ETV Bharat / state

وقف بل پر بڑی اپڈیٹ: بہار میں بوال، جے ڈی کا برا حال، پارٹی میں ہنگامہ، چھ لیڈروں نے چھوڑا نتیش کمار کا ساتھ - WAQF AMENDMENT BILL 2024

وقف بل کی حمایت کے بعد بہار کے مسلم لیڈروں نے JDU چھوڑ دیا۔JDU لیڈرس نے کہا،پارٹی نے کروڑوں ہندوستانی مسلمانوں کا اعتماد توڑا ہے۔

بل پر بغاوت، JDU چھوڑنے کا سلسلہ جاری
بل پر بغاوت، JDU چھوڑنے کا سلسلہ جاری (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 4, 2025 at 8:24 PM IST

8 Min Read

پٹنہ، بہار: راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل 2024 پاس ہونے کے بعد بہار میں جے ڈی یو میں افراتفری ہے۔ جے ڈی یو نے وقف بل ترمیمی بل کی حمایت کی ہے۔ اس کے بعد بل کی حمایت کرنے سے ناراض 6 مسلم لیڈروں نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔ ان میں اقلیتی سیل کے ریاستی سکریٹری محمد شاہ نواز ملک، ریاستی جنرل سکریٹری محمّد شامل ہیں۔

اسی طرح تبریز صدیقی علی گڑھ، بھوجپور سے پارٹی ممبر محمد۔ دلشان رین اور موتیہاری کی ڈھاکہ اسمبلی سیٹ سے سابق امیدوار محمد قاسم انصاری شامل ہیں۔ اس طرح اب تک بہار کے چھ مسلم لیڈر نتیش کمار کی پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔ تاہم پارٹی نے ان لیڈروں کے پارٹی سے تعلق کی تردید کی ہے۔

جے ڈی یو کے جن مبینہ لیڈروں نے استعفیٰ دیا ہے ان میں اقلیتی محاذ کے ریاستی سکریٹری محمد نواز ملک، جے ڈی یو لیڈر قاسم انصاری، اقلیتی سیل کے صدر شاہنواز عالم شامل ہیں جنہوں نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس کے علاوہ جے ڈی یو اقلیتی محکمہ کے ریاستی جنرل سکریٹری محمد تبریز صدیقی علی گڑھ نے اپنا استعفیٰ نتیش کمار کو بھیجا ہے۔

محمد تبریز صدیقی لیڈر کا استعفیٰ
محمد تبریز صدیقی لیڈر کا استعفیٰ (ETV Bharat)

جے ڈی یو لیڈروں نے پارٹی چھوڑ دی

جے ڈی یو کی تردید: محمد قاسم انصاری نے مشرقی چمپارن میں جے ڈی یو کے میڈیکل سیل کے صدر ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ نواز ملک جے ڈی یو کے اقلیتی سیل کے سکریٹری بتائے جاتے ہیں۔ تاہم پارٹی اس بات سے انکار کر رہی ہے کہ یہ دونوں عہدیدار ہیں۔ یہ جانکاری جے ڈی یو کے ترجمان نے دی ہے۔ تاہم جے ڈی یو کے ترجمان نے استعفیٰ دینے والے لیڈروں کے حوالے سے بڑا دعویٰ کیا ہے۔

حامیوں کے ساتھ جے ڈی یو کی غداری: محمد۔ تبریز صدیقی علی گڑھ نے کہا کہ پارٹی نے مسلم کمیونٹی کے خلاف فیصلے کی حمایت کی جس نے پچھلے 19 سالوں سے جے ڈی یو کی حمایت کی تھی۔ یہ حامیوں کے ساتھ غداری ہے۔ اس کا اثر بہار کے اسمبلی انتخابات 2025 میں نظر آئے گا۔

