وارانسی: اترپردیش کے وارانسی ضلع کے لال پور پانڈے پور تھانہ حلقے میں لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ لڑکی کے بوائے فرینڈ سمیت سات لڑکوں نے لڑکی کو یرغمال بنا کر کئی دنوں تک اجتماعی جنسی زیادتی کی۔ جب لڑکی کی حالت خراب ہوئی تو اسے گھر کے قریب سڑک کے کنارے پھینک دیا۔
متاثرہ کے والد نے اتوار کو پولیس کو تحریری شکایت دی جس کے بعد پولیس نے چھ ملزمین کو گرفتار کر لیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ لڑکی کو 29 مارچ سے چار اپریل تک یرغمال بنا کر رکھا گیا۔
بوائے فرینڈ لڑکی کو ہکا بار لے گیا
متاثرہ لڑکی گریجویشن کی طالبہ ہے اور لال پور پانڈے پور تھانہ علاقے میں اپنے خاندان کے ساتھ رہتی ہے۔ متاثرہ کے والد ڈرائیور ہیں، ان کی چار بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔ پولیس کے مطابق دو اپریل کی شام کو لڑکی اور اس کا بوائے فرینڈ اسے ایک ہکا بار لے گئے جہاں لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کیا۔ متاثرہ کے مطابق اس کے بعد اسے سات دن تک یرغمال بنا کر رکھا گیا اور الگ الگ ہوٹلوں میں لے جا کر اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا۔ بعد میں اس کی حالت خراب ہونے پر چار اپریل کو اسے گھر سے کچھ دور سڑک پر پھینک دیا گیا۔ لڑکی کے والد نے چھ اپریل پولیس اسٹیشن میں اجتماعی عصمت دری سے متعلق تحریری شکایت درج کرائی۔
वाराणसी में दुष्कर्म संबंधित खबर के सम्बन्ध में @DcpVns श्री चंद्रकांत मीना की बाइट । #UPPolice #DcpVarunaZoneVns#PoliceCommissionerateVaranasi pic.twitter.com/kBNDZihYcj
— DCP Varuna Zone Vns (@DcpVns) April 6, 2025
چھ ملزمین گرفتار
ڈی سی پی ورون چندرکانت مینا نے کہا کہ یہ واردات 29 مارچ سے 4 اپریل کے بیچ پیش آئی۔ متاثرہ کے مطابق ملزمین نے اسے 29 سے 4 مارچ تک یرغمال بنا کر رکھا اور اس کے ساتھ الگ الگ ہوٹلوں میں گینگ ریپ کیا۔ اس کے بعد 4 اپریل کو متاثرہ کے والد نے پولیس اسٹیشن میں اپنی بیٹی کی گمشدگی کی شکایت درج کرائی۔ لڑکی کو اسی دن تھانہ لال پور پولیس نے سڑک کنارے سے بازیاب کیا۔ لڑکی کی بازیابی کے دن متاثرہ یا اس کے اہل خانہ کی طرف سے کسی بھی قسم کی عصمت دری کی کوئی شکایت نہیں کی گئی۔ دو دن بعد چھ اپریل کو متاثرہ اور اس کے اہل خانہ کی جانب سے اجتماعی عصمت دری کی شکایت درج کرانے کے بعد مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ متاثرہ نے جن لوگوں کا نام لیا ہے ان میں سے اب تک چھ افراد کو پولیس نے گرفتار کر چکی ہے۔
16 پولیس اہلکار معطل

وہیں رات کو گشت میں لاپرواہی برتنے پر 16 پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ وارانسی کے پولس کمشنر موہت اگروال نے ایک ساتھ تمام 16 پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔ پولس کمشنر کی اس ہدایت کے بعد وارانسی پولس محکمہ میں افراتفری مچ گئی ہے۔ دراصل گزشتہ کئی دنوں سے پولس کمشنر کو رات کی ڈیوٹی کے دوران لاپرواہی کی شکایتیں مل رہی تھیں، ایسے میں پولس کمشنر موہت اگروال نے ایک ٹیم تشکیل دی۔ اس ٹیم نے رات میں ڈیوٹی کے دوران چیکنگ کی گئی۔ شہر اور تھانے بھر میں کی گئی چیکنگ میں 16 پولیس اہلکار غیر حاضر پائے گئے۔ ٹیم نے پولیس کمشنر کو رپورٹ پیش کی جس کے بعد ان سبھی لوگوں کو ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا۔ اس میں گیارہ سب انسپکٹر، تین دیوان اور دو کانسٹیبل شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: لکھنؤ میں ہوٹل کے باہر سے لڑکی کا اغوا، 8 افراد نے کی اجتماعی عصمت دری، سڑک پر چھوڑ کر فرار
کرناٹک میں نابالغ کو درخت سے باندھ کر پیٹا گیا، شرمگاہ میں لال چیونٹیاں چھوڑی گئیں