ETV Bharat / state

یوپی میں اب فیروز آباد کی خاتون مزدور کو ملا 4.88 کروڑ کا انکم ٹیکس نوٹس، پورا خاندان روزانہ کرتا ہے مزدوری - INCOME TAX NOTICE WORTH CRORES

علی گڑھ اور متھرا کے بعد، اب فیروزآباد کی غریب خاتون کو ملا انکم ٹیکس کا نوٹس، BPL فیملی میں نوٹس ملنے سے ہنگامہ ہوگیا۔

مزدور کو انکم ٹیکس کا نوٹس ملا
مزدور کو ملا انکم ٹیکس کا نوٹس (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 9, 2025 at 3:23 PM IST

4 Min Read

فیروز آباد، یوپی: ان دنوں اتر پردیش میں انکم ٹیکس محکمہ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے خاندانوں کو کروڑوں کا نوٹس بھیج رہا ہے۔ سب سے پہلے علی گڑھ میں، جوس بیچنے والے، قفل کاریگر اور صفائی ستھرائی کے کارکن کو آمدنی کا ایک نوٹس ملا تھا، جس کے بعد متھرا کے کسان کو 30 کروڑوں کا نوٹس ملا اور اب فیروز آباد میں بھی، ایک خاتون مزدور کو 4 کروڑ روپے 88 لاکھ روپے کے انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کا نوٹس موصول ہوا ہے۔

اس سلسلہ میں محکمہ نے شیڈول تاریخ تک جوابات بھی طلب کیے ہیں۔ انکم ٹیکس کا نوٹس موصول ہونے کے بعد، خاتون مزدور کے کنبے میں ہلچل مچ گئی ہے۔ ایک ہی وقت میں، قانون کے ماہرین کا خیال ہے کہ جعلی کاروبار ان کے نام اور اکاؤنٹس کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا ہے اور اس کا ریٹرن بھی دائر نہیں کیا گیا ہے۔ یہ خاتون، جو ایک بڑی سازش کا نشانہ بن گئی، یہ شمس الدین کی بیوی صابرہ اس کا نام ہے، جو جسرانا تحصیل میں گاؤں خیر گڑھ کے جولکھن کے علاقے میں ایک کچی آبادی میں رہتی ہے۔

ایک چھوٹے کمرہ پر مشتمل زرعی مزدور کا گھر

صابرہ کے شوہر شمس الدین بیلداری کا کام کرتے ہیں۔ صابرہ بھی ایک زرعی مزدور ہے۔ اس کے اہل خانہ کے باقی ممبر بھی اجرت کرتے ہیں۔ گھر کے نام پر ایک کمرہ ہے اور اس کے باہر پھٹی ہوئی ترپال لٹکی ہوئی ہے۔ بتادیں کہ یکم اپریل کو پوسٹ مین صابرہ کے پاس آیا اور اس نے ایک لفافہ دیا اور ساتھ ہی انگوٹھا بھی لگوا لیا۔ نوٹس کی زبان انگریزی میں تھی۔


17 اپریل 2025 سے پہلے جواب داخل کرنے کا حکم

چونکہ نوٹس انگلش میں تھا جب صابرہ اور اس کے دوسرے اہل خانہ نے کسی جانکار سے یہ خط پڑھوایا تو صابرہ اور اس کے اہل خانہ کے پاؤں کے نیچے سے زمین پھسل گئی۔ خط کو پڑھنے والے شخص نے کہا کہ اس کے نام پر 4 کروڑ روپے 88 لاکھ روپے کا نوٹس موصول ہوا ہے اور اسے 17 اپریل 2025 سے پہلے ہی اس کا جواب دینے کے لیے کہا گیا ہے۔ صابرہ اور اس کے اہل خانہ کو اب اس کے بارے میں کچھ نہیں سوجھ رہا ہے کہ اب کیا کریں۔

نام اور اکاؤنٹ کا غلط استعمال

متاثرہ صابرہ کا کہنا ہے کہ ہم غریب ہیں، ہم کیا کر سکتے ہیں۔ اوپر والا جو کرے گا وہ منظور ہوگا۔ دوسری جانب انکم ٹیکس ایڈووکیٹ کلدیپ متل ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ اس نوٹس کا مطلب یہ ہے کہ جس شخص کو نوٹس موصول ہوا ہے۔ اس کے نام اور اکاؤنٹ کا غلط استعمال کرتے ہوئے کاروبار کیا گیا ہے۔ اس کی تفصیلات بھی نہیں دی گئی ہے۔

