ETV Bharat / state

افضال انصاری 23 سال پرانے کیس میں بری، کہا- سچ سے کوئی جھوٹ نہیں بول سکتا

سال 2021 میں افضال انصاری سمیت 9 لوگوں کے خلاف بغاوت اور سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

COURT ACQUITTED AFZAL ANSARI
افضال انصاری 23 سال پرانے کیس میں بری (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 30, 2024, 7:54 PM IST

غازی پور: سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری، قدآور رہنما مختار انصاری کے بڑے بھائی کو 23ویں کیس میں غازی پور سی جے ایم عدالت نے ہفتہ کو بے قصور قرار دیتے ہوئے بری کر دیا ہے۔ عدالت سے باہر آتے ہوئے افضال انصاری نے عدلیہ پر اعتماد کا اظہار کیا اور شکریہ ادا کیا۔ ساتھ یہ بھی کہا کہ اپوزیشن نے سازش کے تحت مقدمہ درج کرایا ہے۔

درج کیس کے مطابق 9 اگست 2001 کو ریاستی بند کے دوران ایس پی لیڈروں نے احتجاج کیا تھا۔ الزام لگایا گیا کہ ایس پی کے اس وقت کے محمد آباد ایم ایل اے اور غازی پور کے موجودہ ایم پی افضال انصاری چار ہزار لوگوں کے ساتھ منڈی کمیٹی سے ایک جلوس میں تحصیل پہنچے۔ محمد آباد ایس ڈی ایم آفس پہنچ کر نعرے بازی کی۔ اس وقت کے سی او سمیت دیگر پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے اور انہیں روکنے کی کوشش کی۔

کیا تھا الزام:

الزام تھا کہ مظاہرین نے ایس ڈی ایم آفس میں گھس کر ہنگامہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ محمد آباد کوتوالی میں افضال انصاری سمیت کل نو لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ تفتیش کے دوران پولیس نے افضال انصاری اور ان کے حامیوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سوپن آنند کی عدالت میں ہفتہ کو اس کیس کی آخری سماعت ہوئی۔ عدالت نے شواہد اور گواہوں کی بنیاد پر افضال انصاری سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا۔

عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایس پی ایم پی افضال انصاری نے کہا کہ ریاست میں بند کی وجہ سے اپوزیشن نے انتظامیہ کے ساتھ مل کر یہ مقدمہ درج کرایا تھا۔ عدالت نے اس کیس میں مجھ سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا ہے۔ مجھے عدلیہ پر بھروسہ تھا۔ اس فیصلے سے مخالفین کی سازش ناکام ہو گئی ہے۔

سنبھل تشدد پر کہی یہ بات:

سنبھل تشدد پر کہا کہ سپریم کورٹ نے پھٹکار لگائی ہے لیکن بے شرم لوگوں کو شرم نہیں آتی۔ من مانی باتیں کرنے پر آمادہ ہیں۔ جوڈیشل سروس کے افسران کو بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

افضال انصاری نے مزید کہا کہ جو افسران کود رہے ہیں وقت آنے پر انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ آج جو لوگ ہیں وہ بدل جائیں گے۔ جو ظلم ہو رہے ہیں ان کا حساب لیا جائے گا۔ قانون کے ذریعے سب کا حساب لیا جائے گا۔ پہلے سنبھل میں ایسی صورتحال پیدا ہوئی کہ لوگ مشتعل ہو گئے اور اب وہاں خواتین کو بھی جیل بھیج دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

کرشنانند رائے قتل کیس: الہٰ آباد ہائی کورٹ نے ایم پی افضال انصاری کی سزا پر روک لگا دی

غازی پور: سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری، قدآور رہنما مختار انصاری کے بڑے بھائی کو 23ویں کیس میں غازی پور سی جے ایم عدالت نے ہفتہ کو بے قصور قرار دیتے ہوئے بری کر دیا ہے۔ عدالت سے باہر آتے ہوئے افضال انصاری نے عدلیہ پر اعتماد کا اظہار کیا اور شکریہ ادا کیا۔ ساتھ یہ بھی کہا کہ اپوزیشن نے سازش کے تحت مقدمہ درج کرایا ہے۔

درج کیس کے مطابق 9 اگست 2001 کو ریاستی بند کے دوران ایس پی لیڈروں نے احتجاج کیا تھا۔ الزام لگایا گیا کہ ایس پی کے اس وقت کے محمد آباد ایم ایل اے اور غازی پور کے موجودہ ایم پی افضال انصاری چار ہزار لوگوں کے ساتھ منڈی کمیٹی سے ایک جلوس میں تحصیل پہنچے۔ محمد آباد ایس ڈی ایم آفس پہنچ کر نعرے بازی کی۔ اس وقت کے سی او سمیت دیگر پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے اور انہیں روکنے کی کوشش کی۔

کیا تھا الزام:

الزام تھا کہ مظاہرین نے ایس ڈی ایم آفس میں گھس کر ہنگامہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ محمد آباد کوتوالی میں افضال انصاری سمیت کل نو لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ تفتیش کے دوران پولیس نے افضال انصاری اور ان کے حامیوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سوپن آنند کی عدالت میں ہفتہ کو اس کیس کی آخری سماعت ہوئی۔ عدالت نے شواہد اور گواہوں کی بنیاد پر افضال انصاری سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا۔

عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایس پی ایم پی افضال انصاری نے کہا کہ ریاست میں بند کی وجہ سے اپوزیشن نے انتظامیہ کے ساتھ مل کر یہ مقدمہ درج کرایا تھا۔ عدالت نے اس کیس میں مجھ سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا ہے۔ مجھے عدلیہ پر بھروسہ تھا۔ اس فیصلے سے مخالفین کی سازش ناکام ہو گئی ہے۔

سنبھل تشدد پر کہی یہ بات:

سنبھل تشدد پر کہا کہ سپریم کورٹ نے پھٹکار لگائی ہے لیکن بے شرم لوگوں کو شرم نہیں آتی۔ من مانی باتیں کرنے پر آمادہ ہیں۔ جوڈیشل سروس کے افسران کو بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

افضال انصاری نے مزید کہا کہ جو افسران کود رہے ہیں وقت آنے پر انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ آج جو لوگ ہیں وہ بدل جائیں گے۔ جو ظلم ہو رہے ہیں ان کا حساب لیا جائے گا۔ قانون کے ذریعے سب کا حساب لیا جائے گا۔ پہلے سنبھل میں ایسی صورتحال پیدا ہوئی کہ لوگ مشتعل ہو گئے اور اب وہاں خواتین کو بھی جیل بھیج دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

کرشنانند رائے قتل کیس: الہٰ آباد ہائی کورٹ نے ایم پی افضال انصاری کی سزا پر روک لگا دی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.