اودگیر: مہاراشٹر کے ضلع لاتور کے اودگیر تعلقہ میں انسانیت کو شرمسار کر دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ معاملہ کورونا وبا کے دوران 2021 میں پیش آیا تھا، جس کا ایک آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس آڈیو کلپ سے ایک ڈاکٹر کی حیوانیت اجاگر ہویی ہے۔ پولیس نے سرکاری اسپتال کے سینئر ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
وائرل آڈیو کلپ میں ڈاکٹر کو ایک ساتھی کو کووڈ-19 مریض کو مارنے کی ہدایت دیتے ہوئے سنا جا رہا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس آڈیو کلپ میں ڈاکٹر ششی کانت دیشپانڈے اور ڈاکٹر ششی کانت ڈانگے فون پر اس سازش کو انجام دے رہے ہیں۔
ملزم ڈاکٹر ششی کانت دیشپانڈے اُس وقت لاتور کے اودگیر کے سرکاری اسپتال میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سرجن تھا۔ اسی وقت، ڈاکٹر ششی کانت ڈانگے کووڈ-19 کیئر سنٹر میں تعینات تھا۔ اس وقت اسپتال کووڈ 19 سے متاثرہ مریضوں سے بھرے ہوے تھے اور وسائل کی کمی تھی۔
اسی دوران ایک شہری 53 سالہ دائمی عظیم الدین غوث الدین کی بیوی کوثر فاطمہ کووڈ پازیٹیو تھیں۔ بعد میں وہ اس بیماری سے صحت یاب بھی ہو گئیں۔ وائرل آڈیو کلپ میں ڈاکٹر دیش پانڈے کو مبینہ طور پر یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ کسی کو اندر جانے کی اجازت نہ دیں، بس اس دائمی (نامی) خاتون کو مار ڈالو۔
ڈاکٹر دیشپانڈے کے حکم کے بعد ڈاکٹر ڈانگے نے محتاط انداز میں جواب دیا کہ آکسیجن سپورٹ پہلے ہی کم کر دی گئی ہے۔ مریضہ کے شوہر غوث الدین کی شکایت کی بنیاد پر، اودگیر سٹی پولیس نے 24 مئی کو دیشپانڈے کے خلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور دیگر جرائم کی نیت سے دانستہ اور بدنیتی پر مبنی کارروائی کی قانونی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
انسپکٹر دلیپ گاڈے کے مطابق پولیس نے دیشپانڈے کا موبائل فون ضبط کر لیا ہے۔ انہیں نوٹس جاری کر دیا گیا ہے اور ان کا بیان ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس آڈیو کلپ کی صداقت کی تحقیقات بھی کر رہی ہے۔ پولیس نے ڈاکٹر ڈانگے کو نوٹس بھی جاری کیا ہے۔
اس واقعے کے منظر عام پر آنے کے بعد کووڈ 19 وبا کے دوران ہویی اموات پر سوال کھڑے ہونے لگے ہیں۔ حکومت مہاراشٹر نے ابھی تک اس معاملے میں ٹھوس کارروائی نہیں کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: