بریلی: آل انڈیا مسلم جماعت نے دہشت گردی کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے۔ پہلگام میں دہشت گردی کے واقعے کے بعد پاک بھارت جنگ اور پھر جنگ بندی کے بعد اہم قدم اٹھاتے ہوئے فتویٰ جاری کیا گیا ہے۔
آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا مفتی شہاب الدین رضوی نے کہا کہ کچھ روز قبل پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں معصوم سیاح مارے گئے تھے۔ اس کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان بگڑتی ہوئی صورتحال سے ہر کوئی پریشان تھا۔ پہلگام حملہ اسلام کے خلاف سازش ہے۔ بھارت کے مسلمان دہشت گردی کے خلاف پوری طرح ملک کے ساتھ ہیں۔ بہرائچ کے رہائشی ڈاکٹر انور رضا قادری نے دہشت گردی کے حوالے سے سوال پوچھا تھا۔ مولانا مفتی شہاب الدین رضوی نے کہا کہ بریلی میں نامور اسلامی اسکالرز (علماء) کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں دہشت گردی کے خلاف متفقہ طور پر یہ فتویٰ جاری کیا گیا۔
انہوں نے کہا، یہ فتوی بھارت کی فتح اور دہشت گردی کے خلاف ملک کے اتحاد کی عکاسی کرتا ہے۔ مولانا نے کہا کہ بھارت کی مسلم کمیونٹی اس واقعہ سے دکھی ہے اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کو سخت سبق سکھایا جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔ ساتھ ہی انہوں نے اہل وطن سے اتحاد اور امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔
مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا کہ قرآن مجید میں کہا گیا ہے کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک حدیث میں فرمایا ہے کہ اچھا مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ پاؤں اور زبان کسی کو نقصان نہ پہنچائے۔ پیغمبر اسلام نے ایک اور حدیث میں فرمایا ہے کہ وطن سے محبت آدھا ایمان ہے۔ مسلمان جہاں بھی اور جس ملک میں بھی رہیں، انہیں اس ملک کی سرزمین سے محبت کرنی چاہیے۔ اسلام واضح طور پر دہشت گردانہ کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے۔
فتوے میں حافظ سعید کی تنظیم لشکر طیبہ اور مسعود اظہر کی تنظیم جیش محمد اور دیگر تنظیموں کو غیر اسلامی قرار دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن اور بھائی چارے کا پیغام دیتا ہے اور دہشت گردی کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔ پیغمبر اسلام نے اپنی پوری زندگی میں کبھی کسی مسلمان یا غیر مسلم کو قتل کرنے کا حکم نہیں دیا۔ اسلام ایک ایسا مذہب ہے جو کسی دوسرے مذہب کے ماننے والوں کی جان، مال اور عزت کا تحفظ کرتا ہے۔