ETV Bharat / state

یوپی: جھانسی میں آدھی رات کو پولیس نے بی آر امبیڈکر کا مجسمہ ہٹایا، گاؤں میں ماحول کشیدہ، 30 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج - BR AMBEDKAR STATUE

جھانسی کے جروں میں آدھی رات کو پولیس پہنچی اور امبیڈکر کا مجسمہ ہٹایا، اس کے بعد گاؤں میں حالات کشیدہ ہو گئے۔

یوپی: جھانسی میں آدھی رات کو پولیس نے بی آر امبیڈکر کا مجسمہ ہٹایا
یوپی: جھانسی میں آدھی رات کو پولیس نے بی آر امبیڈکر کا مجسمہ ہٹایا (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 14, 2025 at 7:29 AM IST

4 Min Read

جھانسی: اترپردیش کے جھانسی میں 24 گھنٹوں کے اندر دو مقامات پر آئین کے معمار ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کا مجسمہ نصب کرنے کو لے کر تنازع کھڑا ہوگیا۔ جس کے بعد پولیس کو موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو کرنا پڑا۔ پہلا واقعہ ضلع کے جروں کا ہے جہاں دو دن پہلے بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کا مجسمہ نصب کیا گیا تھا۔ جسے پولیس نے سنیچر کی دیر رات زبردستی ہٹا دیا تھا۔ جس کی وجہ سے علاقہ میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ گاؤں میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہو گیا۔ موقع پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مجسمہ بغیر کسی اطلاع اور اجازت کے نصب کیا گیا تھا، اس لیے مجسمے کو ہٹا دیا گیا ہے۔ علاقے میں حالات قابو میں ہیں اور گاؤں والوں کے غصے کو دیکھتے ہوئے پولیس چوکس ہے۔ دوسرا واقعہ گدھیا گاؤں میں پیش آیا۔ جہاں زمین کے مالک کی اجازت کے بغیر امبیڈکر کا مجسمہ نصب کیا جا رہا تھا۔ خاتون کے احتجاج کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور گاؤں والوں کو وہاں سے ہٹا دیا۔

امبیڈکر کے چاہنے والوں کا کہنا ہے کہ مورتی کو بغیر کسی پیشگی اطلاع کے رات کی تاریکی میں ہٹا دیا گیا۔ ان کا الزام تھا کہ یہ نہ صرف مقامی لوگوں کے جذبات کے خلاف ہے بلکہ آئین کت معمار بابا صاحب امبیڈکر کی بے عزتی بھی ہے۔ جس کی وجہ سے ہر کسی میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔

باروساگر پولیس اسٹیشن کے انچارج شیوجیت سنگھ نے بتایا کہ مورتی کو گاؤں والوں نے بغیر کسی کو بتائے اور اجازت لیے بغیر راتوں رات نصب کیا تھا۔ ماحول کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے موقع پر پہنچ کر مجسمہ کو احترام کے ساتھ ہٹا دیا گیا۔ جب گاؤں والوں نے ہجوم اکٹھا کیا تو صورتحال پر قابو پانے کے لیے پولیس فورس طلب کی گئی۔ اس وقت علاقے میں پرامن ماحول ہے۔ احتیاطی اقدام کے طور پر پولیس کے کچھ دستے موقع پر تعینات کیے گئے ہیں۔ اس معاملے میں ملوث گاؤں کے 30 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تفتیش جاری ہے۔

احتجاج کے بعد مجسمہ ہٹا دیا گیا:

جھانسی کے پریم نگر تھانہ علاقے کے گدھیا گاؤں میں امبیڈکر کا مجسمہ لگانے کو لے کر جھگڑا ہوا۔ ایک خاتون نے مجسمہ کی زمین پر اپنا حق جتاتے ہوئے احتجاج کیا موقع پر کچھ دیر کے لیے حالات کشیدہ ہوئے تو خاتون نے پولیس کو اطلاع دی۔ پریم نگر پولس اسٹیشن انچارج سریتا مشرا نے بتایا کہ جب لیکھ پال نے زمین کے کاغذات کی جانچ کی تو یہ خاتون دلورام کی بیوی نینیاں نکلی۔ گاؤں والوں کو مجسمہ لگانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا گیا ہے۔ گاؤں میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ خاتون کی شکایت کی بنیاد پر گاؤں کے ایک درجن لوگوں کو روکا گیا ہے۔

