ناگرکرنول: تلنگانہ کے ناگرکرنول ضلع میں 22 فروری کو ایک زیر تعمیر ایس ایل بی سی سرنگ کا ایک حصہ منہدم ہوگیا تھا اور آٹھ مزدور اندر پھنس گئے۔ جائے حادثہ پر گزشتہ ایک ماہ سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ریسکیو ٹیم نے صرف ایک لاش نکالی تھی۔
تازہ ترین معلومات کے مطابق، ریسکیو ٹیم نے منگل کی صبح سری سائلم لیفٹ بینک کینال (SLBC) سرنگ سے ایک اور کارکن کی لاش برآمد کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ کھدائی کے دوران لاش لوکو ٹریک کے قریب سے ملی تھی۔ ریسکیو کارکنوں نے ابتدائی طور پر یہاں سے بدبو محسوس کی ۔ لاش اس وقت ملی جب مشتبہ علاقوں D1 اور D2 کے علاوہ کسی اور جگہ کھدائی کی جا رہی تھی۔
ریسکیو ٹیم نے بتایا کہ "آج صبح سویرے ہمیں ایک اور لاش پھنسی ہوئی ملی، اور ہم فی الحال اسے نکالنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔"
تاہم حکام نے تاحال لاش کی بازیابی کی تصدیق نہیں کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اہلکار اس کی تصدیق کے لیے سرنگ کے اندر گئے تھے۔ اگر باقیات کسی میت کی ہیں تو ممکن ہے کہ شام تک نکال لیا جائے۔
گرپریت سنگھ کی لاش 9 مارچ کو ملی تھی۔
اس سے قبل 9 مارچ کو سرنگ کے اندر پھنسے مزدوروں میں سے ایک گرپریت سنگھ کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ تلنگانہ حکومت نے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے 25 لاکھ روپے کے ایکس گریشیا کا اعلان کیا تھا۔
تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے حال ہی میں عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ایس ایل بی سی ٹنل کے اندر پھنسے کارکنوں کو تلاش کرنے اور ان کو نکالنے کے لیے بچاؤ کارروائیوں کو تیز کریں۔ اس کے علاوہ چیف سکریٹری شانتی کماری کو سینئر آئی اے ایس افسر شیوا شنکر لوتھیٹی کو خصوصی افسر مقرر کرنے کی ہدایت دی گئی تاکہ وہ بچاؤ کاموں کی نگرانی کر سکیں۔
امدادی کارروائیوں کی پیش رفت کا جائزہ
چیف منسٹر ریونت ریڈی نے پیر کو اسمبلی عمارت میں ایس ایل بی سی ٹنل میں جاری بچاؤ کاموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ اس میٹنگ میں وزراء اتم کمار ریڈی، جوپلی کرشنا راؤ، پونگولیٹی سرینواس ریڈی، چیف سکریٹری شانتی کماری اور دیگر اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔ ریاست کے اسپیشل چیف سکریٹری برائے ڈیزاسٹر منیجمنٹ اروند کمار اور کرنل پرکشت مہرا نے چیف منسٹر کو گزشتہ ماہ جائے حادثہ پر چلائے جارہے بچاؤ کاموں کی پیشرفت کے بارے میں بتایا۔
مزید پڑھیں:
700 اہلکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
عہدیداروں نے چیف منسٹر کو بتایا کہ 25 ایجنسیاں بشمول مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے مختلف ونگز اور نجی تنظیمیں بچاؤ کاموں میں مصروف ہیں۔ مجموعی طور پر 700 اہلکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ اہلکار نے بتایا کہ امدادی ٹیمیں منہدم ہونے والی چٹانوں کا ملبہ ہٹا رہی ہیں، ٹی بی ایم (ٹنل بورنگ مشین) کے حصوں کو کاٹ رہی ہیں اور سرنگ کے اندر سے مٹی، اور رسے ہوئے پانی کے ٹیلوں کو صاف کر رہی ہیں۔ اجلاس میں اعلیٰ حکام کا کہنا تھا کہ خراب موسم اور کم روشنی کے باعث ریسکیو آپریشن میں تاخیر ہوئی۔