بیگوسرائے: بہار کے بیگوسرائے میں ای ڈی نے چھاپہ مارا۔ منگل کو منصورچک تھانہ حلقے کے سمسا گاؤں کے رہنے والے ایک نوجوان کے اکاؤنٹ میں تقریباً 450 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کی رقم آنے کی اطلاع ملنے پر ای ڈی کی ٹیم وارڈ نمبر 13 میں پنکج ٹھاکر کے بیٹے اویناش ٹھاکر اور جھپو ساہ کے بیٹے رجنیش کمار عرف راجہ کے گھر پہنچی اور چھان بین کی۔
10 گھنٹے 30 منٹ تک چھاپہ
دونوں نوجوانوں اور ان کے اہل خانہ سے پوچھ گچھ کے ساتھ ساتھ تمام دستاویزات کی چھان بین کی گئی۔ شام 6:15 بجے یعنی 10 گھنٹے 30 منٹ کے بعد ٹیم اپنے ساتھ اویناش اور رجنیش کے موبائل فون، اویناش کی ماں کی پاس بک اور آدھار کارڈ لے گئی۔
نوکری چھوڑ کر گھر پر رہتے تھے
ای ڈی ٹیم کی قیادت پٹنہ زونل آفس کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر منیش کمار نے کی۔ جانکاری کے مطابق اویناش کمار اور رجنیش کمار عرف راجہ پہلے فلپ کارٹ میں کام کرتے تھے۔ سلی گڑی میں رہنے والے اویناش کا ایک رشتہ دار دبئی میں رہتا تھا۔ پچھلے سال اویناش اور رجنیش نے فلپ کارٹ میں اپنی نوکری چھوڑ دی اور گاؤں کے لوگوں سے کہا کہ ہم نے ایک اور کام شروع کیا ہے۔

جموں و کشمیر سے لنک
یہ لوگ مختلف بینکوں میں کھاتے کھولتے تھے اور اپنے جاننے والوں کو بھی کھاتہ کھولنے کا لالچ دیتے تھے۔ وہ اکاؤنٹ میں اپنا نیا موبائل نمبر دیتے تھے۔ ایک ہی اکاؤنٹ میں بڑی رقم آتی تھی۔ رقم نکلوانے کے بعد یہ لوگ اکاؤنٹ بند کر دیتے تھے اور سم بھی توڑ دیتے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ دونوں نے کئی بار دہلی اور پنجاب سے جموں و کشمیر کا سفر کیا۔
منی لانڈرنگ کے ذریعے 450 کروڑ روپے آنے کی اطلاع
ای ڈی کو یہ اطلاع ملی تھی کہ تقریباً 450 کروڑ روپے منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک سے آئے ہیں، جسے واپس لے لیا گیا۔ اب جب ملک میں ہونے والے حالیہ واقعات کے پیش نظر تحقیقاتی ادارہ متحرک ہوا ہے۔ رشتہ دار کی سرگرمیاں بھی مشکوک پائی گئیں۔ اس کے بعد تحقیقاتی ایجنسی کی دو ٹیمیں منگل کو اویناش اور رجنیش عرف راجہ کے گھر چھاپہ مارنے پہنچیں۔
ایک ٹیم نے سلی گڑی میں اویناش کے رشتہ دار کے گھر پر بھی چھاپہ مارا۔ اطلاعات کے مطابق مقامی اہلکاروں یا پولیس کو بھی قریب جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ سکیورٹی کا سارا نظام سی آر پی ایف کے ہاتھ میں تھا۔

نوکری چھوڑنے کے بعد بھی پرتعیش زندگی
کہا جاتا ہے کہ پنکج ٹھاکر کا اکلوتا بیٹا اویناش بہت پرتعیش زندگی گزارتا ہے۔ جھپو ساہ کے بیٹے رجنیش کمار عرف راجہ کو بھی عیش و عشرت کا بہت شوق ہے۔ حال ہی میں اس نے گھر بھی بنایا تھا۔ دونوں گاؤں میں اپنا اسٹیٹس مینٹین رکھتے تھے اور پوچھنے پر کہتے تھے کہ انہیں ایک بڑی کمپنی میں نوکری مل گئی ہے۔ تنخواہ اچھی ہے اور اضافی آمدنی بھی کافی اچھی ہے۔
فی الحال گاؤں کے لوگ بھی اس پورے واقعے کے بارے میں زیادہ کچھ نہیں کہہ پا رہے ہیں۔ فی الحال اس معاملے میں کسی عہدیدار کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ ای ڈی کا تفصیلی بیان سامنے آنے کے بعد ہی لوگوں کو اس پورے معاملے کے بارے میں پتہ چل سکے گا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے لیے جاسوسی معاملہ: آٹھ ریاستوں میں 15 مقامات پر این آئی اے کے چھاپے
پاکستانی شہری آزاد حسین کو بھارتی ویزا کیسے ملا؟ ای ڈی سمجھ نہیں پارہی کھیل، گہرائی سے تفتیش شروع