آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک دشمن عناصر کے خلاف سخت انتباہ جاری کیا ہے۔ کارروائی کرتے ہوئے، آسام پولیس نے اب تک ایک ایم ایل اے سمیت 10 لوگوں کو پہلگام حملے کے بارے میں مبینہ طور پر متنازعہ تبصرے اور سوشل میڈیا پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں وکلاء، صحافی اور طلبہ رہنما بھی شامل ہیں۔
جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو پیش آئے وحشیانہ دہشت گردی کے واقعہ پر پورے ملک میں غم و غصہ ہے۔ لوگوں نے پاکستانی دہشت گردوں کی اس وحشیانہ کارروائی کی مذمت کی ہے اور بھارتی حکومت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
دریں اثنا، یہ الزامات ہیں کہ کچھ لوگ دہشت گردوں کے اس وحشیانہ حملے کے لیے پاکستان کی بالواسطہ یا بلاواسطہ حمایت کر رہے ہیں۔ خاص طور پر بہت سے لوگوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے اس وحشیانہ فعل اور پاکستان کی حمایت کی ہے۔ آسام میں، اے آئی یو ڈی ایف کے ایم ایل اے امین الاسلام پر الزام ہے کہ مبینہ طور پر ایک عوامی میٹنگ میں پاکستان کی حمایت میں متنازعہ بیانات دئے تھے۔ پولیس نے انہیں دو روز قبل گرفتار کیا تھا۔
ان واقعات کے بعد ہفتہ کو گوہاٹی میں بی جے پی کے ریاستی ہیڈکوارٹر میں ایک پروگرام کے دوران وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور دہشت گردی کی حمایت کرنے والوں کی نشاندہی کی جائے گی اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ملزم پر این ایس اے لگانے کی وکالت:
ضرورت پڑنے پر قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے نفاذ کی وکالت کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ سرما نے کہا کہ، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کوئی مشترک بنیاد نہیں ہے۔ ہم پاکستان کی مخالفت کر رہے ہیں اور ہمیں ایسا ہی رہنا چاہیے۔ کرشک مکتی سنگرام سمیتی (کے ایم ایس ایس) کے ایک رہنما کو بھارت مخالف بیانات دینے پر جمعہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ جو کوئی بھی بھارت مخالف ریمارکس کرے گا، اسے گرفتار کیا جائے گا، اگر ضرورت پڑی تو ہم اسے نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت درج کریں گے۔
سرما نے کہا، آج صبح ہجو سے ایک نوجوان کو گرفتار کیا گیا، ہم سوشل میڈیا پر ایسی پوسٹس کی تحقیقات کر رہے ہیں اور اگر ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ یہ ملک مخالف بیانات ہیں تو ہم انہیں گرفتار کر لیتے ہیں۔ جو بھی پاکستان کی حمایت کرتا ہے اسے گرفتار کیا جائے گا، وہ فیس بک پر پوسٹ کرنے کے بعد کب تک چھپ سکتے ہیں؟ ہم ان معاملات کی تحقیقات کر رہے ہیں اور سخت کارروائی کریں گے۔ ضرورت پڑنے پر ہم نیشنل سیکیورٹی ایکٹ (این ایس اے) بھی لگائیں گے۔"
پہلگام حملے میں پاکستان کی حمایت کرنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے ایم ایل اے امین الاسلام کے بارے میں انہوں نے کہا کہ "مجھے نہیں معلوم کہ ایسے لوگ ایسا کرنے کی جرات کیسے کرتے ہیں، میں جانتا ہوں کہ انہیں کیسے پرسکون کیا جائے۔ انہیں کچھ دن جیل میں رہنے دیں، پھر ہم دیگر اقدامات پر غور کریں گے۔"
قبل ازیں وزیر اعلیٰ سرما نے سوشل میڈیا کے ذریعے تصدیق کی تھی کہ ریاست میں ملک مخالف تبصرے کرنے پر ہفتہ کی دوپہر تک 10 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ہم کہتے رہے ہیں کہ جو بھی بھارت کی مخالفت کرے گا اور سوشل یا کسی اور میڈیا کے ذریعے پاکستان کی براہ راست یا بالواسطہ حمایت کرے گا اسے بخشا نہیں جائے گا، یہ سراسر غداری ہے، کل 5 افراد کو گرفتار کرنے کے بعد آج اس وقت تک یہ تعداد 10 ہوگئی ہے۔
انہوں نے عندیہ دیا کہ ملک دشمن تبصرے کیس میں گرفتاریاں بڑھ سکتی ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ "ہماری کارروائی جاری رہے گی، اگر آپ کو ایسا کوئی قابل اعتراض اور غداری کا معاملہ نظر آئے تو فوری طور پر مقامی حکام کو مطلع کریں۔"
یہ بھی پڑھیں: