میرٹھ: اترپردیش کے میرٹھ ضلع کے جانی کھرد میں کشوری لال کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ اس معاملے میں پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے سارے معاملے کا انکشاف کیا۔ گلشن کمار نے کشوری لال کو اس لیے قتل کرایا کہ اسے قرض کی رقم واپس نہ کرنی پڑے۔ اس کے لیے گلشن کمار نے ایک لاکھ روپے کا معاوضہ دیا۔
اس انکشاف سے پہلے پیر کی صبح اہل خانہ اور گاؤں والوں کی لاش اٹھانے کو لے کر نوک جھونک ہوئی۔ اس کے بعد رات کو پوسٹ مارٹم کے بعد گاؤں والوں نے میرٹھ-باغپت ہائی وے کو ایک گھنٹے تک بند کر دیا۔ پوسٹ مارٹم کے بعد گاؤں والوں نے لاش کو وہیں رکھ کر سڑک بلاک کر دی اور ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
ایس ایس پی ڈاکٹر وپن ٹاڈا نے بتایا کہ قاتل گلشن کمار سیوال خاص میں اپنے ماموں کے گھر مقیم تھا۔ کشوری لال کی گلشن کمار سے دوستی تھی۔ کچھ عرصہ قبل گلشن کمار نے کسی کام کے لیے کشوری لال سے 30 روپے ادھار لیے تھے۔اب وہ تیس روپئے واپس مانگ رہا تھا ۔لیکن گلشن کمار کے پاس واپس کرنے کے لئے پیسے نہیں تھے۔
آپ کو بتا دیں کہ کشوری لال کو 20 دن پہلے جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ یہ جاننے کے بعد گلشن کمار نے اپنے بھائی انیل کی موت کا بدلہ لینے کی سازش رچی ہے۔
ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ گلشن ریکی کر رہا تھا۔ اسے معلوم ہوا کہ کشوری لال صبح تقریباً 6.15 بجے دودھ لینے امبیڈکر بھون جاتا ہیں۔ تب سے وہ اس کے پیچھے لگا ہوا تھا۔ پیر کی صبح گلشن وہاں پہنچا اور کشوری لال کو قتل کر کے دوسرے گیٹ سے فرار ہو گیا۔
مزید پڑھیں: علی گڑھ میں آوارہ کتوں کو کھانا کھلانے پر پی سی ایس افسر کے شوہر پر حملہ
پولیس نے فوٹیج چیک کی تو زیادہ تر سڑکیں خالی پائی گئیں۔ امبیڈکر بھون کے راستے پر نصب سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم قاتل گلشن کو وہاں جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ کسی پریشانی کی وجہ سے وہ اپنی دائیں ٹانگ کو ہلکا سا جھکا کر چلتا ہے۔ فوٹیج میں دیکھ کر ملزم کی فوری شناخت کر لی گئی۔ پولیس نے رات گئے ملزم کو گرفتار کر لیا۔