سہارنپور: سہارنپور ضلع کے تھانہ ناگل علاقے کے ایک گاؤں میں اس وقت افراتفری مچ گئی جب دولہا چھوٹی گاڑی کو جہیز کے طور پر دیکھ کر ناراض ہو گیا۔ ناراض دولہے نے بڑی گاڑی کا مطالبہ کر دیا۔ساتھ ہی دولہے کے لوگ بھی اس مطالبے پر ڈٹے رہے۔ دلہن کے فریق نے بہت سمجھانے کی کوشش کی لیکن دولہے کے فریق نہیں مانے۔ الزام ہے کہ دلہن کی طرف سے ناراض لوگوں نے باراتیوں کو یرغمال بنا لیا۔
تاہم دونوں اطراف کے ذمہ داران کی مداخلت کے بعد شادی کی بارات کو جانے دیا گیا تاہم لڑکے کے 20 رشتہ داروں کو روک دیا گیا۔ دونوں جماعتوں کے درمیان معاہدے کے حوالے سے بات چیت رات گئے تک جاری رہی۔
معلومات کے مطابق اتوار کو ہریدوار کے جوالا پور کے ایک نوجوان کی شادی کی بارات یہاں کے ایک گاؤں پہنچی تھی۔ یہاں دلہن کے اطراف کے لوگوں نے شادی کی بارات کا پرتپاک استقبال کیا۔ شادی کے مہمان طرح طرح کے پکوانوں سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔ دولہے کے دوست ڈی جے کے گانوں پر رقص کر رہے تھے۔اسی دوران شادی کی تقریب میں اچانک افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا۔ معلومات کے مطابق لڑکی کے فریق نے لڑکے کی طرف سے شادی میں اسکارپیو کار دینے کا وعدہ کیا تھا۔ دلہن کے والد اسکارپیو کے بجائے سوئفٹ کار لے کر آئے اور اسے وہیں کھڑی کر دی۔یہ دیکھ کر دولہے کو غصہ آگی اور بی پی پڑھ گیاا۔ بڑی گاڑی کی مانگ شروع ہو گئی۔ کہا گیا کہ جب تک مطالبات نہیں مانے جائیں گے شادی نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیں: پاکستانی سے شادی کرنے والی ثناء کا اپنے بچوں کو اکیلے پاکستان بھیجنے سے انکار، جانیں اب کیا ہوگا
لڑکے کی طرف سے سمجھانے کی کوشش کی گئی لیکن وہ اپنے مطالبے پر ڈٹے رہے۔ معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ لڑکی والوں نے باراتیوں کو یرغمال بنا لیا۔ تاہم اس دوران کچھ ذمہ داروں نے مدد کی اور شادی کی بارات کو واپس جانے کی اجازت دی تاہم لڑکی کی جانب سے 20 قریبی رشتہ داروں کو روک دیا۔