کوشامبی، اترپردیش: 'اگر مندروں میں واقعی طاقت ہوتی تو محمد بن قاسم، محمود غزنوی اور محمد غوری جیسے ڈاکو ہندوستان میں نہ آتے۔ رام کا نعرہ لگانے سے کچھ نہیں ہوگا۔ جے بھیم کا نعرہ لگائیں تب ہی ہم آگے بڑھیں گے۔ اسی کے زور پر میں پانچ بار ایم ایل اے اور ایک بار وزیر بنا۔
سیاسی لیڈران جعلی ہندو بنارہے ہیں
پیر کو امبیڈکر جینتی پر پارٹی دفتر میں منعقد ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ایس پی ایم ایل اے اندرجیت سروج غصہ میں اپنا آپا کھو بیٹھے۔ اس کے بعد انہوں نے یہ بیان دیا۔ سماج وادی پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور مانجھن پور کے ایم ایل اے اندرجیت سروج نے بی جے پی، بی ایس پی اور تلسی داس پر سخت حملے کیے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں ہمیں جعلی ہندو بنایا جاتا ہے اور ہمارے ووٹوں کا سودا کیا جاتا ہے۔ کچھ لیڈر اقتدار کے سنگھاسن پر بیٹھے ہیں، وہ ہیلی کاپٹر میں گھومتے ہیں اور رام کا نعرہ لگاتے ہیں تاکہ عوام کو گمراہ کیا جاسکے۔
رام کا نعرہ لگانے سے کچھ نہیں ہونے والا
ایس پی ایم ایل اے نے کہا کہ اگر مندروں میں طاقت ہوتی تو ڈاکو ہندوستان نہ آتے۔ رام کا نعرہ لگانے سے کچھ نہیں ہونے والا۔ طاقت تو سیاست کے مندر میں ہے۔ خود بابا بھی یہاں موجود ہیں۔ تلسی داس نے لکھا ہے کہ اگر کوئی نچلی ذات کا آدمی تعلیم یافتہ ہو جائے تو یہ سانپ کا دودھ پینے کے مترادف ہے۔ تلسی داس نے اکبر کے زمانے میں مسلمانوں کے خلاف کچھ نہیں لکھا، شاید اس میں ہمت نہیں تھی۔
پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے اندرجیت سروج نے کہا کہ پریاگ راج کے کرچنا میں ایک دلت نوجوان کو زندہ جلا دیا گیا، لیکن مایاوتی وہاں نہیں گئیں۔ انہوں نے معاشرے کو برباد کر دیا ہے۔ کرنی سینا کے لوگ سماج وادی لیڈروں کو گالی دیتے ہیں، لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی ہے۔ غریبوں کے پاس بیٹیوں کی شادی کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ اس کے لیے بی جے پی حکومت ذمہ دار ہے۔ واضح رہے کہ پروگرام کے دوران ایس پی ایم ایل اے کے ساتھ ایم پی پشپیندر سروج بھی موجود تھے۔