"جموئی کے نواز ملک اور مشرقی چمپارن کے قاسم انصاری کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ نہ ہی مشرقی چمپارن کے محمد قاسم انصاری اور نہ ہی جموئی کے رہنے والے نواز ملک پارٹی عہدیدار ہیں۔":- راجیو رنجن پرساد، ترجمان، جے ڈی یو

'حمایت کی تنقید': جے ڈی یو نے ان لیڈروں کو براہ راست تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ مشرقی چمپارن کے رہنے والے محمد قاسم انصاری نے وقف بل پر پارٹی کی حمایت پر تنقید کی ہے۔ پارٹی کی حمایت کی وجہ سے انہوں نے کہا کہ وہ عہدہ چھوڑ کر پارٹی سے مستعفی ہو رہے ہیں۔

جے ڈی یو لیڈر کا استعفیٰ خط
جے ڈی یو لیڈر کا استعفیٰ خط (ETV Bharat)

لیڈروں کو تکلیف پہنچی ہے: دریں اثنا، جے ڈی یو لیڈر قاسم انصاری نے مبینہ طور پر کہا کہ پارٹی نے کروڑوں ہندوستانی مسلمانوں کا اعتماد توڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین تھا کہ جے ڈی یو سیکولرازم برقرار رکھے گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اس سے پریشان ہو کر انہوں نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔

قاسم انصاری کا استعفیٰ
قاسم انصاری کا استعفیٰ (ETV Bharat)

اس سے پہلے کیا کیا ہوا؟

واضح رہے کہ قبل ازیں لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل 2024 منظور ہونے کے بعد جے ڈی یو کے اندر افراتفری شروع ہوگئی تھی۔ جے ڈی یو کے مسلم لیڈروں نے یہ کہہ کر سیاسی طوفان کھڑا کر دیا تھا کہ جلد ہی فیصلہ کیا جائے گا۔ پارٹی کے مسلم لیڈروں میں ایم ایل سی غلام غوث، ایم ایل سی خالد انور، سابق ایم پی اور قومی جنرل سکریٹری غلام رسول بلیاوی، اقلیتی محاذ کے صدر سلیم پرویز، سابق ایم پی اشفاق کریم اور اشفاق احمد اس کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔ ایسے میں اب سب کی نظریں ان کے موقف پر جمی ہوئی ہیں۔

جے ڈی یو میں مہابھارت!:

بہار، اڑیسہ، جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والے امارت شرعیہ کے حامیوں کی جلد ہی پٹنہ میں میٹنگ بلانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ جے ڈی یو کے مسلم لیڈروں نے واضح کیا ہے کہ وہ میٹنگ کے بعد ہی کوئی فیصلہ لیں گے۔ غلام رسول بلیاوی نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم سپریم کورٹ اور تمام ہائی کورٹس کی قانونی ٹیم سے بھی بات کریں گے۔

غلام رسول بلیاوی کا اعلان:

غلام رسول بلیاوی نے کہا کہ وقف بل منظور ہو چکا ہے۔ امارت شرعیہ کی جانب سے، ہم نے جے پی سی کو 31 صفحات پر مشتمل تجاویز دی تھیں اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو کو بھی بھیجی تھیں۔ یہ تمام جے پی سی ممبران کو بھی دیا گیا۔ اس کے باوجود اب بل پاس ہو چکا ہے۔

"بل کی کاپی ابھی تک نہیں آئی ہے۔ امارت شرعیہ کی جانب سے، ہم سپریم کورٹ اور تمام ہائی کورٹس کے قانونی سیلوں سے بات کریں گے۔ ہم جلد ہی امارت شرعیہ بہار، جھارکھنڈ اور اڈیشہ کی میٹنگ بلائیں گے اور اس میں بڑا فیصلہ لیں گے۔":-غلام رسول بلیاوی، سابق ایم پی اور قومی جنرل سکریٹری، جے ڈی یو

کیا بلیاوی پارٹی چھوڑ دیں گے؟:

