موتیہاری: وقف بل کی منظوری کے بعد جے ڈی یو میں ناراضگی صاف نظر آرہی ہے۔ ایک بار پھر جے ڈی یو کے ایک ساتھ 15 لیڈروں نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ مشرقی چمپارن ضلع کے ڈھاکہ اسمبلی حلقہ سے جے ڈی یو لیڈروں کے استعفیٰ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ڈھاکہ بلاک کے 15 جے ڈی یو لیڈروں اور کارکنوں نے استعفیٰ دے دیا ہے اور نتیش کمار کو اپنے ارادوں سے آگاہ کر دیا ہے۔
کیا اس کا پارٹی پر کوئی اثر پڑے گا؟
پارٹی کی ضلعی قیادت کا خیال ہے کہ اس سے پارٹی کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ڈھاکہ بلاک صدر یوتھ جے ڈی یو ڈھاکہ گوہر عالم، میونسپل کونسل کے خزانچی محمد مرتضیٰ، بلاک یوتھ نائب صدر محمد۔ شبیر عالم، سٹی صدر مینارٹی سیل موسم عالم، سٹی سیکرٹری ظفیر خان، سٹی جنرل سیکرٹری محمد عالم، بلاک یوتھ جنرل سکریٹری محمد ترفان نے استعفیٰ دے دیا ہے۔
انہوں نے استعفیٰ دیا:
جے ڈی یو سٹی نائب صدر محمد متین، کرموا پنچایت یوتھ صدر سفید انور، بلاک یوتھ نائب صدر مصطفی کمال (افروز)، بلاک یوتھ سکریٹری فیروز صدیقی، سٹی جنرل سکریٹری صلاح الدین انصاری، سٹی جنرل سکریٹری سلیم انصاری، سٹی سکریٹری اکرام الحق اور سٹی سکریٹری صغیر احمد نے اپنا استعفیٰ ریاستی صدر اور ضلع صدر کو سونپ دیا ہے۔
پارٹی پر دھوکہ دہی کا الزام:
استعفیٰ دینے والے جے ڈی یو لیڈروں کا کہنا ہے کہ پارٹی نے انہیں دھوکہ دیا ہے۔ بلاک یوتھ جے ڈی یو کے صدر گوہر عالم نے کہا کہ پارٹی وقف ترمیمی قانون کے تعلق سے اقلیتوں کے جذبات کا خیال رکھے گی۔ ہمارا یہ عقیدہ تھا لیکن پارٹی نے ہمارے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔
جے ڈی یو 'لیڈروں سے بات کریں گے':
جے ڈی یو ضلع صدر نے کہا کہ پارٹی کے اندر جمہوری نظام ہے۔ استعفیٰ دینے والوں سے بات کی جائے گی اور پارٹی کے موقف سے آگاہ کیا جائے گا۔ وقف ترمیمی بل میں پارٹی کی کئی تجاویز شامل کی گئی ہیں، اس بارے میں انہیں آگاہ کیا جائے گا۔
4 دن پہلے بھی استعفیٰ:
اس سے پہلے بھی 4 اپریل کو پارٹی کے کئی مسلم لیڈروں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ خود کو جے ڈی یو کے اقلیتی محاذ کے ریاستی سکریٹری ہونے کا دعویٰ کرنے والے نواز ملک، جے ڈی یو لیڈر قاسم انصاری، اقلیتی سیل کے صدر شاہنواز عالم، جے ڈی یو کے اقلیتی محکمہ کے ریاستی جنرل سکریٹری محمد تبریز صدیقی علیگ نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ تاہم ان میں سے کچھ لیڈروں کے پارٹی لیڈر ہونے سے انکار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: