حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے مسلم خواتین کے شیعہ عبادت خانہ میں نماز پڑھنے کے حقوق کو برقرار رکھا ہے۔ عدالت کے دو ججوں کے پینل نے متعلقہ متعلقہ حکام کو خواتین کے لیے ضروری انتظامات کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ عبادت خانہ ای حسینی کی متولی کمیٹی کی طرف سے دائر رٹ اپیل کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آلوک رادھے اور جسٹس جے سری نواس راؤ پر مشتمل ایک پینل نے یہ فیصلہ سنایا۔
سماعت کے بعد عدالت نے نہ صرف مسلم خواتین کے مسجد میں نماز پڑھنے کے حق کو برقرار رکھا بلکہ حکام کو مطلوبہ انتظامات کرنے کی بھی ہدایت کی۔ دراصل انجمن علوی شیعہ امامیہ اثنا عشری اکبری نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ انجمن علوی شیعہ امامیہ اثنا عشری اکبری نے اکبری فرقہ کی خواتین کو نماز کے لیے عبادت خانے میں آنے سے منع کرنے کے متولی کمیٹی کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کیا۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے آندھرا ہائی کورٹ کو مارگدرشی کیس کی سماعت روکنے کی ہدایت دی
جواب میں، سنگل جج کی بنچ نے اکبری فرقے کی خواتین کو مسجد تک رسائی کی اجازت دی، جسے پھر ایک رٹ اپیل کے ذریعے چیلنج کیا گیا۔ آج اس معاملے میں دو ججوں کے پینل نے عبادت خانے میں خواتین کے حق عبادت کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا۔