ETV Bharat / state

سی بی ایس ای بورڈ انٹر کامرس میں ٹاپ کرنے والی فروا سے خصوصی گفتگو - CBSE BOARD INTER RESULT

اس پوزیشن کے لیے میں نے سال بھر محنت کی۔ اس کا کریڈٹ کسی ایک انسان کو نہیں میرے والدین، سرپرست، میرے اساتذہ کا تعلیمی سفر میں کافی زیادہ دخل رہا۔

سی بی ایس ای بورڈ انٹر کامرس ٹاپر سے خصوصی گفتگو
سی بی ایس ای بورڈ انٹر کامرس ٹاپر سے خصوصی گفتگو (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 19, 2025 at 8:41 PM IST

6 Min Read

جونپور، اترپردیش (محمد اجود قاسمی): گزشتہ دنوں سی بی ایس ای بورڈ کا نتیجہ منظر عام پر آیا، جس میں جونپور کی سینٹ پیٹرک اسکول میں خان اقبال مدھو کی صاحبزادی فروا نے انٹر کامرس میں ٪95.4 فیصد حاصل کرکے جونپور کی پہلی ٹاپر لڑکی بنیں۔ فروا کی اس کامیابی پر ان کے رشتہ دار و دوست و احباب انہیں مبارکباد پیش کر رہے ہیں اور ایک دوسرے کو خوشی سے مٹھائیاں تقسیم کر رہے ہیں۔ آج اسی ضمن میں ای ٹی وی بھارت اردو نے فروا سے خصوصی گفتگو کی ہے۔



ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے فروا نے کہا کہ میں کافی زیادہ خوش ہوں کیونکہ میں نے اس پوزیشن کے لیے پورے سال محنت کی تھی اور میں اس کا کریڈٹ کسی ایک انسان کو نہیں دینا چاہوں گی۔ بلکہ میرے والدین، سرپرست اور میرے اساتذہ کا تعلیمی سفر میں کافی زیادہ دخل رہا ہے۔

سی بی ایس ای بورڈ انٹر کامرس ٹاپر سے خصوصی گفتگو (ETV Bharat)

انہوں نے کہا کہ کبھی میرے اہل خانہ نے مجھے مجبور نہیں کیا۔ کوئی بھی کام کرنے کے لیے چاہے وہ کسی اسٹریم کو منتخب کرنا ہو یا پھر کوئی خاص میدان میں اپنا کریئر پروسیو کرنا ہو۔ انہوں نے ہمیشہ مجھے مکمل آزادی میں رکھا ہے کہ میں جب جو چاہوں اور میں اپنے خود سے سوچ کر میں وہ پروسیو کر سکتی ہوں۔

فروا نے کہا کہ درجہ گیارہویں میں جب میں نے کامرس کا انتخاب کیا تو وہ میرا خود کا فیصلہ تھا مجھے کسی نے بھی زبردستی نہیں کیا تھا اور میرے والدین ہمیشہ سے کافی زیادہ سپورٹیو رہتے ہیں میرے لیے ہر ایک لمحہ میری راہنمائی کرنا کافی زیادہ فائدہ مند مشورہ دینا۔ میری کامیابی کی سب سے زیادہ حقدار میرے والدین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے سے ہی سوچ لیا تھا میں اپنے دماغ میں بہت زیادہ کلیئر ہوں کیونکہ میں نے گیارہویں میں کامرس منتخب کیا تھا کہ مجھے کارپوریٹ میدان میں ہی جانا ہے اور کارپوریٹ سیکٹر میں بیٹ اکاؤنٹنگ اب چارٹر اکاؤنٹنٹ یا اور کارپوریٹ لا میں مجھے اپنا کریئر پروسیو کرنا ہے۔

فروا نے کہا کہ آج کل کی بچیاں انسٹاگرام ریلز میں کافی زیادہ گھری ہوئی ہیں تو یہ سب ریلز انسٹاگرام یہ سب بس ایک ٹائم پاس کے لیے بنے ہوئے ہیں اور یہ ہمیں کہیں بھی لے کر نہیں جانے والے ہیں کیونکہ بس انٹرٹینمنٹ کے لیے بنے ہوئے ہیں تو ہمیں ان ساری چیزوں کو ویسے استعمال کرنا چاہیے۔ اپنا پورا ذہن ہمیشہ تعلیم کی طرف ہی رکھنا چاہیے کیونکہ اگر آج کی دنیا میں ہم لوگ کو ایک کامیاب انسان کوئی چیز بنا سکتی ہے تو وہ تعلیم ہے۔ کامیابی تک پہنچنے کا سب سے سیدھا اور آسان راستہ تعلیم ہی ہے۔ ایسا میرے اساتذہ بھی بولتے ہیں۔ تو میں ساری لڑکیوں کو یہ کہنا چاہوں گی کہ تعلیم پر کافی زیادہ دھیان دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے کے ٹائم کے حساب سے تو میں ایگری کروں گی اس بات پہ کہ ایجوکیشن میں مسلم کافی زیادہ پیچھے تھے مگر جیسے جیسے اب سب کو ایجوکیشن کی اہمیت سمجھ میں آرہی ہے تو مسلمز اور ہندوز اور کسی بھی مذہب کے ہوں۔ ان سب کا رجحان ایجوکیشن کی طرف کافی زیادہ بڑھ رہا ہے۔ بچے ایک دوسرے کو دیکھ کر سیکھ رہے ہیں کہ اپنا زیادہ سے زیادہ وقت تعلیم میں ہی لگانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے وقت میں پرائمری سیکنڈری ایجوکیشن جونپور میں کافی زیادہ بڑھ چکی ہے مگر اگر ہم ہائی ایجوکیشن کی بات کریں تو جونپور میں ابھی تک ایسے کوئی انسٹی ٹیوشن نہیں ہیں جو کہ ہائیر ایجوکیشن مہیا کرائیں۔ بیٹ میڈیکل فیلڈ میں یا کاپریٹ فیلڈ میں جتنے بھی بچے ہوتے ہیں جن کو ہائر ایجوکیشن کرنے کی اسپریشن رہتی ہیں وہ آج بھی بارہویں مکمل کرنے کے بعد تقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت کرتے ہیں اور عام طور پر دہلی، ممبئی اور پونے، چنئی جیسی میٹروپولیٹن شہروں میں جانا پسند کرتے ہیں۔ کیونکہ وہاں پر ایجوکیشن انسٹی ٹیوشنز کافی زیادہ ہیں اور وہ کافی زیادہ اچھی ایجوکیشن فیسیلٹیز بھی مہیا کرتے ہیں۔

ہم لوگ کو یہ سب مہیا نہیں ہے کیونکہ ابھی تک جونپور میں یہ سب موجود نہیں ہے تو اس میٹر میں جونپور ابھی تھوڑا سا پیچھے ہے اور کافی ایجوکیشنل اسٹیشنز بننے چاہیے۔ ہاسپٹلز بننے چاہیے اور کمپنیز، ایم این سیز یہ سب جونپور میں آنا چاہیے۔ جو کہ ابھی فی الحال ہم لوگ کو بالکل مہیا نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کو اپنے اوقات کو ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ جب امتحان سر پر آئے تبھی پڑھائی کریں اور جو ہماری کمزوریاں ہیں ان پر فوکس کرنا چاہیے۔ تبھی جاکر ہم امتحان میں اچھے نمبرات سے کامیاب ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

جونپور، اترپردیش (محمد اجود قاسمی): گزشتہ دنوں سی بی ایس ای بورڈ کا نتیجہ منظر عام پر آیا، جس میں جونپور کی سینٹ پیٹرک اسکول میں خان اقبال مدھو کی صاحبزادی فروا نے انٹر کامرس میں ٪95.4 فیصد حاصل کرکے جونپور کی پہلی ٹاپر لڑکی بنیں۔ فروا کی اس کامیابی پر ان کے رشتہ دار و دوست و احباب انہیں مبارکباد پیش کر رہے ہیں اور ایک دوسرے کو خوشی سے مٹھائیاں تقسیم کر رہے ہیں۔ آج اسی ضمن میں ای ٹی وی بھارت اردو نے فروا سے خصوصی گفتگو کی ہے۔



ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے فروا نے کہا کہ میں کافی زیادہ خوش ہوں کیونکہ میں نے اس پوزیشن کے لیے پورے سال محنت کی تھی اور میں اس کا کریڈٹ کسی ایک انسان کو نہیں دینا چاہوں گی۔ بلکہ میرے والدین، سرپرست اور میرے اساتذہ کا تعلیمی سفر میں کافی زیادہ دخل رہا ہے۔

سی بی ایس ای بورڈ انٹر کامرس ٹاپر سے خصوصی گفتگو (ETV Bharat)

انہوں نے کہا کہ کبھی میرے اہل خانہ نے مجھے مجبور نہیں کیا۔ کوئی بھی کام کرنے کے لیے چاہے وہ کسی اسٹریم کو منتخب کرنا ہو یا پھر کوئی خاص میدان میں اپنا کریئر پروسیو کرنا ہو۔ انہوں نے ہمیشہ مجھے مکمل آزادی میں رکھا ہے کہ میں جب جو چاہوں اور میں اپنے خود سے سوچ کر میں وہ پروسیو کر سکتی ہوں۔

