مؤ: مختار انصاری کے بیٹے اور مؤ صدر اسمبلی سیٹ کے ایم ایل اے عباس انصاری کو عدالت سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عباس انصاری کی نفرت انگیز تقریر کیس کے سلسلے میں آج مؤ کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران عدالت نے عباس انصاری سمیت ان کے بھائی اور منصور انصاری کو مجرم قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ عباس انصاری کو دو سال قید اور دو ہزار روپے جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ عباس انصاری اوم پرکاش راج بھر کی سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے ایم ایل اے ہیں۔ اسمبلی انتخابات کے دوران عباس انصاری نے نفرت انگیز تقریر کا استعمال کیا تھا، جس میں انہیں سزا سنائی گئی ہے۔
عباس انصاری نے پہلی بار جیت درج کی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ 2022 کے یوپی اسمبلی انتخابات میں ایس پی اور سبھاسپا نے اتحاد کے تحت ایک ساتھ مقابلہ کیا تھا۔ اس اتحاد میں سبھاسپا کو مؤ صدر اسمبلی سیٹ سے اپنا امیدوار کھڑا کرنا پڑا۔ ایسے میں سبھاسپا نے عباس انصاری کو ٹکٹ دیا۔ عباس انصاری نے پہلی بار مؤ صدر سیٹ سے اسمبلی الیکشن لڑا تھا اور وہ جیت بھی گئے تھے۔ تاہم اب سبھاسپا نے ایس پی سے اتحاد توڑ کر بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرلیا ہے۔ اسمبلی انتخابات کے دوران عباس انصاری نے نفرت انگیز تقریر کی تھی جس کے بعد ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
عباس انصاری نے انتخابی مہم کے دوران کیا کہا؟
دراصل اسمبلی انتخابات کے دوران عباس انصاری نے ایسا بیان دیا تھا جو ان کے گلے کا پھندا بن گیا تھا۔ عباس انصاری نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد حکومت بننے کے بعد عہدیداروں کے ساتھ حسابات طے کئے جائیں گے۔ ان کے اس بیان پر کافی تنازعہ ہوا تھا۔ اس بیان کے بعد الیکشن کمیشن نے عباس انصاری کی انتخابی مہم پر 24 گھنٹے کے لیے پابندی لگا دی تھی۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد اس کیس کی سماعت جاری تھی۔ اس معاملے میں انہیں قصوروار پایا گیا ہے اور عباس انصاری کو دو سال کی سزا سنائی گئی ہے۔