بھی کیا جاتا ہوگا تو پھر عید الاضحی پر ہی اس طرح کی بیان بازی کیوں کی جاتی ہے اور اگر کسی شخص کے ذریعے اس طرح کی بیان بازی کی جا رہی ہے تو وہ قابل مذمت ہے، انہوں نے مسلمانوں سے درخواست کی کہ ایسے لوگوں کے بیانات پر زیادہ توجہ نہیں دیں۔

مزید پڑھیں: 'عید الضحی کے دن قربانی کرنے سے بہتر کوئی عمل نہیں ہے' - Eid Ul Adha 2024

انہوں نے مزید کہا کہ کسی کے بھی مذہبی معاملات میں مداخلت کرنا درست نہیں ہے، کبھی مسلمان مندروں میں دی جانے والی بلی کا نہ تو ذکر کرتے ہیں اور نہ ہی اس کی مخالفت کرتے ہیں تو پھر عید الاضحی کے موقع پر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والی بیان بازی کیوں کی جاتی ہے۔ مفتی دانش القادری نے کہا کہ ملک کے آئین نے سبھی کو اپنے مذہب کے مطابق عمل کرنے کی آزادی دی ہے اس لیے ہمیں ایسے لوگوں کو نہ تو جواب دینے کی ضرورت ہے اور نہ ہی ایسے لوگوں کے بیانات پر زیادہ توجہ دی جائے۔

مراد آباد: اتر پردیش کے مرادآباد ضلع کے وشو ہندو پریشد کے رکن ڈاکٹر راج کمل گپتا نے عید الاضحی کے موقع پر ایک بیان دیا ہے جس میں انہوں نے مسلمانوں کےعید الضحی پر کی جانے والی جانوروں کی قربانی سے متعلق غیر ذمہ دارانہ اور مکمل سیاسی بیان دیا ہے۔ اپنے بیان میں وہ واضح طور پر مسلمانوں کو انتباہ کرنے والے انداز میں کہتے نظر آ رہے ہیں کہ مسلمان جانوروں کی قربانی نہ کریں۔

قربانی کرنے والے مسلمانوں کو جیل میں ڈال دینا چاہئے، وشو ہندو پریشد کے لیڈرکے بیان پر علما شدید رد عمل (ETV BHARAT)

راج کمل گپتا کہہ رہے ہیں کہ جانوروں کا قتل کرنا ایک گناہ ہے اور اس ملک میں جانوروں کا قتل نہیں ہونا چاہیے اور ایسا کرنے والے سبھی مسلمانوں کے خلاف حکومت کاروائی کرے اور سب کو اٹھا کر جیل میں ڈال دینا چاہیے۔ حالانکہ ان کا یہ دعوی سراسر غلط ہے کیونکہ مسلمان اپنے مذہبی روایات کے مطابق عید الاضحی کے موقع پر جانوروں کی قربانی پیش کرتے ہیں۔

اللہ کے برگزیدہ پیغمبر حضرت سیدنا ابراہیم نے اللہ تبارک و تعالی کے حکم پر اپنے فرزند حضرت اسماعیل علیہ سلام کی قربانی پیش کرنے کا ارادہ کیا اور اللہ تعالیٰ نے حضرت اسماعیل کی جگہ ایک دنبہ وہاں رکھ دیا تھا اس وقت سے حضرت ابراہیم کی سنت کے مطابق صاحب استطاعت لوگ ہر سال عید الحضی کے موقع پر جانوروں کی قربانی پیش کرتے ہیں۔


راج کمل گپتا کے اس بیان کو علماء سیاسی اسٹنٹ قرار دے رہے ہیں۔ مرکزی جمعیت اہل سنت مرادآباد کے نائب صدر مفتی دانش القادری نے جانوروں کو ذبح کرنے سے متعلق بتایا کہ مذہب اسلام میں جانوروں کو ذبح کرتے وقت اس طرح سے چھری چلائی جاتی ہے کہ ان کا دماغ سن ہو جاتا ہے اور دماغ سن ہونے کے باعث جانوروں کو بالکل تکلیف کا احساس نہیں ہوتا ان کا چھٹپٹانا جسم سے خون نکلنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔


مفتی دانش القادری نے یہ بھی واضع کیا کہ پورے سال سبھی مذہب کے ماننے والے لوگ نان ویج کا استعمال کرتے ہیں تو یقینا جانوروں کو ذبح بھی کیا جاتا ہوگا تو پھر عید الاضحی پر ہی اس طرح کی بیان بازی کیوں کی جاتی ہے اور اگر کسی شخص کے ذریعے اس طرح کی بیان بازی کی جا رہی ہے تو وہ قابل مذمت ہے، انہوں نے مسلمانوں سے درخواست کی کہ ایسے لوگوں کے بیانات پر زیادہ توجہ نہیں دیں۔

مزید پڑھیں: 'عید الضحی کے دن قربانی کرنے سے بہتر کوئی عمل نہیں ہے' - Eid Ul Adha 2024

انہوں نے مزید کہا کہ کسی کے بھی مذہبی معاملات میں مداخلت کرنا درست نہیں ہے، کبھی مسلمان مندروں میں دی جانے والی بلی کا نہ تو ذکر کرتے ہیں اور نہ ہی اس کی مخالفت کرتے ہیں تو پھر عید الاضحی کے موقع پر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والی بیان بازی کیوں کی جاتی ہے۔ مفتی دانش القادری نے کہا کہ ملک کے آئین نے سبھی کو اپنے مذہب کے مطابق عمل کرنے کی آزادی دی ہے اس لیے ہمیں ایسے لوگوں کو نہ تو جواب دینے کی ضرورت ہے اور نہ ہی ایسے لوگوں کے بیانات پر زیادہ توجہ دی جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.