اسی دوران، غلام رسول بلیاوی کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے لیڈر بھی جے ڈی یو چھوڑنے کا فیصلہ لے سکتے ہیں۔ غلام رسول بلیاوی حادثے کے بعد کافی دیر تک بیڈ ریسٹ پر تھے۔ بلیاوی نے کہا کہ اس وقت پورے ملک میں مسلمان اور امن پسند لوگ غصے سے ابل رہے ہیں۔ یہ بات اب ظاہر ہو گئی ہے کہ اب فرقہ پرست اور سیکولر، سیکولر اور فرقہ وارانہ میں کوئی فرق نہیں رہا۔ حالات اور حادثے کے باوجود میں بڑی ہمت کے ساتھ آپ کی بارگاہ میں حاضر ہوں۔

'ہمارا درد وزیراعلیٰ کو بتائیں گے'- سلیم پرویز:

جے ڈی یو کے اقلیتی محاذ کے سابق صدر اور بہار قانون ساز کونسل کے سابق نائب چیئرمین سلیم پرویز بہار سے باہر ہیں۔ سلیم پرویز نے ٹیلی فونک بات چیت میں کہا کہ فی الحال ہم جے ڈی یو کے ساتھ ہیں۔ میں نے نتیش کمار سے ملاقات کے بعد انہیں سب کچھ بتا دیا ہے۔ میں ایک بار پھر اپنے درد کے بارے میں بتاؤں گا۔

"مرکزی حکومت نے اکثریت کی بنیاد پر بل پاس کیا ہے، لیکن ہم پوری طرح سے مسلم تنظیموں کے ساتھ ہیں۔ وقت آنے پر فیصلہ کیا جائے گا۔" -:سلیم پرویز، سابق صدر، اقلیتی مورچہ، جے ڈی یو

پارٹی لیڈروں کے استعفیٰ کا سلسلہ

قبل ازیں وقف ترمیمی بل دیر رات لوک سبھا میں پاس ہو گیا۔ کئی پلیٹ فارمز پر مخالفت کے باوجود، جے ڈی یو، جو این ڈی اے کا حصہ ہے، نے حمایت میں توسیع کی۔ اس فیصلے کے بعد جے ڈی یو لیڈروں نے باغی رویہ دکھانا شروع کر دیا ہے۔ جے ڈی یو کے سینئر لیڈر ڈاکٹر محمد قاسم انصاری نے لوک سبھا میں وقف بل کی حمایت کرنے پر پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پٹنہ، بہار: راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل 2024 پاس ہونے کے بعد بہار میں جے ڈی یو میں افراتفری ہے۔ جے ڈی یو نے وقف بل ترمیمی بل کی حمایت کی ہے۔ اس کے بعد بل کی حمایت کرنے سے ناراض 6 مسلم لیڈروں نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔ ان میں اقلیتی سیل کے ریاستی سکریٹری محمد شاہ نواز ملک، ریاستی جنرل سکریٹری محمّد شامل ہیں۔

اسی طرح تبریز صدیقی علی گڑھ، بھوجپور سے پارٹی ممبر محمد۔ دلشان رین اور موتیہاری کی ڈھاکہ اسمبلی سیٹ سے سابق امیدوار محمد قاسم انصاری شامل ہیں۔ اس طرح اب تک بہار کے چھ مسلم لیڈر نتیش کمار کی پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔ تاہم پارٹی نے ان لیڈروں کے پارٹی سے تعلق کی تردید کی ہے۔

جے ڈی یو کے جن مبینہ لیڈروں نے استعفیٰ دیا ہے ان میں اقلیتی محاذ کے ریاستی سکریٹری محمد نواز ملک، جے ڈی یو لیڈر قاسم انصاری، اقلیتی سیل کے صدر شاہنواز عالم شامل ہیں جنہوں نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس کے علاوہ جے ڈی یو اقلیتی محکمہ کے ریاستی جنرل سکریٹری محمد تبریز صدیقی علی گڑھ نے اپنا استعفیٰ نتیش کمار کو بھیجا ہے۔

