مظفر نگر: اتر پردیش کے مظفر نگر سے ایک ایسی خبر سامنے آئی ہے جو سماج کو جوڑنے اور انسانیت کی مثال پیش کرنے والی ہے۔ ایک ہندو ماما نے اپنی منہ بولی مسلم بھانجی اسماء کی شادی میں نہ صرف رشتوں کو نبھایا بلکہ اس کی وداعی ہیلی کاپٹر سے کرائی۔
اتر پردیش کے مظفر نگر کے رہائشی راہل ٹھاکر کسان فیملی سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنی مسلم منہ بولی بھانجی اسماء تیاگی کی شادی میں نہ صرف بھات کی رسم نبھائی بلکہ ان کی وداعی ہیلی کاپٹر سے کرائی۔ ڈاکٹر اسماء تیاگی جو ان دنوں قطر میں ڈاکٹری کر رہی ہیں ان کی شادی میرٹھ ضلع کے سردھنہ علاقے کے نانو گاؤں کے رہائشی ایک میڈیکل سٹوڈنٹ شاداب سے ہوئی۔
اس شادی کی سب سے خاص بات یہ رہی تھی اسمہ کو منہ بولی بھانجی ماننے والے راہل ٹھاکر نے بھانجی کی وداعی کے لیے ہیلی کاپٹر بک کرایا جس کا خرچ تقریبا سات سے آٹھ لاکھ روپے آیا۔
راہل ٹھاکر کا کہنا ہے کہ رشتے مذہب سے نہیں دل سے بنتے ہیں۔ اسماء میری بھانجی ہے اور میں اس کی شادی کو یادگار بنانا چاہتا تھا۔ ڈاکٹر اسماء تیاگی کے چاچا صادق تیاگی نے بتایا کہ راہل بھائی نے ایک بہت بڑا احسان ہمارے اوپر کیا ہے جو کبھی اتارا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے ہندو مسلم سے اتحاد کی بہت بڑی مثال پیش کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تین پیڑھیوں سے ہمارا آپس میں بھائی چارہ ہے۔ خوشی اور غم میں ہم ان کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں اور وہ بھی ہمارے ساتھ کھڑے رہتے ہیں۔
راہل ٹھاکر کا کہنا ہے کہ ہمارے اور ساجد بھائی کے گھریلو تعلقات ہیں اور یہ مسلم تیاگی فیملی ہیں لیکن ہمیں کبھی ایسا نہیں لگا کہ ہم الگ ہیں کیونکہ تین پیڑھیوں سے ہمارا آنا جانا ہے اور ہم ایک دوسرے کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہتے ہیں۔ آج ہماری بھانجی کی شادی ہے جو قطر میں ڈاکٹر ہے۔ ہم نے آج اپنی بھانجی کا ہاتھ دیا ہے۔