حیدرآباد: تلنگانہ کے نرمل ضلع میں اتوار کو ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔ گوداوری ندی میں نہاتے ہوئے ایک ہی خاندان کے پانچ نوجوانوں کی ڈوب کر موت ہو گئی۔
یہ واقعہ مندر نگر بسر میں اس وقت پیش آیا جب وہ نہانے کے لیے ندی پر گئے تھے۔ مرنے والوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا اور وہ حیدرآباد کے علاقے چنتل کے رہائشی تھے۔ اس خاندان کا تعلق اصل میں راجستھان سے ہے۔ خاندان کے 18 افراد سرسوتی مندر میں درشن اور دریا میں مقدس اسنان کے لیے بسر گئے تھے۔
مندر میں درشن کرنے سے پہلے وہ رسومات کے لیے ندی پر گئے۔ اس دوران یہ نوجوان گہرے پانی میں چلے گئے اور ڈوبنے لگے۔ عینی شاہدین کے مطابق ان نوجوانوں کو پانی کی گہرائی کا اندازہ نہیں تھا۔
تاہم، ندی کے کنارے پر موجود خاندان کے دیگر افراد نے شور مچایا۔ اس پر مقامی لوگوں نے انہیں بچانے کی کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہیں ہو سکے۔ انہوں نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد ماہر تیراکوں کی مدد سے لاشوں کو باہر نکالا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پونے میں اندریانی ندی پر بنا پل منہدم، 25 افراد کے بہہ جانے کا خدشہ
حال ہی میں بالائی علاقوں میں ہوئی حالیہ بارشوں کی وجہ سے ندی میں پانی کا بہاؤ بڑھ گیا ہے۔ مرنے والوں کی شناخت راکیش، ونود، مدن، رتک اور بھرت کے طور پر ہوئی ہے۔ سب کی عمریں 20 سال سے کم تھیں۔ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھینسہ کے علاقائی سرکاری اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔ گوداوری گھاٹ پر اس طرح کے واقعات کے پیش نظر مقامی لوگوں نے حکام سے مناسب حفاظتی اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ٹرانسپورٹ اور پسماندہ طبقات کی بہبود کی وزیر پونم پربھاکر نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں پانچ نوجوانوں کی موت کی خبر سن کر انہیں دکھ ہوا ہے۔ انہوں نے مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔
وزیر نے دریاؤں اور آبپاشی کے منصوبوں کا دورہ کرنے والے لوگوں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے عہدیداروں کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ آبی ذخائر، ندیوں اور پروجیکٹوں پر بورڈ لگائیں اور لوگوں کو گہرائی کے بارے میں خبردار کریں۔
مزید پڑھیں: راجستھان میں ٹونک کی دریائے بناس میں آٹھ افراد غرقاب