نئی دہلی: شمال مشرقی ضلع کے مصطفی آباد علاقے کے دیال پور میں صبح 3 بجے کے قریب چار منزلہ عمارت گرنے سے کم از کم 11 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ دہلی پولیس اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں ملبے سے لوگوں کو بچانے میں مصروف ہیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ چار منزلہ عمارت میں مالک مکان تحسین اپنے اہل خانہ کے ساتھ دو منزلوں پر رہائش پذیر تھے جبکہ دیگر دو منزلوں پر کرایہ دار رہائش پذیر تھے۔ پوری عمارت میں تقریباً 20 سے 25 لوگ رہتے تھے۔ صبح تقریباً 3 بجے اچانک عمارت گر گئی جس کی وجہ سے عمارت میں رہنے والے تمام افراد دب گئے۔ اب تک آٹھ افراد کو ملبے سے نکالا جا چکا ہے جن میں سے چار کی موت ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ کئی دیگر زخمیوں کی حالت بھی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ تمام زخمیوں کو جی ٹی بی اسپتال میں داخل کرایا گیا، جن میں سے چار افراد کو ڈاکٹروں نے مردہ قرار دے دیا۔ ہلاک ہونے والوں میں مالک مکان، تحسین اور سلمیٰ (35) شامل ہیں، جو وہاں اپنے خاندان کے ساتھ کرائے پر رہتی تھیں۔
#UPDATE दिल्ली के मुस्तफाबाद इलाके में आज सुबह एक इमारत गिरने से 4 लोगों की मौत हो गई: दिल्ली पुलिस https://t.co/5S9Pvh7YvO
— ANI_HindiNews (@AHindinews) April 19, 2025
ڈویژنل فائر آفیسر راجیندر اٹوال نے بتایا کہ ہمیں صبح تقریباً 2:50 بجے ایک مکان کے گرنے کی اطلاع ملی۔ ہم موقع پر پہنچے اور دیکھا کہ پوری عمارت گر چکی ہے اور ہمیں ملبے تلے لوگوں کے دبے ہونے کی اطلاع ملی۔ این ڈی آر ایف، دہلی فائر سروس لوگوں کو بچانے کے لیے کام کر رہی ہے۔
مصطفی آباد میں عمارت گرنے کا واقعہ کیمرے میں قید ہوگیا۔ دہلی پولیس کے مطابق، "جن 10 لوگوں کو نکالا گیا تھا، ان میں سے 4 کی موت ہو چکی ہے۔ ریسکیو آپریشن ابھی جاری ہے۔" شمال مشرقی ضلع کے ایڈیشنل ڈی سی پی سندیپ لامبا نے کہا کہ 8-10 لوگوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔
#WATCH दिल्ली: मुस्तफाबाद में इमारत ढहने की घटना कैमरे में कैद हुई।
— ANI_HindiNews (@AHindinews) April 19, 2025
दिल्ली पुलिस के अनुसार, " बाहर निकाले गए 10 लोगों में से 4 की मृत्यु हो गई है। बचाव अभियान अभी भी जारी है।"
(सोर्स - स्थानीय निवासी) pic.twitter.com/wbhLurhE9s
اسی دوران مصطفی آباد کے علاقے میں عمارت گرنے کے واقعے کے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ یہاں دو مرد، دو بہوئیں، ان کے اہل خانہ اور کرایہ دار رہتے ہیں۔ سب سے بڑی بہو کے تین بچے ہیں، دوسری بہو کے بھی تین بچے ہیں۔ ہم ابھی کچھ نہیں جانتے۔ وہ کہیں نظر نہیں آتے۔
تحسین کے چھوٹے بھائی کی اہلیہ ریحانہ نے بتایا کہ تحسین کے خاندان میں ان کے دو بیٹے، دو بہو، سسر، بیوی اور باقی کرایہ دار تھے۔ جس وقت عمارت گری اس وقت تمام افراد گھر میں سو رہے تھے جس کی وجہ سے کسی کو بھاگنے کا موقع نہیں ملا۔ پوری عمارت اچانک گر گئی اور سب اس کے نیچے دب گئے۔ ریحانہ نے بتایا کہ اسے فون کے ذریعے معلومات ملی۔ اطلاع ملتے ہی وہ یہاں پہنچ گیا۔ عمارت کے گرنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ پڑوسیوں نے بتایا کہ یہ عمارت زیادہ پرانی نہیں تھی۔
#WATCH दिल्ली: मुस्तफाबाद इलाके में इमारत ढहने की घटना पर एक प्रत्यक्षदर्शी ने कहा, " यहां दो पुरुष, दो बहुएं, उनके परिवार और किराएदार रहते हैं। सबसे बड़ी बहू के तीन बच्चे हैं, दूसरी बहू के भी तीन बच्चे हैं...अभी हमें कुछ नहीं पता। वे कहीं दिखाई नहीं दे रहे हैं।" https://t.co/5S9Pvh7YvO pic.twitter.com/TDVr5itBpx
— ANI_HindiNews (@AHindinews) April 19, 2025
ایم ایل اے نے علاقے کا دورہ کیا: مصطفی آباد علاقے میں عمارت گرنے کی اطلاع ملتے ہی علاقے کے ایم ایل اے اور دہلی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر موہن سنگھ بشت موقع پر پہنچ گئے۔ انہوں نے راحت اور بچاؤ کے کاموں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریشن کمشنر کو اس عمارت کے بارے میں خبردار کیا گیا تھا جو بلڈنگ بائیولوجی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیر کی گئی تھی۔ اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ تمام قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے 25-30 میٹر کے پلاٹ پر 5 سے 6 منزلہ عمارت تعمیر کی جا رہی ہے۔ محکمہ بجلی اس میں میٹر بھی لگا رہا ہے۔ اس کو روکنے والا کوئی نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے یہ حادثات ہو رہے ہیں۔ دہلی میونسپل کارپوریشن اور بجلی کا محکمہ بھی اس حادثے کے لیے ذمہ دار ہے۔
ملبے سے ایک شخص کو نکال کر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ این ڈی آر ایف اور دیگر ایجنسیاں مصطفی آباد علاقے میں تلاشی اور بچاؤ آپریشن کر رہی ہیں۔
#WATCH दिल्ली: मलबे से एक व्यक्ति को निकाला गया है और उसे अस्पताल भेजा गया है। NDRF और अन्य एजेंसियां मुस्तफाबाद इलाके में खोज और बचाव अभियान चला रही हैं।
— ANI_HindiNews (@AHindinews) April 19, 2025
आज सुबह एक इमारत ढहने से यहां 4 लोगों की मृत्यु हो गई थी। pic.twitter.com/3qkFvx3md8
جہاں ایک طرف این ڈی آر ایف اور پولیس اہلکار مصطفی آباد میں جاری ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں وہیں دوسری طرف مقامی لوگ بھی بچاؤ آپریشن میں مدد کر رہے ہیں۔ وہ اس واقعے کے بعد سے عمارت کا ملبہ ہٹانے میں وہاں موجود ٹیموں کی مدد کر رہا ہے۔ واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد سے بہت سے مقامی لوگ موقع پر موجود ہیں اور ملبہ ہٹانے میں دیگر ٹیموں کی مدد کر رہے ہیں۔