ETV Bharat / state

پیران کلیر کے عرس میں شرکت کے لیے پاکستانی زائرین کا گروپ روڑکی پہنچا - Piran Kaliyar Urs

درگاہ صابر پاک کے 756ویں سالانہ عرس میں شرکت کے لیے پاکستانی زائرین کا ایک گروپ روڑکی پہنچا ہے۔ سخت سیکورٹی کے درمیان پاکستانی زائرین کے گروپ کو صابری گیسٹ ہاؤس لے جایا گیا۔ پیران کلیر میں منعقد ہونے والے عرس میں پاکستانی زائرین شرکت کریں گے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 15, 2024, 1:01 PM IST

PIRAN KALIYAR URS
پیران کلیر کے عرس میں شرکت کے لیے پاکستانی زائرین کا گروپ روڑکی پہنچا (Etv Bharat)
پیران کلیر کے عرس میں شرکت کے لیے پاکستانی زائرین کا گروپ روڑکی پہنچا (Video: Etv Bharat)

روڑکی (اتراکھنڈ): ہر سال کی طرح اس سال بھی پیران کلیر میں حضرت مخدوم علاؤالدین علی احمد صابر کے سالانہ عرس میں شرکت کے لیے پاکستانی معززین کا 81 رکنی گروپ روڑکی پہنچ گیا ہے۔ پاکستانی گروپ امرتسر دہرادون ایکسپریس کے ذریعے روڑکی پہنچا ہے، جہاں سے انتظامی حکام یاتریوں کو بسوں میں لے کر پیران کلیر پہنچے، تمام زائرین کے قیام کے لیے صابری گیسٹ ہاؤس میں انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہر سال پاکستانی زائرین پیران کلیر میں منعقدہ عرس میں شرکت کے لیے آتے ہیں۔

پاکستان سے زائرین کا ایک گروپ ہندوستان پہنچا:

پاکستان سے 81 زائرین کا ایک گروپ حضرت صابر صاحب کے 756ویں سالانہ عرس میں شرکت کے لیے انتظامی اور پولیس کی حفاظت میں کلیر پہنچ گیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ہر سال پاکستان سے حضرت مخدوم علی احمد صابری کے زائرین کلیر آتے ہیں۔ یہ سلسلہ آزادی کے بعد سے منظم طریقے سے جاری ہے، پاکستانی زائرین پہلے پاک پتن میں بابا فرید گنج شکر کی درگاہ پر جاتے ہیں اور پھر کلیر کے لیے روانہ ہوتے ہیں۔

امرتسر دہرادون ایکسپریس ٹرین پہنچے پاکستانی زائرین:

پاکستانی زائرین صرف امرتسر دہرادون ایکسپریس ٹرین سے روڑکی پہنچتے ہیں جو ملک کی تقسیم سے پہلے چل رہی تھی۔ یہ گروپ تقریباً ایک ہفتہ تک کلیر میں قیام کرے گا۔ ساتھ ہی پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے پاکستانی زائرین کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ محکمہ انٹیلی جنس سے لے کر پولیس انتظامیہ اور ضلعی انتظامیہ پوری طرح چوکس ہے۔

اس موقع پر ایس پی دیہات سوپن کشور سنگھ نے کہا کہ اس بار 81 پاکستانی زائرین کلیر عرس میں شرکت کے لیے پہنچے ہیں۔ ان کے ساتھ سفارتخانے کے دو اہلکار بھی شامل تھے جنہیں چیکنگ کے بعد بسوں میں بٹھا کر پیران کلیر میں واقع صابری گیسٹ ہاؤس روانہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ لوگ یہاں تقریباً ایک ہفتہ قیام کریں گے اور 19 ستمبر کو اپنے وطن روانہ ہوں گے۔ جس کے لیے سیکورٹی کے نقطہ نظر سے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس بار صرف 81 پاکستانی زائرین نے اسلام آباد میں ہندوستانی سفارت خانے میں ویزا کے لیے درخواست دی تھی۔ ان میں پاکستانی ایمبیسی ڈیپارٹمنٹ کے دو افسران بھی شامل ہیں جب کہ اس بار سید فہد افتخار کو پاکستانی گروپ کا گروپ لیڈر بنایا گیا ہے۔ وہیں ڈپٹی لیڈر محمد خالد ہیں۔ پیران کلیر عرس سے واپسی تک دہلی پاک ایمبیسی کے اس گروپ کے ساتھ رابطہ افسر کے طور پر رہیں گے۔

زائرین 19 ستمبر کو واپس جائیں گے:

پاکستانی زائرین اتوار کی صبح امرتسر دہرادون ایکسپریس کے ذریعے روڑکی پہنچے ہیں۔ پاکستانی زائرین کو پولیس اور انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے سخت سیکورٹی میں روڑکی سے الگ الگ بسوں میں کلیر لے جایا گیا۔ یہ زائرین عرس کی مرکزی رسومات میں شرکت کریں گے اور چادر پوشی کریں گے جس کے بعد پاکستانی زائرین 19 ستمبر کو واپس جائیں گے۔

پاکستانی زائرین کی کم تعداد:

دراصل گزشتہ سال پاکستانی زائرین کا 107 رکنی گروپ عرس میں شرکت کے لیے سرحد پار سے روڑکی پہنچا تھا، تاہم اس بار پاکستانی زائرین کی تعداد کم رہی ہے۔ خاص بات یہ تھی کہ پاکستانی زائرین کے استقبال کے لیے شہر اور کلیر سے لوگ بڑی تعداد میں گلدستے اور پھولوں کے ہار لے کر پہنچتے تھے۔ لیکن اس بار سیکورٹی کے نقطہ نظر سے میڈیا کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کو پاکستانی زائرین سے دور رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اجمیر شریف میں پاکستان سے 350 زائرین کا وفد آئے گا

پیران کلیر کے عرس میں شرکت کے لیے پاکستانی زائرین کا گروپ روڑکی پہنچا (Video: Etv Bharat)

روڑکی (اتراکھنڈ): ہر سال کی طرح اس سال بھی پیران کلیر میں حضرت مخدوم علاؤالدین علی احمد صابر کے سالانہ عرس میں شرکت کے لیے پاکستانی معززین کا 81 رکنی گروپ روڑکی پہنچ گیا ہے۔ پاکستانی گروپ امرتسر دہرادون ایکسپریس کے ذریعے روڑکی پہنچا ہے، جہاں سے انتظامی حکام یاتریوں کو بسوں میں لے کر پیران کلیر پہنچے، تمام زائرین کے قیام کے لیے صابری گیسٹ ہاؤس میں انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہر سال پاکستانی زائرین پیران کلیر میں منعقدہ عرس میں شرکت کے لیے آتے ہیں۔

پاکستان سے زائرین کا ایک گروپ ہندوستان پہنچا:

پاکستان سے 81 زائرین کا ایک گروپ حضرت صابر صاحب کے 756ویں سالانہ عرس میں شرکت کے لیے انتظامی اور پولیس کی حفاظت میں کلیر پہنچ گیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ہر سال پاکستان سے حضرت مخدوم علی احمد صابری کے زائرین کلیر آتے ہیں۔ یہ سلسلہ آزادی کے بعد سے منظم طریقے سے جاری ہے، پاکستانی زائرین پہلے پاک پتن میں بابا فرید گنج شکر کی درگاہ پر جاتے ہیں اور پھر کلیر کے لیے روانہ ہوتے ہیں۔

امرتسر دہرادون ایکسپریس ٹرین پہنچے پاکستانی زائرین:

پاکستانی زائرین صرف امرتسر دہرادون ایکسپریس ٹرین سے روڑکی پہنچتے ہیں جو ملک کی تقسیم سے پہلے چل رہی تھی۔ یہ گروپ تقریباً ایک ہفتہ تک کلیر میں قیام کرے گا۔ ساتھ ہی پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے پاکستانی زائرین کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ محکمہ انٹیلی جنس سے لے کر پولیس انتظامیہ اور ضلعی انتظامیہ پوری طرح چوکس ہے۔

اس موقع پر ایس پی دیہات سوپن کشور سنگھ نے کہا کہ اس بار 81 پاکستانی زائرین کلیر عرس میں شرکت کے لیے پہنچے ہیں۔ ان کے ساتھ سفارتخانے کے دو اہلکار بھی شامل تھے جنہیں چیکنگ کے بعد بسوں میں بٹھا کر پیران کلیر میں واقع صابری گیسٹ ہاؤس روانہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ لوگ یہاں تقریباً ایک ہفتہ قیام کریں گے اور 19 ستمبر کو اپنے وطن روانہ ہوں گے۔ جس کے لیے سیکورٹی کے نقطہ نظر سے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس بار صرف 81 پاکستانی زائرین نے اسلام آباد میں ہندوستانی سفارت خانے میں ویزا کے لیے درخواست دی تھی۔ ان میں پاکستانی ایمبیسی ڈیپارٹمنٹ کے دو افسران بھی شامل ہیں جب کہ اس بار سید فہد افتخار کو پاکستانی گروپ کا گروپ لیڈر بنایا گیا ہے۔ وہیں ڈپٹی لیڈر محمد خالد ہیں۔ پیران کلیر عرس سے واپسی تک دہلی پاک ایمبیسی کے اس گروپ کے ساتھ رابطہ افسر کے طور پر رہیں گے۔

زائرین 19 ستمبر کو واپس جائیں گے:

پاکستانی زائرین اتوار کی صبح امرتسر دہرادون ایکسپریس کے ذریعے روڑکی پہنچے ہیں۔ پاکستانی زائرین کو پولیس اور انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے سخت سیکورٹی میں روڑکی سے الگ الگ بسوں میں کلیر لے جایا گیا۔ یہ زائرین عرس کی مرکزی رسومات میں شرکت کریں گے اور چادر پوشی کریں گے جس کے بعد پاکستانی زائرین 19 ستمبر کو واپس جائیں گے۔

پاکستانی زائرین کی کم تعداد:

دراصل گزشتہ سال پاکستانی زائرین کا 107 رکنی گروپ عرس میں شرکت کے لیے سرحد پار سے روڑکی پہنچا تھا، تاہم اس بار پاکستانی زائرین کی تعداد کم رہی ہے۔ خاص بات یہ تھی کہ پاکستانی زائرین کے استقبال کے لیے شہر اور کلیر سے لوگ بڑی تعداد میں گلدستے اور پھولوں کے ہار لے کر پہنچتے تھے۔ لیکن اس بار سیکورٹی کے نقطہ نظر سے میڈیا کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کو پاکستانی زائرین سے دور رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اجمیر شریف میں پاکستان سے 350 زائرین کا وفد آئے گا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.