ناسک: مہاراشٹر کے ناسک ضلع سے ایک لٹیری دلہن کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ واقعہ کسی فلمی سازش سے کم نہیں لگتا۔ بگلان (ستنا) تعلقہ کے لکھما پور گاؤں میں ایک نوجوان کی صرف چار دن پہلے ہی شادی ہوئی تھی۔ شادی کے چوتھے دن دلہن نے اپنی سسرال سبھی لوگوں کو کلوروفارم دے کر نقدی اور زیورات لے کر فرار ہوگئی۔
اس واقعہ کے بعد ستنا پولیس نے مشتبہ دلہن، اس کے ماموں اور خالہ کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے بتایا کہ سسرال سے زیورات اور نقدی چرانے کے بعد لڑکی دوسری شادی کی تیاری کر رہی تھی۔ اسی دوران پولیس نے جال بچھا کر ملزمین کو پکڑ لیا۔
موصولہ اطلاع کے مطابق ناسک ضلع کے بگلان تعلقہ کے لکھما پور گاؤں میں ایک نوجوان نے لڑکی سے اس شرط پر شادی کی تھی کہ وہ شادی کے بدلے لڑکی کے گھر والوں کو دو لاکھ روپے دے گا۔ بات چیت کو حتمی شکل دینے کے بعد دونوں نے 21 مارچ کو ایک چھوٹی سی تقریب میں شادی کرلی۔ دولہے کے گھر والوں کو اعتماد میں لینے کے لیے لڑکی والوں نے کہا کہ وہ اپنی بیٹی کی شادی رجسٹرڈ میرج کے ذریعے کرانا چاہتے ہیں۔ اس کے بعد دولہا اور دلہن اور ان کے اہل خانہ کو 24 مارچ کو ناسک بلایا گیا۔
منصوبہ کے مطابق رجسٹرڈ شادی ناسک کے پنچوتی میں کی گئی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شادی رجسٹریشن کے لیے فرضی دستاویز استعمال کیے گئے جیسا کہ پولیس نے بھی فرضی دستاویز سے شادی کی طرف اشارہ کیا ہے۔ خیر شادی کے بعد دولہے کی جانب سے دلہن کو 50 ہزار روپے اضافی دیے گئے۔ شادی کی تمام رسمیں مکمل ہونے کے بعد لڑکے کے گھر والے لکھما پور آگئے۔
مزید پڑھیں: لٹیری دلہن کے رابطے میں آنے سے کئی لوگ ایچ آئی وی کے شکار
چار دن بعد 29 مارچ کی رات ایک بڑی سازش کے تحت دلہن نے اپنی سسرال میں تیار کیے گئے کھانے میں کلوروفارم ملا دیا۔ سب نے کھانا کھایا اور کچھ دیر بعد سب بے ہوش ہوگئے۔ اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دلہن اپنے سسرال کے گھر سے نقدی اور زیورات چوری کر کے آدھی رات کو فرار ہو گئی۔
جب سسرال والوں کو اس بات کا علم ہوا تو وہ چونک گئے۔ انہوں نے فوراً دلہن کے خلاف ستنا پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرایا۔ اس دوران ستنا پولیس نے ناسک سے ایجنٹ کو اعتماد میں لیا۔ اس کے بعد اس نے مشتبہ دلہن اور اس کے ساتھیوں کو ویڈیو کال کی۔ ایجنٹ نے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ دوسرا لڑکا لڑکی سے شادی کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نئے لڑکا سے شادی کا سودا 1 لاکھ 60 ہزار روپے میں طے پایا ہے۔ دوسری شادی کے لیے تیار ہونے کے بعد لڑکی اور اس کے رشتہ داروں کو منصوبہ بند طریقے سے گرفتار کر لیا گیا۔
گرفتاری کے بعد پولیس نے دلہن سمیت ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے انہیں تین دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ حالیہ دنوں میں شادی میں دھوکہ دہی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ستنا تھانے کے پولس انسپکٹر باجی راؤ پوار نے کہا کہ شادی سے متعلق کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے اپنی سطح پر تصدیق کرنا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لُٹیری دلہن خود ہی شادی کے جھانسے میں پھنس گئی
اے ٹی ایم پر جال: بزرگ نے مانگی نوجوان سے مدد، نوجوان نے کیا اکاؤنٹ صاف