محمد تبریز صدیقی لیڈر کا استعفیٰ
محمد تبریز صدیقی لیڈر کا استعفیٰ (ETV Bharat)

جے ڈی یو لیڈروں نے پارٹی چھوڑ دی

جے ڈی یو کی تردید: محمد قاسم انصاری نے مشرقی چمپارن میں جے ڈی یو کے میڈیکل سیل کے صدر ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ نواز ملک جے ڈی یو کے اقلیتی سیل کے سکریٹری بتائے جاتے ہیں۔ تاہم پارٹی اس بات سے انکار کر رہی ہے کہ یہ دونوں عہدیدار ہیں۔ یہ جانکاری جے ڈی یو کے ترجمان نے دی ہے۔ تاہم جے ڈی یو کے ترجمان نے استعفیٰ دینے والے لیڈروں کے حوالے سے بڑا دعویٰ کیا ہے۔

حامیوں کے ساتھ جے ڈی یو کی غداری: محمد۔ تبریز صدیقی علی گڑھ نے کہا کہ پارٹی نے مسلم کمیونٹی کے خلاف فیصلے کی حمایت کی جس نے پچھلے 19 سالوں سے جے ڈی یو کی حمایت کی تھی۔ یہ حامیوں کے ساتھ غداری ہے۔ اس کا اثر بہار کے اسمبلی انتخابات 2025 میں نظر آئے گا۔

"جموئی کے نواز ملک اور مشرقی چمپارن کے قاسم انصاری کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ نہ ہی مشرقی چمپارن کے محمد قاسم انصاری اور نہ ہی جموئی کے رہنے والے نواز ملک پارٹی عہدیدار ہیں۔":- راجیو رنجن پرساد، ترجمان، جے ڈی یو

'حمایت کی تنقید': جے ڈی یو نے ان لیڈروں کو براہ راست تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ مشرقی چمپارن کے رہنے والے محمد قاسم انصاری نے وقف بل پر پارٹی کی حمایت پر تنقید کی ہے۔ پارٹی کی حمایت کی وجہ سے انہوں نے کہا کہ وہ عہدہ چھوڑ کر پارٹی سے مستعفی ہو رہے ہیں۔

جے ڈی یو لیڈر کا استعفیٰ خط
جے ڈی یو لیڈر کا استعفیٰ خط (ETV Bharat)

لیڈروں کو تکلیف پہنچی ہے: دریں اثنا، جے ڈی یو لیڈر قاسم انصاری نے مبینہ طور پر کہا کہ پارٹی نے کروڑوں ہندوستانی مسلمانوں کا اعتماد توڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین تھا کہ جے ڈی یو سیکولرازم برقرار رکھے گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اس سے پریشان ہو کر انہوں نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔

قاسم انصاری کا استعفیٰ
قاسم انصاری کا استعفیٰ (ETV Bharat)

اس سے پہلے کیا کیا ہوا؟

واضح رہے کہ قبل ازیں لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل 2024 منظور ہونے کے بعد جے ڈی یو کے اندر افراتفری شروع ہوگئی تھی۔ جے ڈی یو کے مسلم لیڈروں نے یہ کہہ کر سیاسی طوفان کھڑا کر دیا تھا کہ جلد ہی فیصلہ کیا جائے گا۔ پارٹی کے مسلم لیڈروں میں ایم ایل سی غلام غوث، ایم ایل سی خالد انور، سابق ایم پی اور قومی جنرل سکریٹری غلام رسول بلیاوی، اقلیتی محاذ کے صدر سلیم پرویز، سابق ایم پی اشفاق کریم اور اشفاق احمد اس کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔ ایسے میں اب سب کی نظریں ان کے موقف پر جمی ہوئی ہیں۔

جے ڈی یو میں مہابھارت!:

