تھانے، مہاراشٹر: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) آج پورے ملک میں اپنا یوم تاسیس منا رہی ہے، لیکن اس موقع سے عین قبل، 5 اپریل کی شام، مہاراشٹر کے امبرناتھ قصبے میں، 12 حملہ آوروں کے ایک گروہ نے امبرناتھ ایسٹ میں بی جے پی کے دفتر پر تلواروں سے حملہ کر دیا۔ یہ حملہ بی کیبن روڈ پر بی جے پی کے سابق کونسلر روہت مہادک کے دفتر پر ہوا۔ سینئر پولیس انسپکٹر رمیش پاٹل کے مطابق حملہ آوروں کے خلاف شیواجی نگر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔
دفتر پر تلوار سے حملہ
پولیس نے اس سلسلے میں 23 سالہ آشوتوش کرالے عرف ڈاکیا، 25 سالہ غنی رفیق شیخ اور ان کے 10 دیگر ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق بی جے پی کے سابق کارپوریٹر روہت مہادک کا دفتر عنبرناتھ ایسٹ کے بی کیبن روڈ پر واقع ہے۔ 22 سالہ کرشنا گپتا نے اس معاملے میں شکایت درج کرائی ہے۔ کرشنا اس دفتر میں آفس ہیڈ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
شکایت کے مطابق 5 اپریل کی شام آشوتوش کرالے عرف ڈاکیا اور غنی رفیق شیخ اپنے 10 ساتھیوں کے ساتھ اچانک ہاتھوں میں تلواریں لیے دفتر میں داخل ہوئے۔ انہوں نے دفتر میں توڑ پھوڑ کی اور شکایت کنندہ کرشنا گپتا پر حملہ کیا۔ یہ سارا واقعہ سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیا۔ اس حملے میں دفتر کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔
لڑائی کے دوران غصے میں حملہ
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی شیواجی نگر پولیس اسٹیشن کی ایک ٹیم موقع پر پہنچی اور کرشنا گپتا کی شکایت پر پنچنامہ تیار کیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ سینئر پولیس انسپکٹر رمیش پاٹل نے کہا، "سابق کارپوریٹر مہادک اور ملزمین کے درمیان پرانی دشمنی تھی، اسی جھگڑے کی وجہ سے غصے میں دفتر پر حملہ کیا گیا۔ ملزم کی تلاش کے لیے پولیس ٹیم بھیجی گئی ہے۔" پولیس کے سب انسپکٹر سوپنل چوری معاملے کی مزید تفتیش کر رہے ہیں۔
اس واقعہ کی وجہ سے امبرناتھ شہر میں کشیدگی کا ماحول ہے۔ بی جے پی کارکنوں نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے اور ملزمین کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