اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کے ماتحت چلنے والے سی بی ایس ای پیٹرن اسکولوں میں لی جانے والی ماہانہ 1000 روپئے فیس میں 5 فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کیا گیا۔
گارجین حضرات نے میونسپل انتظامیہ کے اس فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اسے جلد سے جلد واپس لنے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ سالانہ 12 ہزار روپے بطور فیس ادا کرنا ممکن نہیں ہے۔ والدین کی مالی استطاعت سے باہر ہے۔
گارجین کے مطالبے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے ایڈ منسٹریٹر شری کانت نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر فیس ادا نہیں کر سکتے ہیں تو والدین اپنے بچوں کو سی بی ایس ای اسکولوں سے نکال کر میونسپل کارپوریشن کے اردو، مراٹھی، سیمی انگلش اسکولوں میں داخل کروالیں۔ شری کانت نے فیس معاف کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔
ایڈ منسٹریٹر کے اس بیان کے بعد گارجین نے میونسپل کارپوریشن صدر دفتر پہنچ کر زبردست احتجاج کیا۔ اس دوران مظاہرین نے ایڈ منسٹریٹر کے رویہ اور میونسپل انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کی.انہوں نے فیس معاف کرنے کا مطالبہ کیا۔ مشتعل والدین میونسپل کارپوریشن کے مرکزی دروازہ پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔
یہ بھی پڑھیں:نئے تعلیمی سال کی شروعات میں ہی والدین پراخراجات کا اضافی بوجھ
ایڈ منسٹریٹر شری کانت کو خود آ کر والدین سے بات چیت کی۔ لیکن گارجین اپنی مانگ پر اڑ گئے۔ لہذا سی بی ایس ای اسکولوں میں بھی بچوں کو مفت تعلیم دی جائے۔ ماہانہ ایک ہزار روپے فیس کا فیصلہ منسوخ کیا جائے، دسویں جماعت تک بچوں کو مفت تعلیم دی جائے۔ مظاہرہ کے دوران متعدد والدین نے کہاکہ سابق ایڈ منسٹر یٹر آستک کمار پانڈے نے جب سی بی ایس ای اسکول شروع کئے تھے، تب اعلان کیا تھا کہ سی بی ایس ای اسکول میں نو ڈونیشن، نو فیس کی پالیسی پر عمل کیا جائے گا۔