رانچی: جھارکھنڈ کے بوکارو ضلع میں پولس کے ساتھ ہوئے خونی تصادم میں آٹھ نکسلیوں کے مارے جانے کی خبر ہے۔ پولیس ہیڈ کوارٹر سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق تقریباً آٹھ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ مارے گئے نکسلیوں میں سے کئی کے سروں پر انعامات تھے۔ یہ انکاؤنٹر وویک نام کے انعامی نکسلی کے دستے کے ساتھ ہوا، جس کے سر پر ایک کروڑ روپے کا انعام تھا۔ پولیس نے انکاؤنٹر کے بعد بھاری مقدار میں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
بوکارو میں لوگو پہاڑی کے دامن میں انکاؤنٹر
جھارکھنڈ پولس اور سکیورٹی فورسز کی سکیورٹی فورسز کی مشترکہ کارروائی میں تقریباً نصف درجن سے زیادہ نکسلائیٹس مارے گئے ہیں۔ جھارکھنڈ پولس ہیڈ کوارٹر کے مطابق علاقے میں نکسلیوں کے ایک بڑے گروپ کی موجودگی کی اطلاع کی ملی تھی۔ ان پٹ کی بنیاد پر سرچ آپریشن شروع کیا گیا تھا جس دوران نکسلیوں نے سیکورٹی فورسز پر گولی چلا دی جو آپریشن کے لیے نکلے تھے۔ اس کے بعد جوابی حملے میں جھارکھنڈ پولیس اور مرکزی فورسز نے نکسلیوں کے خلاف گولی چلائی۔
انکاؤنٹر میں نکسلیوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ 10 سے زیادہ نکسلی مارے گئے ہیں۔ تاہم اب تک 8 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ جھارکھنڈ پولیس کے مطابق انکاؤنٹر فی الحال جاری ہے۔
مزید پڑھیں: چھتیس گڑھ انکاؤنٹر میں مارے گئے نکسلیوں کی تعداد 31 ہوگئی، دو جوان ہلاک اور دو زخمی
جھارکھنڈ پولس ہیڈ کوارٹر سے موصولہ اطلاع کے مطابق یہ انکاؤنٹر انعامی نکسلائٹ وویک کے دستے کے ساتھ ہوا ہے جس کے سر پر ایک کروڑ روپے کا انعام ہے۔ اس انکاؤنٹر میں وویک کے کئی ساتھیوں کے مارے جانے کی خبر ہے۔ جانکاری کے مطابق جنگل سے آٹھ نکسلیوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، ان سب کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے۔
پولیس ہیڈکوارٹر سے موصولہ تازہ ترین اطلاع کے مطابق اس انکاؤنٹر میں نکسلائیٹ کمانڈر وویک اور اروند یادو بھی مارا گیا ہے۔ وویک پر ایک کروڑ روپے کا انعام تھا جب کہ ایک دوسرے نکسلی اروند یادو پر 10 لاکھ روپے کا انعام تھا۔ سکیورٹی فورسز لاشوں کی شناخت کے لیے گاؤں والوں کو بلا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لوک سبھا انتخابات سے قبل کانکیر میں بڑا انکاؤنٹر، نکسل کمانڈر سمیت 29 ہلاک