ETV Bharat / state

مدورائی میں مندر کے انہدام کو سپریم کورٹ نے روک دیا - DEMOLITION OF TEMPLE IN MADURAI

عرضیاں سننے کے بعد، بنچ نے مدورائی میں وسھارا ویلفیئر ایسوسی ایشن کے ذریعے رہائشیوں کی درخواست پر شہری ادارے سے جواب طلب کیا۔

مدورائی میں مندر کے انہدام کو سپریم کورٹ نے روک دیا
مدورائی میں مندر کے انہدام کو سپریم کورٹ نے روک دیا (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : June 20, 2025 at 8:33 PM IST

2 Min Read

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو فیصلہ کیا کہ تمل ناڈو کے مدورائی میں مبینہ طور پر غیرقانونی و اجازت کے بغیر تعمیر کیے گئے مندر کے انہدام کو روک دیا جائے۔ یہ معاملہ جسٹس اجل بھویان اور منموہن پر مشتمل بنچ کے سامنے آیا۔ عرضیاں سننے کے بعد، بنچ نے مدورائی میں وسھارا ویلفیئر ایسوسی ایشن کے ذریعے رہائشیوں کی درخواست پر شہری ادارہ سے جواب طلب کیا۔

اسوسی ایشن نے مدراس ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا جس میں مندر کو مسمار کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم میں کہا کہ "ہائی کورٹ نے مندر کو مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کو آٹھ ہفتوں کےلئے روک دیا جائے، اس دوران مندر کے انہدام پر روک رہے گی"۔

یہ بھی پڑھیں: سنبھل میں مسجد اور مندر پر چلائے گئے بلڈوزر، دونوں مذہبی مقامات سڑک پر بنائے گئے، پی ڈبلیو ڈی کے نوٹس کے بعد کارروائی - SAMBHAL MASJID BULLDOZER

سماعت کے دوران بنچ نے مکینوں کی درخواستوں پر غور کیا۔ رہائشیوں کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ دما شیشادری نائیڈو نے بنچ کے سامنے استدلال کیا کہ ہائی کورٹ نے دونوں فریقوں کو سننے کا موقع نہیں دیا اور یہاں تک کہ درخواستیں بھی مکمل نہیں کی گئیں۔ یہ الزام لگایا گیا تھا کہ مندر غیر قانونی طور پر ایک اپارٹمنٹ کمپلیکس کی کھلی جگہ کے طور پر مختص پلاٹ پر بغیر اجازت کے بنایا گیا تھا۔ مندر کو منہدم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ اپارٹمنٹ مالکان کی اسوسی ایشن کھلی جگہ پر مندر کی تعمیر کے لیے کوئی اجازت نہیں دے سکتی ہے۔

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو فیصلہ کیا کہ تمل ناڈو کے مدورائی میں مبینہ طور پر غیرقانونی و اجازت کے بغیر تعمیر کیے گئے مندر کے انہدام کو روک دیا جائے۔ یہ معاملہ جسٹس اجل بھویان اور منموہن پر مشتمل بنچ کے سامنے آیا۔ عرضیاں سننے کے بعد، بنچ نے مدورائی میں وسھارا ویلفیئر ایسوسی ایشن کے ذریعے رہائشیوں کی درخواست پر شہری ادارہ سے جواب طلب کیا۔

اسوسی ایشن نے مدراس ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا جس میں مندر کو مسمار کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم میں کہا کہ "ہائی کورٹ نے مندر کو مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کو آٹھ ہفتوں کےلئے روک دیا جائے، اس دوران مندر کے انہدام پر روک رہے گی"۔

یہ بھی پڑھیں: سنبھل میں مسجد اور مندر پر چلائے گئے بلڈوزر، دونوں مذہبی مقامات سڑک پر بنائے گئے، پی ڈبلیو ڈی کے نوٹس کے بعد کارروائی - SAMBHAL MASJID BULLDOZER

سماعت کے دوران بنچ نے مکینوں کی درخواستوں پر غور کیا۔ رہائشیوں کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ دما شیشادری نائیڈو نے بنچ کے سامنے استدلال کیا کہ ہائی کورٹ نے دونوں فریقوں کو سننے کا موقع نہیں دیا اور یہاں تک کہ درخواستیں بھی مکمل نہیں کی گئیں۔ یہ الزام لگایا گیا تھا کہ مندر غیر قانونی طور پر ایک اپارٹمنٹ کمپلیکس کی کھلی جگہ کے طور پر مختص پلاٹ پر بغیر اجازت کے بنایا گیا تھا۔ مندر کو منہدم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ اپارٹمنٹ مالکان کی اسوسی ایشن کھلی جگہ پر مندر کی تعمیر کے لیے کوئی اجازت نہیں دے سکتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.