ناگرکرنول: تلنگانہ کے ارکونڈہ منڈل کے ارکونڈہ پیٹ میں سری انجنی سوامی مندر کے قریب ایک 27 سالہ خاتون کی مبینہ اجتماعی عصمت دری کی تحقیقات کے دوران، ناگرکرنول پولیس نے اس سلسلے میں 7 ملزمان کی گرفتاری کے بعد چونکا دینے والے انکشافات کئے ہیں۔ کلواکورتی ڈی ایس پی آفس میں ایک پریس سے خطاب کرتے ہوئے، ایس پی گائیکواڑ ویبھو رگھوناتھ نے انکشاف کیا کہ ساتوں ملزمان نے نہ صرف خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کی بلکہ اس واقعے کی ویڈیو بنائی اور دھمکی دی کہ اگر کسی کو اس کی اطلاع دی تو وہ ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دیں گے۔ پھر فرار ہونے سے پہلے انہوں نے اس سے نقدی اور زیورات لوٹ لیے۔
اجتماعی عصمت ریزی کا واقعہ 29 مارچ کی رات کو پیش آیا تھا، یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب متاثرہ خاتون نے نے پیر (31 مارچ) کو پولیس میں شکایت درج کرائی، جس کی بنیاد پر پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا۔ 29 مارچ کی رات دیر گئے، خاتون اپنے رشتہ داروں کے ساتھ سری انجنی سوامی مندر گئی۔ 11 بجے کے قریب، جب وہ اور اس کا رشتہ دار مندر کے عقبی احاطے میں گئے تو وہاں چھپے ہوئے مردوں کے ایک گروپ نے ان پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا۔
ملزمان نے مبینہ طور پر خاتون کے ساتھ زیادتی سے قبل تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے جرم کو فلمایا اور دھمکی دی کہ کسی کو اس بارے میں بتایا گیا تو وہ اسے مار ڈالیں گے اور ویڈیوز آن لائن پوسٹ کریں گے۔ پولیس نے انکشاف کیا کہ جب خاتون نے پانی مانگا تو ملزمین نے مبینہ طور پر اس کے چہرے پر پیشاب کردیا۔ متاثرہ کی شکایت کے بعد، ڈی ایس پی وینکٹیشورلو کی قیادت میں ایک پولیس ٹیم نے تحقیقات شروع کی اور سی سی ٹی وی فوٹیج سے ملزمان کی شناخت کی گئی اور موبائل ٹریکنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے انہیں گرفتار کرلیا۔
سبھی ساتوں ملزمین جن کی شناخت ماروپاکولا انجانیولو گوڑ (25)، ہریش گوڑ (23)، مٹا انجنیولو گوڑ (24)، منی کانتھا گوڑ (21)، مٹا مہیش گوڑ (28)، کارتک (20) اور محمد صادق بابا (28) کے طور پر کی گئی ہے، کو گرفتار کرکے ریمانڈ پر تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ وہ اس کیس کو فاسٹ ٹریک عدالت میں منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے تاکہ جلد انصاف کو یقینی بنایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: گرل فرینڈ کی موت کے ایک ماہ بعد بوائے فرینڈ نے بھی خودکشی کر لی - LOVE AFFAIR SUICIDE
ایس پی گائیکواڈ نے کہاکہ "یہ ایک گھناؤنا جرم ہے۔ تفتیش جاری رکھنے اور اضافی ثبوت اکٹھا کرنے کے لیے تحویل کی درخواستیں دائر کی جائیں گی۔"