24 گھنٹے کے اندر ضلع میں دو مقامات پر امبیڈکر کا مجسمہ نصب کرنے کو لے کر تنازعہ کھڑا ہوگیا۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی سماج وادی پارٹی بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر واہنی سیل کے قومی نائب صدر ڈاکٹر رگھویر چودھری اپنے دیگر لیڈروں اور کارکنوں کے ساتھ گاؤں پہنچے۔ ڈاکٹر رگھویر چودھری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گاؤں والوں نے پیسے اکٹھے کیے تھے اور مجسمہ خریدا تھا اور وہ بابا صاحب کی یوم پیدائش کے موقع پر مجسمہ نصب کرنا چاہتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

جھانسی: اترپردیش کے جھانسی میں 24 گھنٹوں کے اندر دو مقامات پر آئین کے معمار ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کا مجسمہ نصب کرنے کو لے کر تنازع کھڑا ہوگیا۔ جس کے بعد پولیس کو موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو کرنا پڑا۔ پہلا واقعہ ضلع کے جروں کا ہے جہاں دو دن پہلے بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کا مجسمہ نصب کیا گیا تھا۔ جسے پولیس نے سنیچر کی دیر رات زبردستی ہٹا دیا تھا۔ جس کی وجہ سے علاقہ میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ گاؤں میں کشیدگی کا ماحول پیدا ہو گیا۔ موقع پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مجسمہ بغیر کسی اطلاع اور اجازت کے نصب کیا گیا تھا، اس لیے مجسمے کو ہٹا دیا گیا ہے۔ علاقے میں حالات قابو میں ہیں اور گاؤں والوں کے غصے کو دیکھتے ہوئے پولیس چوکس ہے۔ دوسرا واقعہ گدھیا گاؤں میں پیش آیا۔ جہاں زمین کے مالک کی اجازت کے بغیر امبیڈکر کا مجسمہ نصب کیا جا رہا تھا۔ خاتون کے احتجاج کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور گاؤں والوں کو وہاں سے ہٹا دیا۔

امبیڈکر کے چاہنے والوں کا کہنا ہے کہ مورتی کو بغیر کسی پیشگی اطلاع کے رات کی تاریکی میں ہٹا دیا گیا۔ ان کا الزام تھا کہ یہ نہ صرف مقامی لوگوں کے جذبات کے خلاف ہے بلکہ آئین کت معمار بابا صاحب امبیڈکر کی بے عزتی بھی ہے۔ جس کی وجہ سے ہر کسی میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔

باروساگر پولیس اسٹیشن کے انچارج شیوجیت سنگھ نے بتایا کہ مورتی کو گاؤں والوں نے بغیر کسی کو بتائے اور اجازت لیے بغیر راتوں رات نصب کیا تھا۔ ماحول کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے موقع پر پہنچ کر مجسمہ کو احترام کے ساتھ ہٹا دیا گیا۔ جب گاؤں والوں نے ہجوم اکٹھا کیا تو صورتحال پر قابو پانے کے لیے پولیس فورس طلب کی گئی۔ اس وقت علاقے میں پرامن ماحول ہے۔ احتیاطی اقدام کے طور پر پولیس کے کچھ دستے موقع پر تعینات کیے گئے ہیں۔ اس معاملے میں ملوث گاؤں کے 30 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تفتیش جاری ہے۔

احتجاج کے بعد مجسمہ ہٹا دیا گیا:

جھانسی کے پریم نگر تھانہ علاقے کے گدھیا گاؤں میں امبیڈکر کا مجسمہ لگانے کو لے کر جھگڑا ہوا۔ ایک خاتون نے مجسمہ کی زمین پر اپنا حق جتاتے ہوئے احتجاج کیا موقع پر کچھ دیر کے لیے حالات کشیدہ ہوئے تو خاتون نے پولیس کو اطلاع دی۔ پریم نگر پولس اسٹیشن انچارج سریتا مشرا نے بتایا کہ جب لیکھ پال نے زمین کے کاغذات کی جانچ کی تو یہ خاتون دلورام کی بیوی نینیاں نکلی۔ گاؤں والوں کو مجسمہ لگانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا گیا ہے۔ گاؤں میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ خاتون کی شکایت کی بنیاد پر گاؤں کے ایک درجن لوگوں کو روکا گیا ہے۔

24 گھنٹے کے اندر ضلع میں دو مقامات پر امبیڈکر کا مجسمہ نصب کرنے کو لے کر تنازعہ کھڑا ہوگیا۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی سماج وادی پارٹی بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر واہنی سیل کے قومی نائب صدر ڈاکٹر رگھویر چودھری اپنے دیگر لیڈروں اور کارکنوں کے ساتھ گاؤں پہنچے۔ ڈاکٹر رگھویر چودھری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گاؤں والوں نے پیسے اکٹھے کیے تھے اور مجسمہ خریدا تھا اور وہ بابا صاحب کی یوم پیدائش کے موقع پر مجسمہ نصب کرنا چاہتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.