معلوم ہو کہ یوپی میں انکم ٹیکس نوٹس کا یہ پہلا معاملہ نہیں ہے۔ جوس بیچنے والے محمد رئیس، علی گڑھ کے رہائشی، تالہ کے کاریگر یوگیش شرما، صفائی کارکن راجکمار، متھرا کے کسان سوربھ کو بھی انکم ٹیکس کا ایسا ہی بڑی نوٹس مل چکا ہے۔

مزید پڑھیں:

فیروز آباد، یوپی: ان دنوں اتر پردیش میں انکم ٹیکس محکمہ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے خاندانوں کو کروڑوں کا نوٹس بھیج رہا ہے۔ سب سے پہلے علی گڑھ میں، جوس بیچنے والے، قفل کاریگر اور صفائی ستھرائی کے کارکن کو آمدنی کا ایک نوٹس ملا تھا، جس کے بعد متھرا کے کسان کو 30 کروڑوں کا نوٹس ملا اور اب فیروز آباد میں بھی، ایک خاتون مزدور کو 4 کروڑ روپے 88 لاکھ روپے کے انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کا نوٹس موصول ہوا ہے۔

اس سلسلہ میں محکمہ نے شیڈول تاریخ تک جوابات بھی طلب کیے ہیں۔ انکم ٹیکس کا نوٹس موصول ہونے کے بعد، خاتون مزدور کے کنبے میں ہلچل مچ گئی ہے۔ ایک ہی وقت میں، قانون کے ماہرین کا خیال ہے کہ جعلی کاروبار ان کے نام اور اکاؤنٹس کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا ہے اور اس کا ریٹرن بھی دائر نہیں کیا گیا ہے۔ یہ خاتون، جو ایک بڑی سازش کا نشانہ بن گئی، یہ شمس الدین کی بیوی صابرہ اس کا نام ہے، جو جسرانا تحصیل میں گاؤں خیر گڑھ کے جولکھن کے علاقے میں ایک کچی آبادی میں رہتی ہے۔

ایک چھوٹے کمرہ پر مشتمل زرعی مزدور کا گھر

صابرہ کے شوہر شمس الدین بیلداری کا کام کرتے ہیں۔ صابرہ بھی ایک زرعی مزدور ہے۔ اس کے اہل خانہ کے باقی ممبر بھی اجرت کرتے ہیں۔ گھر کے نام پر ایک کمرہ ہے اور اس کے باہر پھٹی ہوئی ترپال لٹکی ہوئی ہے۔ بتادیں کہ یکم اپریل کو پوسٹ مین صابرہ کے پاس آیا اور اس نے ایک لفافہ دیا اور ساتھ ہی انگوٹھا بھی لگوا لیا۔ نوٹس کی زبان انگریزی میں تھی۔


17 اپریل 2025 سے پہلے جواب داخل کرنے کا حکم

چونکہ نوٹس انگلش میں تھا جب صابرہ اور اس کے دوسرے اہل خانہ نے کسی جانکار سے یہ خط پڑھوایا تو صابرہ اور اس کے اہل خانہ کے پاؤں کے نیچے سے زمین پھسل گئی۔ خط کو پڑھنے والے شخص نے کہا کہ اس کے نام پر 4 کروڑ روپے 88 لاکھ روپے کا نوٹس موصول ہوا ہے اور اسے 17 اپریل 2025 سے پہلے ہی اس کا جواب دینے کے لیے کہا گیا ہے۔ صابرہ اور اس کے اہل خانہ کو اب اس کے بارے میں کچھ نہیں سوجھ رہا ہے کہ اب کیا کریں۔

نام اور اکاؤنٹ کا غلط استعمال

متاثرہ صابرہ کا کہنا ہے کہ ہم غریب ہیں، ہم کیا کر سکتے ہیں۔ اوپر والا جو کرے گا وہ منظور ہوگا۔ دوسری جانب انکم ٹیکس ایڈووکیٹ کلدیپ متل ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ اس نوٹس کا مطلب یہ ہے کہ جس شخص کو نوٹس موصول ہوا ہے۔ اس کے نام اور اکاؤنٹ کا غلط استعمال کرتے ہوئے کاروبار کیا گیا ہے۔ اس کی تفصیلات بھی نہیں دی گئی ہے۔

معلوم ہو کہ یوپی میں انکم ٹیکس نوٹس کا یہ پہلا معاملہ نہیں ہے۔ جوس بیچنے والے محمد رئیس، علی گڑھ کے رہائشی، تالہ کے کاریگر یوگیش شرما، صفائی کارکن راجکمار، متھرا کے کسان سوربھ کو بھی انکم ٹیکس کا ایسا ہی بڑی نوٹس مل چکا ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.