لکھنؤ: اترپردیش حکومت نے ریاست کے لوگوں کو بڑا تحفہ دیا ہے۔ گھر کا نقشہ پاس کروانے میں رشوت خوری کا جو بازار گرم تھا، اس کو روکنے کے لیے حکومت نے بڑا فیصلہ کیا ہے۔
اتر پردیش کے نئے بلڈنگ بائی لاز میں ان تمام مسائل کو ختم کر دیا گیا ہے۔ ہاؤسنگ ڈپارٹمنٹ کے پرنسپل سکریٹری پی گرو پرساد نے کہا کہ نقشہ پاس کروانے کے لیے قواعد میں تبدیلی کی گئی ہے۔
1000 اسکوائر فٹ تک مکانات بنانے والوں کیلئے راحت
اتر پردیش میں اب 1000 اسکوائر فٹ تک کے پلاٹ پر عمارت کی تعمیر کے لیے نقشہ پاس کرانے کی ضرورت نہیں ہے جب کہ 5000 اسکوائر فٹ تک کے لیے آرکیٹیکٹ کا سرٹیفکیٹ کافی ہوگا۔
اتر پردیش ہاؤسنگ بلڈنگ کنسٹرکشن اینڈ ڈیولپمنٹ بائی لاز 2008 میں تبدیلیوں کو منظوری دے دی گئی ہے۔ اس سے عام آدمی کو بڑی راحت ملے گی۔ اتر پردیش ہاؤسنگ ڈپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر تقریباً ڈھائی سو صفحات پر مشتمل نئے بلڈنگ بائی لاز اپ لوڈ کر دیے گئے ہیں۔ ان نئے رولز سے عام لوگوں کو بڑا ریلیف ملے گا۔
اب بلڈنگ بائی لاز کے تحت اگر آپ گھر کے 25 فیصد حصے میں نرسری، کریچ یا ہوم اسٹے چلانا چاہتے ہیں یا اگر ماہر تعمیرات، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ، ڈاکٹر اور وکلاء وہاں اپنا کام کرنا چاہتے ہیں تو نقشے میں اس کا الگ سے ذکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کی حکومت کی طرف سے اجازت دے دی گئی ہے۔
این او سی وقت پر دینا ہوگا
اس کے علاوہ نقشہ پاس کرنے کے لیے ہر محکمے کو این او سی دینے کے لیے ایک وقت کی حد مقرر کر دی گئی ہے۔ مختلف محکموں کے لیے 7 سے 15 دن کی مدت مقرر کی گئی ہے۔ اس کے بعد متعلقہ محکمہ کا آٹومیٹک این او سی مان لیا جائے گا۔
چھوٹے پلاٹوں پر اپارٹمنٹ بنائے جاسکتے ہیں
اب تک اپارٹمنٹ بنانے کے لیے 2000 اسکوائر میٹر کے پلاٹ کی ضرورت ہوتی تھی لیکن اب صرف 1000 اسکوائر میٹر کے پلاٹ پر بھی اس کی منظوری دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ 3000 اسکوائر میٹر کا پلاٹ ہسپتال اور کمرشل بلڈنگ کے لیے کافی ہوگا۔ یوپی میں بلڈنگ کنسٹرکشن اینڈ ڈیولپمنٹ بائی لاز 2025 میں ان اہم قواعد کو منظوری دی گئی۔
جتنی اونچی عمارت چاہیں تعمیر کر سکتے ہیں
24 میٹر چوڑی سڑک پر گھروں میں دکانیں اور دفاتر کھولے جا سکتے ہیں۔ فلور ایریا کا تناسب تین گنا بڑھا دیا گیا ہے۔ آپ 45 میٹر چوڑی سڑک پر جتنی اونچی عمارت چاہیں بنا سکتے ہیں۔
پہلے کیا نظام تھا
اس سے قبل اتھارٹی اور ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ ایریا میں ہر پلاٹ پر عمارت بنانے کے لیے نقشہ پاس کروانا ضروری تھا۔ اب سو اسکوائر میٹر تک کا نقشہ پاس کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جب کہ 500 اسکوائر میٹر رقبہ کے لیے نقشہ پاس کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی، صرف آرکیٹیکٹ سے نقشہ تیار کر کے اس کی منظوری لی جائے گی۔
اب رہائشی علاقوں میں تجارتی سرگرمیاں ممکن ہوں گی
جہاں تک دکانوں اور گھروں میں تجارتی سرگرمیوں کی بات ہے، تو پہلے ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے علاقے کی رہائشی اراضی میں کسی بھی قسم کی کمرشل تعمیرات درست نہیں تھیں۔ اب کمرشل تعمیرات رہائشی علاقوں میں 24 میٹر سے زیادہ چوڑی سڑکوں پر بھی تجارتی سرگرمیاں اور دکانیں شروع کی جا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ وکلاء، ڈاکٹر، آرکیٹیکٹس وغیرہ جیسے پیشہ ور افراد اس سے کم چوڑی سڑکوں پر بھی اپنے دفاتر اور کلینک کھول سکیں گے۔