علی گڑھ: جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے بچپن کے قریبی دوست ساجد خان کا انتقال ہو گیا ہے۔ اپنے دوست کے انتقال پر عمر عبداللہ بدھ کو اے ایم یو شمشاد مارکیٹ میں واقع آفتاب منزل پہنچے اور ساجد خان کے اہل خانہ کو تسلی دی۔ عمر عبداللہ کے دورے کے لیے مقامی سطح پر بھی حفاظتی انتظامات سخت کیے گئے تھے۔
عمر عبداللہ بدھ کو احمدی اسکول کے احاطے میں ساجد کی قبر پر گئے اور فاتحہ خوانی کی۔ انہوں نے مرحوم کی روح کو سکون کےلئے دعا کی۔ وزیر اعلیٰ کا یہ دورہ مکمل طور پر نجی تھا تاہم میڈیا سے بات چیت کے دوران عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر کی صورتحال اور ترقی کے بارے میں اہم بیان دیا۔
جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ کشمیر میں جتنی بھی ترقی ہوئی ہے وہ کم ہے۔ پہلگام حملے کے بعد کشمیر کی سیاحت متاثر ہوئی ہے، اس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔ آہستہ آہستہ سب کچھ معمول پر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پڑوسی ملک حالات کو خراب کرنے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔ ان سب کے باوجود جموں و کشمیر میں زیادہ سے زیادہ ترقی ہونی چاہیے۔
کشمیر میں دنیا کے سب سے اونچے چناب ریلوے پل کی تعمیر کے سوال پر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے۔ دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے 11 سالہ دور اقتدار کے سوال پر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ لوگوں نے ووٹ دیا۔ ان کی حکومت دوبارہ منتخب ہوئی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس اصطلاح میں کتنا کام ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک دن حکومت کو لوگوں پر بھروسہ کرنا پڑے گا، جامع مسجد سری نگر میں نماز کی اجازت نہ دینے پر عمر عبداللہ کا بیان - EID AL ADHA
ساجد خان کون تھا؟
اے ایم یو کے سابق پبلک ریلیشن آفیسر ڈاکٹر راحت ابرار نے کہا کہ اے ایم یو کے سابق وائس چانسلر آفتاب احمد خان نے آفتاب منزل کی عمارت بنوائی تھی۔ ساجد خان کی والدہ یہاں رہتی تھیں۔ ساجد خان کا تعلق آفتاب احمد کے ہی خاندان سے تھا۔ وہ متحدہ عرب امارات کے ہوٹل تاج میں اعلیٰ عہدے پر فائز تھے۔ حال ہی میں دل کا دورہ پڑنے سے وہیں انتقال کر گئے۔ اس کے بعد ان کی لاش علی گڑھ لائی گئی۔ عید سے ایک روز قبل ان کی تدفین کی گئی۔ ساجد خان عمر عبداللہ کے اسکول کے دوست تھے اور عمر عبداللہ کے دادا شیخ عبداللہ اے ایم یو کے طالب علم تھے۔ عمر عبداللہ کے والد فاروق عبداللہ نے بھی یونیورسٹی کے باب سید گیٹ کا افتتاح کیا تھا۔