بہار، اڑیسہ، جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والے امارت شرعیہ کے حامیوں کی جلد ہی پٹنہ میں میٹنگ بلانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ جے ڈی یو کے مسلم لیڈروں نے واضح کیا ہے کہ وہ میٹنگ کے بعد ہی کوئی فیصلہ لیں گے۔ غلام رسول بلیاوی نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم سپریم کورٹ اور تمام ہائی کورٹس کی قانونی ٹیم سے بھی بات کریں گے۔

غلام رسول بلیاوی کا اعلان:

غلام رسول بلیاوی نے کہا کہ وقف بل منظور ہو چکا ہے۔ امارت شرعیہ کی جانب سے، ہم نے جے پی سی کو 31 صفحات پر مشتمل تجاویز دی تھیں اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو کو بھی بھیجی تھیں۔ یہ تمام جے پی سی ممبران کو بھی دیا گیا۔ اس کے باوجود اب بل پاس ہو چکا ہے۔

"بل کی کاپی ابھی تک نہیں آئی ہے۔ امارت شرعیہ کی جانب سے، ہم سپریم کورٹ اور تمام ہائی کورٹس کے قانونی سیلوں سے بات کریں گے۔ ہم جلد ہی امارت شرعیہ بہار، جھارکھنڈ اور اڈیشہ کی میٹنگ بلائیں گے اور اس میں بڑا فیصلہ لیں گے۔":-غلام رسول بلیاوی، سابق ایم پی اور قومی جنرل سکریٹری، جے ڈی یو

کیا بلیاوی پارٹی چھوڑ دیں گے؟:

اسی دوران، غلام رسول بلیاوی کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے لیڈر بھی جے ڈی یو چھوڑنے کا فیصلہ لے سکتے ہیں۔ غلام رسول بلیاوی حادثے کے بعد کافی دیر تک بیڈ ریسٹ پر تھے۔ بلیاوی نے کہا کہ اس وقت پورے ملک میں مسلمان اور امن پسند لوگ غصے سے ابل رہے ہیں۔ یہ بات اب ظاہر ہو گئی ہے کہ اب فرقہ پرست اور سیکولر، سیکولر اور فرقہ وارانہ میں کوئی فرق نہیں رہا۔ حالات اور حادثے کے باوجود میں بڑی ہمت کے ساتھ آپ کی بارگاہ میں حاضر ہوں۔

'ہمارا درد وزیراعلیٰ کو بتائیں گے'- سلیم پرویز:

جے ڈی یو کے اقلیتی محاذ کے سابق صدر اور بہار قانون ساز کونسل کے سابق نائب چیئرمین سلیم پرویز بہار سے باہر ہیں۔ سلیم پرویز نے ٹیلی فونک بات چیت میں کہا کہ فی الحال ہم جے ڈی یو کے ساتھ ہیں۔ میں نے نتیش کمار سے ملاقات کے بعد انہیں سب کچھ بتا دیا ہے۔ میں ایک بار پھر اپنے درد کے بارے میں بتاؤں گا۔

"مرکزی حکومت نے اکثریت کی بنیاد پر بل پاس کیا ہے، لیکن ہم پوری طرح سے مسلم تنظیموں کے ساتھ ہیں۔ وقت آنے پر فیصلہ کیا جائے گا۔" -:سلیم پرویز، سابق صدر، اقلیتی مورچہ، جے ڈی یو

پارٹی لیڈروں کے استعفیٰ کا سلسلہ

قبل ازیں وقف ترمیمی بل دیر رات لوک سبھا میں پاس ہو گیا۔ کئی پلیٹ فارمز پر مخالفت کے باوجود، جے ڈی یو، جو این ڈی اے کا حصہ ہے، نے حمایت میں توسیع کی۔ اس فیصلے کے بعد جے ڈی یو لیڈروں نے باغی رویہ دکھانا شروع کر دیا ہے۔ جے ڈی یو کے سینئر لیڈر ڈاکٹر محمد قاسم انصاری نے لوک سبھا میں وقف بل کی حمایت کرنے پر پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.