چینئی : تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے ایک بار پھر مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ان ریمارکس کا جواب دیتے ہوئے کہ 2026 انتخابات کے بعد تمل ناڈو میں این ڈی اے کی حکومت بنے گی، اسٹالن نے کہا کہ تمل ناڈو، دہلی کی حکمرانی کو تسلیم نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست ہمیشہ دہلی کے کنٹرول سے باہر رہی۔
انہوں نے کہا کہ ’تمل ناڈو کی خاصیت ہے کہ وہ دہلی کی حکمرانی کو تسلیم نہیں کرتی‘۔ انہوں نے واضح کیا کہ دیگر ریاستوں کی طرح پارٹیوں کو تقسیم کرنا اور حکومت بنانا یہاں ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ان کی پارٹی 2026 کے انتخابات میں بھی کامیابی حاصل کرے گی۔
اسٹالن نے کہا کہ زبان کے تنازعہ کے پیش نظر معاملہ کو پہلے ہی مرکزی حکومت سے رجوع کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا امت شاہ اس بات کی ضمانت دے سکتے ہیں کہ تمل ناڈو کو NEET سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا اور یہ کہ تین زبانوں کے اصول کو نافذ نہیں کیا جائے گا۔
اسٹالن نے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان پر تمل ناڈو کے لوگوں کے خلاف توہین آمیز تبصرے کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ آئین کے معمار امبیڈکر نے کہا تھا کہ مرکز اور ریاستیں آئین کے مطابق بنی ہیں اور کوئی بھی کسی کا ماتحت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری ملازمین کو صرف تمل میں دستخط کرنا ہوگا: تمل ناڈو حکومت کا حکم - TAMIL NADU GOVERNMENT
واضح رہے کہ تمل ناڈو حکومت کا مرکزی حکومت کے ساتھ قومی تعلیمی پالیسی میں تین زبانوں کے اصول اور پارلیمانی حلقوں کی حد بندی جیسے مسائل پر شدید تنازع چل رہا ہے۔ اس تناظر میں اسٹالن حکومت مرکز کی طرف سے چلائی جا رہی پالیسیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم چلا رہی ہے۔ دوسری طرف، اے آئی اے ڈی ایم کے نے تمل ناڈو اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرلیا ہے۔