بنگلورو: بھارتی فوج کی سینئر افسر کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے پر مدھیہ پردیش کے وزیر وجے شاہ کے خلاف کرناٹک میں بھی ایف آئی آر درج کی جا سکتی ہے۔ ریاستی وزیر داخلہ جی پرمیشور نے جمعرات کو اعلان کیا کہ کرناٹک پولیس وجے شاہ کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کرے گی۔
جمعرات کو بنگلور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے، پرمیشورا نے کہاکہ ’کرنل صوفیہ قریشی ہمارے بیلگاوی ضلع کی بہو ہیں، اس لیے میں نے بیلگاوی کے ایس پی کو شاہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور مزید قانونی کارروائی کے بارے میں مرکزی حکومت کو مطلع کرنے کی ہدایت کی ہے‘۔
کرناٹک کے وزیر داخلہ نے کہا کہ بی جے پی لیڈر وجے شاہ کے بیان سے نہ صرف صوفیہ قریشی بلکہ پورے ملک کی توہین ہوئی ہے۔ کسی کو بھی ایسا گھٹیا بیان نہیں دینا چاہیے۔ آپریشن سندور کے بعد منظر عام پر آنے والی کرنل صوفیہ قریشی کی شادی بیلگام ضلع کے رہنے والے کرنل تاج الدین سے ہوئی ہے۔
اندور کے مہو میں ایک عوامی جلسہ سے خطاب کے دوران پہلگام دہشت گردانہ حملے اور آپریشن سندور کے تحت بھارتی فوجی کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے، شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے "ان (دہشت گردوں) کی ایک بہن کو بھارتی فضائیہ کے طیارے میں دہشت گردوں کو ذلیل کرنے اور سبق سکھانے کے لیے بھیجا تھا۔"
وجے شاہ کے اس بیان سے پورے ملک میں غم و غصہ دیکھا گیا اور اپوزیشن جماعتوں نے انہیں مدھیہ پردیش کی کابینہ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے شاہ کے ریمارکس کو فرقہ وارانہ، تضحیک آمیز اور شرمناک قرار دیتے ہوئے ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔
مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے بھی شاہ کے ریمارکس کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے اسے ’’گٹر لینگوئج‘‘ قرار دیا اور مدھیہ پردیش پولیس کو شاہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کی۔ اس کے بعد اندور کے مان پور تھانے میں وجے شاہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ اس دوران وجے شاہ نے اپنے بیان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کی۔ ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ میں اپنے اس بیان سے شرمندہ اور رنجیدہ ہوں جس سے ہر برادری کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ میں دل کی گہرائیوں سے معذرت خواہ ہوں، ہمارے ملک کی بہن صوفیہ قریشی جی نے ذات پات اور سماج سے اوپر اٹھ کر اپنا قومی فریضہ ادا کیا ہے۔