ETV Bharat / state

سنبھل جامع مسجد کے صدر ظفر علی کی گرفتاری کے خلاف وکلاء کا پین ڈاؤن احتجاج - SANBHAL NEWS

پولیس نے ظفر علی کو گزشتہ سال 24 نومبر کو سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران ہوئے تشدد کا ملزم بنایا ہے۔

سنبھل جامع مسجد کے صدر ظفر علی کی گرفتاری کے خلاف وکلاء کا پین ڈاؤن احتجاج
سنبھل جامع مسجد کے صدر ظفر علی کی گرفتاری کے خلاف وکلاء کا پین ڈاؤن احتجاج (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : March 24, 2025 at 3:13 PM IST

2 Min Read

سنبھل: شاہی جامع مسجد سنبھل کے صدر ظفر علی کی گرفتاری کے خلاف پیر کو وکلاء نے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ وکلاء نے پین ڈاؤن ہڑتال کر کے اپنا احتجاج درج کرایا۔ وکلاء گزشتہ سال نومبر میں جامع مسجد کے سروے کے دوران پھوٹ پڑے تشدد میں مارے گئے لوگوں کے قتل کا ذمہ دار پولیس انتظامیہ کو ٹھہرا رہے ہیں۔

سنبھل جامع مسجد کے صدر ظفر علی کی گرفتاری کے خلاف وکلاء کا پین ڈاؤن احتجاج (Etv Bharat)

واضح رہے، گزشتہ سال 24 نومبر کو سنبھل میں شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران ہنگامہ ہوا تھا۔ جس میں 4 افراد ہلاک اور 29 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ اس معاملے میں پولیس نے 79 ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔ وہیں گزشتہ اتوار کو سنبھل تشدد میں جامع مسجد کے سربراہ ایڈوکیٹ ظفر علی کو گرفتار کر کے ملزم بنایا گیا تھا۔ عدالت نے انہیں 2 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ پیر کو ایڈووکیٹ ظفر علی کی گرفتاری اور قید کے خلاف وکلاء نے احتجاج کیا۔ نیز پین ڈاؤن ہڑتال کرتے ہوئے پولیس انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔

سنبھل سول جج کورٹ کے سینئر وکیل شکیل احمد نے کہا کہ ظفر علی ایک سینئر وکیل ہیں۔ انھیں پولیس نے غلط طریقے سے گرفتار کیا ہے۔ ان کے خلاف کوئی ایف آئی آر نہیں ہے۔ ان کا نامعلوم طریقے سے چالان کیا گیا ہے۔ یہ پولیس انتظامیہ کا غلط اقدام ہے۔ ظفر علی ہمارے سینئر وکیل ہیں۔ اس لیے ضلع کے تمام وکلاء ان کے ساتھ ہیں۔ اگر پولیس کا یہ ظلم جاری رہا تو پوری ریاست اور ملک میں یہ صورتحال پیدا ہو جائے گی اور پوری ریاست کے وکلاء ان کے ساتھ ہیں۔

ایڈووکیٹ عبدالرحمن نے کہا کہ پولیس ظفر علی کے خلاف جھوٹی تعزیری کارروائی کر رہی ہے۔ سنبھل میں پولیس نے لوگوں کو اپنے پرائیویٹ ہتھیاروں سے مار ڈالا۔ پولیس اسے دبانے کے لیے ایسی کارروائی کر رہی ہے۔ انگریزوں کے دور میں بھی ہندوستانیوں کے خلاف ایسی کارروائیاں کی گئیں۔ آج کی حکومت بھی اپنے ملک کے شہریوں کے خلاف ایسی کارروائیاں کر رہی ہے۔ ظفر علی کو جھوٹے مقدمے میں پھنسایا جا رہا ہے۔ اس کی مخالفت میں آج سنبھل میں مکمل پین ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ اس کے بعد پوری ریاست میں ہڑتال کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

سنبھل: شاہی جامع مسجد سنبھل کے صدر ظفر علی کی گرفتاری کے خلاف پیر کو وکلاء نے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ وکلاء نے پین ڈاؤن ہڑتال کر کے اپنا احتجاج درج کرایا۔ وکلاء گزشتہ سال نومبر میں جامع مسجد کے سروے کے دوران پھوٹ پڑے تشدد میں مارے گئے لوگوں کے قتل کا ذمہ دار پولیس انتظامیہ کو ٹھہرا رہے ہیں۔

سنبھل جامع مسجد کے صدر ظفر علی کی گرفتاری کے خلاف وکلاء کا پین ڈاؤن احتجاج (Etv Bharat)

واضح رہے، گزشتہ سال 24 نومبر کو سنبھل میں شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران ہنگامہ ہوا تھا۔ جس میں 4 افراد ہلاک اور 29 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ اس معاملے میں پولیس نے 79 ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔ وہیں گزشتہ اتوار کو سنبھل تشدد میں جامع مسجد کے سربراہ ایڈوکیٹ ظفر علی کو گرفتار کر کے ملزم بنایا گیا تھا۔ عدالت نے انہیں 2 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ پیر کو ایڈووکیٹ ظفر علی کی گرفتاری اور قید کے خلاف وکلاء نے احتجاج کیا۔ نیز پین ڈاؤن ہڑتال کرتے ہوئے پولیس انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔

سنبھل سول جج کورٹ کے سینئر وکیل شکیل احمد نے کہا کہ ظفر علی ایک سینئر وکیل ہیں۔ انھیں پولیس نے غلط طریقے سے گرفتار کیا ہے۔ ان کے خلاف کوئی ایف آئی آر نہیں ہے۔ ان کا نامعلوم طریقے سے چالان کیا گیا ہے۔ یہ پولیس انتظامیہ کا غلط اقدام ہے۔ ظفر علی ہمارے سینئر وکیل ہیں۔ اس لیے ضلع کے تمام وکلاء ان کے ساتھ ہیں۔ اگر پولیس کا یہ ظلم جاری رہا تو پوری ریاست اور ملک میں یہ صورتحال پیدا ہو جائے گی اور پوری ریاست کے وکلاء ان کے ساتھ ہیں۔

ایڈووکیٹ عبدالرحمن نے کہا کہ پولیس ظفر علی کے خلاف جھوٹی تعزیری کارروائی کر رہی ہے۔ سنبھل میں پولیس نے لوگوں کو اپنے پرائیویٹ ہتھیاروں سے مار ڈالا۔ پولیس اسے دبانے کے لیے ایسی کارروائی کر رہی ہے۔ انگریزوں کے دور میں بھی ہندوستانیوں کے خلاف ایسی کارروائیاں کی گئیں۔ آج کی حکومت بھی اپنے ملک کے شہریوں کے خلاف ایسی کارروائیاں کر رہی ہے۔ ظفر علی کو جھوٹے مقدمے میں پھنسایا جا رہا ہے۔ اس کی مخالفت میں آج سنبھل میں مکمل پین ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ اس کے بعد پوری ریاست میں ہڑتال کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.