نئی دہلی: دہلی کے کشمیری گیٹ میں واقع شیعہ جامع مسجد میں آج نماز جمعہ کے بعد پرامن احتجاج کیا گیا۔ شیعہ جامع مسجد کشمیری گیٹ کے امام مولانا محسن تکریر کی قیادت میں لوگوں کی بڑی تعداد نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرے کے دوران لوگوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی تصویر اور وی سٹینڈ ود ایران کے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔
کشمیری گیٹ میں واقع شیعہ جامع مسجد کے امام مولانا محسن تکریر کے مطابق ایران پر دہشت گردانہ حملے اور رہبر معظم آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکیوں کے خلاف مسجد کے احاطے کے اندر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ نماز کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد نے مظاہرہ کیا۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی جارحیت کے پیش نظر یورپی حکام نے تہران کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کی۔ ساتھ ہی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ممکنہ امریکی شرکت سے متعلق کوئی بھی فیصلہ دو ہفتوں میں کیا جائے گا۔
اسرائیل نے گزشتہ جمعہ کو ایران پر حملہ کیا تھا اور کہا تھا کہ اس کا مقصد اپنے پرانے دشمن کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکنا ہے۔ اس کے جواب میں ایران نے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملوں کا جواب دیا۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن ہے۔ دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوتن اور چینی صدر شی جن پنگ دونوں نے اسرائیل کی مذمت کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ کشیدگی کم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ امریکہ کا کردار بھی غیر یقینی ہے۔
جمعے کے روز، ایران نے یہودی ریاست پر ایک زبردست حملہ کیا، جس نے جنوبی اسرائیل کے شہر بیر شیبہ میں سڑک پر آگ لگا دی۔ اس کے ساتھ ہی جنگ دوسرے ہفتے میں داخل ہو گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گایام نیگیو ایڈوانسڈ ٹیکنالوجیز پارک میں مائیکروسافٹ آفس میں بھی نقصان دیکھا گیا۔ یہ جگہ مائیکروسافٹ آفس کے ٹیک پارک کے قریب ہے۔