فروا نے کہا کہ درجہ گیارہویں میں جب میں نے کامرس کا انتخاب کیا تو وہ میرا خود کا فیصلہ تھا مجھے کسی نے بھی زبردستی نہیں کیا تھا اور میرے والدین ہمیشہ سے کافی زیادہ سپورٹیو رہتے ہیں میرے لیے ہر ایک لمحہ میری راہنمائی کرنا کافی زیادہ فائدہ مند مشورہ دینا۔ میری کامیابی کی سب سے زیادہ حقدار میرے والدین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے سے ہی سوچ لیا تھا میں اپنے دماغ میں بہت زیادہ کلیئر ہوں کیونکہ میں نے گیارہویں میں کامرس منتخب کیا تھا کہ مجھے کارپوریٹ میدان میں ہی جانا ہے اور کارپوریٹ سیکٹر میں بیٹ اکاؤنٹنگ اب چارٹر اکاؤنٹنٹ یا اور کارپوریٹ لا میں مجھے اپنا کریئر پروسیو کرنا ہے۔

فروا نے کہا کہ آج کل کی بچیاں انسٹاگرام ریلز میں کافی زیادہ گھری ہوئی ہیں تو یہ سب ریلز انسٹاگرام یہ سب بس ایک ٹائم پاس کے لیے بنے ہوئے ہیں اور یہ ہمیں کہیں بھی لے کر نہیں جانے والے ہیں کیونکہ بس انٹرٹینمنٹ کے لیے بنے ہوئے ہیں تو ہمیں ان ساری چیزوں کو ویسے استعمال کرنا چاہیے۔ اپنا پورا ذہن ہمیشہ تعلیم کی طرف ہی رکھنا چاہیے کیونکہ اگر آج کی دنیا میں ہم لوگ کو ایک کامیاب انسان کوئی چیز بنا سکتی ہے تو وہ تعلیم ہے۔ کامیابی تک پہنچنے کا سب سے سیدھا اور آسان راستہ تعلیم ہی ہے۔ ایسا میرے اساتذہ بھی بولتے ہیں۔ تو میں ساری لڑکیوں کو یہ کہنا چاہوں گی کہ تعلیم پر کافی زیادہ دھیان دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے کے ٹائم کے حساب سے تو میں ایگری کروں گی اس بات پہ کہ ایجوکیشن میں مسلم کافی زیادہ پیچھے تھے مگر جیسے جیسے اب سب کو ایجوکیشن کی اہمیت سمجھ میں آرہی ہے تو مسلمز اور ہندوز اور کسی بھی مذہب کے ہوں۔ ان سب کا رجحان ایجوکیشن کی طرف کافی زیادہ بڑھ رہا ہے۔ بچے ایک دوسرے کو دیکھ کر سیکھ رہے ہیں کہ اپنا زیادہ سے زیادہ وقت تعلیم میں ہی لگانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے وقت میں پرائمری سیکنڈری ایجوکیشن جونپور میں کافی زیادہ بڑھ چکی ہے مگر اگر ہم ہائی ایجوکیشن کی بات کریں تو جونپور میں ابھی تک ایسے کوئی انسٹی ٹیوشن نہیں ہیں جو کہ ہائیر ایجوکیشن مہیا کرائیں۔ بیٹ میڈیکل فیلڈ میں یا کاپریٹ فیلڈ میں جتنے بھی بچے ہوتے ہیں جن کو ہائر ایجوکیشن کرنے کی اسپریشن رہتی ہیں وہ آج بھی بارہویں مکمل کرنے کے بعد تقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت کرتے ہیں اور عام طور پر دہلی، ممبئی اور پونے، چنئی جیسی میٹروپولیٹن شہروں میں جانا پسند کرتے ہیں۔ کیونکہ وہاں پر ایجوکیشن انسٹی ٹیوشنز کافی زیادہ ہیں اور وہ کافی زیادہ اچھی ایجوکیشن فیسیلٹیز بھی مہیا کرتے ہیں۔

ہم لوگ کو یہ سب مہیا نہیں ہے کیونکہ ابھی تک جونپور میں یہ سب موجود نہیں ہے تو اس میٹر میں جونپور ابھی تھوڑا سا پیچھے ہے اور کافی ایجوکیشنل اسٹیشنز بننے چاہیے۔ ہاسپٹلز بننے چاہیے اور کمپنیز، ایم این سیز یہ سب جونپور میں آنا چاہیے۔ جو کہ ابھی فی الحال ہم لوگ کو بالکل مہیا نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کو اپنے اوقات کو ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ جب امتحان سر پر آئے تبھی پڑھائی کریں اور جو ہماری کمزوریاں ہیں ان پر فوکس کرنا چاہیے۔ تبھی جاکر ہم امتحان میں اچھے نمبرات سے کامیاب ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.