چینئی: وزیر اعظم نریندر مودی نے 6 اپریل 2025 کو رامیشورم میں نئے پمبن پل کا افتتاح کرتے ہوئے ریاستی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'تمل ناڈو کے رہنما اپنے خطوط پر تمل زبان میں دستخط نہیں کرتے ہیں۔ اگر آپ کو اپنی زبان پر فخر ہے تو کم از کم تمل میں دستخط کریں‘۔ ریاستی حکومت نے 15 اپریل کو ایک حکم جاری کیا کہ تمام سرکاری ملازمین صرف تمل زبان میں دستخط کریں گے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ تمل ناڈو میں طویل عرصے سے زبان کا تنازعہ چل رہا ہے۔ حال ہی میں یہ معاملہ مزید گرم ہوگیا۔ ریاست کی ڈی ایم کے حکومت، مرکزی حکومت کی تین زبانوں کی پالیسی کو لاگو نہیں کررہی ہے۔ ساتھ ہی یہ الزام لگایا جارہا ہے کہ مرکزی حکومت تمل ناڈو میں ہندی کو نافذ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں اپوزیشن پارٹی بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں نے الزام لگایا ہے کہ ڈی ایم کے آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اہم مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے زبان کے تنازع کو بڑھاوا دے رہی ہے۔
تمل ناڈو حکومت نے پہلے ہی حکم دیا ہے کہ تمل ناڈو میں تجارتی اداروں، ریستوراں، دکانوں اور شاپنگ مالز کے نام کے بورڈز تمل میں ہونی چاہئیں۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ تمل ناڈو حکومت نے ہدایت دی ہے کہ سرکاری ملازمین کے لیے بھی تمل لازمی ہونا چاہیے۔ تمل سرکاری زبان ایکٹ اس مقصد کے ساتھ لایا گیا تھا کہ لوگوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے اپنی رائے کا اظہار کرنے کی اجازت دی جائے۔ یہ ایکٹ 1956 میں نافذ کیا گیا تھا۔ یہ جنوری 1957 میں تمل ناڈو گزٹ میں شائع ہوا تھا۔
تمل زبان کی ترقی و اطلاعات کے محکمے نے تمل سرکاری زبان ایکٹ کے مکمل نفاذ کے لیے کچھ ہدایات کی لازمی تعمیل کی سفارش کی تھی، جس میں یہ بھی شامل ہے کہ سرکاری دفاتر میں تمام کارروائیوں کے دوران تمل زبان کا استعمال کیا جانا چاہیے۔ یعنی حکومتی احکامات صرف تمل میں شائع ہونے چاہئیں۔ سرکلر نوٹ تمل میں ہونے چاہئیں۔ محکمہ کے ہیڈکوارٹر سے حکومت اور دیگر دفاتر کو بھیجے گئے نوٹ تمل میں ہونے چاہئیں۔