سہارنپور: وقف ترمیمی بل کو لے کر سیاسی حلقوں میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ اب نہ صرف مسلم تنظیمیں بلکہ دلت تنظیمیں بھی وقف بورڈ بل کے خلاف احتجاج پر اتر آئی ہیں۔ سہارنپور میں بھیم آرمی جئے بھیم کے سربراہ منجیت نوٹیال نے بل پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ یہی نہیں، تنظیم اپنے اہم کارکنوں کے ساتھ وزیر اعظم کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کرنے کرنے کی کوشش کی۔ راستے میں مقامی پولیس نے انہیں روک کر حراست میں لے لیا۔ اس کے بعد بھیم آرمی کے کارکنوں نے غصہ کا اظہار کیا۔ اس دوران پولیس اور تنظیم کے کارکنوں کے درمیان دھکم پیل ہوئی۔
آپ کو بتا دیں کہ وقف بورڈ ایکٹ کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منظور کر لیا گیا ہے۔ وقف ترمیمی ایکٹ کل دیر رات منظور ہو گیا ہے، جس کی مسلمانوں کی جانب سے کافی مخالفت کی جارہی ہے۔ جمعہ کو بھیم آرمی جئے بھیم کے قومی صدر منجیت نوٹیال سینکڑوں حامیوں کے ساتھ بل کے خلاف احتجاج کرنے کےلئے وزیر اعظم کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا اعلان: جلد ہی ملک گیر احتجاج اور قانونی کارروائی کی جائے گی - WAQF AMENDMENT BILL 2024
نوٹیال جیسے ہی محلہ خالصہ میں واقع اپنی رہائش گاہ سے باہر نکلے تو بیہت پولیس نے انہیں محاصرہ میں لیکر روک دیا۔ انہیں سی او بیہت کے تحت گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔ ان کی رہائش گاہ کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ رہائش گاہ کی طرف جانے والی سڑک پر آمدورفت بھی بند کردی گئی ہے اور سڑک سے رہائش تک پورا علاقہ پولیس چھاؤنی میں تبدیل ہوگیا۔ اس پر منجیت نوٹیال نے کہا کہ انہیں دہلی جانے سے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو کہ غیر آئینی ہے۔ آئین ہمیں ناانصافی کے خلاف بولنے کی آزادی دیتا ہے۔